کورونا کو قابو کرنا لوگوں کی بھی ذمہ داری ہے : ہرش وردھن

نئی دہلی،23 نومبر(ناز میڈیا ) دہلی میں کورونا وائرس   کے خطرناک شکل اختیار کرنے پر مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت کے ساتھ لوگوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ کورونا کو قابو کرنے میں تعاون کریں اور کچھ پڑھے لکھے لوگوں کی لاپرواہی کی وجہ سے دہلی کے عوام کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے ۔دہلی میں کورونا وائرس کا خطرہ اتنا خطرناک ہے کہ پچھلے چھ دنوں میں یہ 678 مریضوں کی جان لے چکا ہے ۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے پیر کو ایک چینل سے بات چیت میں کہا کہ دہلی میں بڑھ رہے کورونا کے خطرے پر دارالحکومت کی حالت کو قابو کرنے کے لئے مرکز نے دو بار مداخلت کی تھی۔ ریاستی حکومت کو باقاعدہ سبھی قسم کی معلومات دی گئیں۔اس کا نتیجہ رہا ہے کہ کورونا کا خطرہ کم ہوا۔ اب دوبارہ سے ہم نے مداخلت کی ہے اور کورونا کی جانچ بڑھانے پر زور ہے ۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ کچھ شہروں میں کورونا کے حالات تشویش ناک ہیں۔ پچھلے دنوں میں کورونا کے معاملے بڑھے ہیں۔ ہم نے لوگوں کو آگاہ کیا تھا۔ بیسک پروٹروکول پر عمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ پہلا معاملہ 30 جنوری کو آیا تھا۔ اس کے بعد ہم نے کانٹیکٹ ٹریسنگ کی۔ہماری ٹیم ہر جگہ جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ دہلی میں حکومت کے ساتھ لگوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ کورونا کو قابو کریں۔ کچھ پڑھے لکھے لوگوں کی لاپر واہی کی وجہ سے دہلی کے عوام کو خمیازہ بھگتنا پڑ رہا ہے ۔ آرٹی پی سی آر کی صلاحیت کو بڑھایاگیا ہے ۔موبائل ٹیسٹنگ وین کی شروعات کی جارہی ہے ۔ ہم جو کچھ بھی کرسکتے تھے ،وہ کررہے ہیں۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ٹیسٹ اور ٹریسنگ سے کورونا کو روکا جا سکتا ہے ۔فوراً ہی ٹریسنگ کی ضرورت ہے ۔وائرس کے زیادہ پھیلاو والے مقامات پر جانچ کی جانی چاہئے ۔ دہلی میں آلودگی بھی سب سے بڑا مسئلہ ہے ۔ میں نے پہلے ہی لوگوں خو آگاہ کر دیا تھا۔ کئی ریاستوں میں مسئلہ کم ہوگیا ہے ۔ ہم سبھی حکومتوں کے رابطے میں ہیں۔دہلی میں کورونا سے چھ دنوں میں کل 678 موت ہوچکی ہین۔دارالحکومت میں 17 نومبر کو 99اموات ہوئی تھیں۔ یہ تعداد 18 نومبر کو 131 ہوگئی۔ یہ تعداد ایک دن میں دہلی میں کورونا سے ہونے والی سب سے زیادہ اموات ہیں۔اس کے بعد 19 نومبر کو 98، 20 نومبر کو 118, 21 نومبر کو 111 اور 22 نومبر کو 121 مریضوں نے وائرس سے دم توڑا ہے ۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے