ٹیکس میں اضافہ کے بغیر شہر کو دی گئی ترقی: کے ٹی آر، مجلس سے کوئی مفاہمت نہیں
حیدرآباد: 19؍نومبر (ناز میڈیا ) تلنگانہ میں حکمران ٹی آر ایس کے کارگذار صدر اور ریاستی وزیر کے تارک راما راؤ نے کہا کہ گذشتہ 6 برسوں کے دوران ٹی آر ایس دور حکمرانی میں شہریوں پر ٹیکس کا کوئی نیا بوجھ عائد نہیں کیا گیا جبکہ دوسری طرف شہر حیدرآباد کو بڑے پیمانے پر ترقی دینے کا کام جاری ہے۔
انہوں نے جی ایچ ایم سی انتخابات کے سلسلہ میں میٹ دی پریس پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ چھ برسوں کے دوران پراپرٹی ٹیکس، واٹر ٹیکس، برقی شرحوں اور لینڈ رجسٹریشن چارجس وغیرہ میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسس میں اضافہ کے بغیر حکومت نے سرکاری آمدنی میں اضافہ کیا اور کئی ترقیاتی پراجکٹس شروع کئے۔
کے ٹی آر نے جی ایچ ایم سی انتخابات میں مجلس کے ساتھ مفاہمت کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ بلدی انتخابات میں ایم آئی ایم کے ساتھ کوئی مفاہمت نہیں کی گئی ہے اور ٹی آر ایس جی ایچ ایم سی کی تمام 150 نشستوں پر مقابلہ کررہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پرانے شہر میں ٹی آر ایس 10 سے زیادہ بلدی نشستوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔
ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ جی ایچ ایم سی کی 99 نشستوں پر ٹی آر ایس کا قبضہ ہے تو کس طرح میئر مجلس کا ہوگا؟ انہوں نے بی جے پی کے پھیلائے جارہے پروپگنڈہ پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے پاس کوئی ایشو نہیں ہے اس لئے وہ صرف ہندو مسلم کرتی رہتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے اور ہم ہندوستان کے دستور میں یقین رکھتے ہیں۔ ہم نے دستور پر ہاتھ رکھ کر قسم کھائی ہے کہ ہم اس کی حفاظت کریں گے، دیگر پارٹیاں ہندوستان کے دستور کا کتنا احترام کرتی ہیں، یہ انہی سے دریافت کیا جائے تو بہتر ہوگا۔
0 تبصرے