فصل اُگانے کے لئے کھاد کاملکی طریقہ کار کارگر:ڈاکٹرالحاج خلیفہ شاہ محمد ادریس احمد قادری بگدلی BAGDAL UPDATE 17/3/2021

فصل اُگانے کے لئے کھاد کاملکی طریقہ کار کارگر:ڈاکٹرالحاج خلیفہ شاہ محمد ادریس احمد قادری بگدلی

بیدر۔مارچ۔17 ( ناز میڈیا )ہر وہ شخص جو مٹی کو سونا بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے جو بنجر زمین کو اپنی محنت سے سرسبز میں بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے کسان کہلاتا ہے ایک کسان کی زندگی بہت گھٹن اور بیش بہا مسائل میں گھری ثابت ہوئی ہے کیونکہ وہ صبح سویرے آذان کے وقت اٹھتا ہے اور سورج ڈھلنے تک اپنی فصل کی پرورش کرنے میں لگا رہتا ہے وہ اپنی فصل کو ہمیشہ بہتر سے بہتر رکھنے کی کوشش کرتا ہے۔

NEWS & ADVERTISMENT CONTACT 9880736910

اس پوری دنیا میں کسان کا بڑا اہم کردار ہے ہر فصل کسان کی مرہون منت ہے جس ملک کی خوشحالی کا اندازہ لگانا ہو تو آپ اس ملک کی زراعت کو دیکھیں یا اس ملک کے کسان کو دیکھیں اگر اس ملک کا کسان خوشحال ہے تو سمجھیں وہ سارا ملک خوشحال ہے۔ ان خیالات کا اِظہار ڈاکٹرالحاج خلیفہ شاہ محمد ادریس احمد قادری بگدلی نے آج اپنے فارم ہاوس، بگدل شریف پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ انھوں کہ ہم فصلوں کی پیداوار میں بہتری کے لئے تجربات کرتے رہتے ہیں، اس سال چنا کی پیداوار کو بڑھایاہے۔ جس کے لئے کھادکاملکی طریقہ ہم نے اختیار کیا۔یعنی پرانے زمانے کاطریقہ ہم نے کارگر پایا۔آج ہمیں پہلے کے مقابلے چنا کی زیادہ پیداوار حاصل ہورہی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے کھیتوں میں قدیم طریقہ کے مطابق کھاد دی جاتی ہے، ایک چنے کے پودے میں تقریبا 930پھلی (دانے)ہر پھلی میں 2-2چنے پائے گئے ہیں، ہر پودے میں چنے کی مقدار 400-500گرام ہوسکتی ہے۔ اور یہ کھانے میں مزیدار وطاقتور ہوتا ہے، پکوان میں بھی جلد گلتا ہے۔ موصوف نے بتایاکہ کیچووں کی گوبری کایونٹ ہمارے پاس ہے جو ریاست کرناٹک میں کہیں نہیں ہے۔ گھوڑ(کوڑاکرکٹ) کی گوبری ڈالنے سے فصل میں طاقت پیدا ہوتی ہے۔ انھوں نے کسانوں کو آواز دی کہ ہم تمام مل کر کوڑاکرکٹ والی گوبری کااستعمال کریں۔ حکومت کی جانب سے فراہم کئے جانے والے یوریا کی بہ نسبت ہمیں پرانے زمانے کاطریقہ کا ر یعنی گوبری ڈالنے سے پید اواراورفصل میں مزیدچار گنا اضافہ حاصل ہوا۔ ہم نے اپنے کھیتوں میں بیک وقت چنا، پیاز کا بیج، گنا، کوتمیر وغیرہ بویا تھا، جس کا بہترین نتیجہ سامنے آیا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر کسانوں سے ایسی ہی زراعت پر توجہ دینے کی خواہش کی جس سے کسان کم خرچ و کم لاگت میں زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرسکیں۔ ڈاکٹرالحاج خلیفہ شاہ محمد ادریس احمد قادری بگدلی نے زرعی سرگرمیوں کے ذریعہ کئی ایوارڈ حاصل کئے ہیں۔ جن میں قومی اور ریاستی ایوارڈبھی شامل ہیں۔ ان کے ایوارڈ ز کی تعداد 50تک پہنچتی ہے۔ گنے کی فصل کے بارے میں بتایاکہ ان کے ہاں کئی درجن قسم کے گنے پیدا ہوتے ہیں۔ ایک قسم ایسی ہے جس کی پیداوار دوسال میں تین دفعہ ہوتی ہے۔ 13070نمبر گنا تیز ہواؤ ں سے بھی نہیں گرتا، 97R401قسم کے گنے کو جنگلی جانور(سور)نہیں کھاتااور دوسرے جانور بھی اس کھیت میں داخل نہیں ہوتے۔فارم ہاؤ س میں موجود تمام جانوروں کی نگہداشت، صاف صفائی کے لیے عمدہ انتظامات کے علاوہ علاج ومعالجہ کے لیے تین حیوانی ڈاکٹرس اور طبی عملہ ہمہ وقت موجود ہے۔ مختلف کھاد جس میں اسی طرح فارم ہاوز کی عمارت میں جانوروں اور کھاد پیسنے والی مشینوں کودکھایا۔ ان کے ہاں 540جانورہیں جن میں گجراتی بھینس، ٹائیگر راجا بھینسہ، گھوڑے، بکریاں، مرغیاں، خرگوش، خچر اوراعلی نسل کے گھوڑے وغیرہ شامل ہیں۔ان ہی سے ہم کھاد حاصل کرتے ہیں۔ کھاد باہر سے نہیں خریدتے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایاکہ نیم کے بیج کا پاؤڈر اور ان تمام جانوروں کی کھاد کو وقفہ وقفہ سے فصلوں کودیا جاتا ہے۔ اس موقع پر ان کے ساتھ گاؤں کے قائدین میں امرت راؤ پاٹل، اشوک ہڈگی، ریونپا بگدلی اور اگریکلچر آفیسر راجکمار موجودتھے۔ محمد لئیق احمدقادری، محمد ولی قادری،غلام احمد قادری(شیروقادری) محمدیوسف احمدقادری(ابو) محمد مجیب سوداگر، محمد بہاؤ الدین،محمدبشیر سوداگر(ریلائنس میڈیکل)، محمد اعجاز سوداگر،محمد نواز علی، اور دیگرخاندانی افراد نے انتظامی امور کی دیکھ بھال کی۔ بعدازاں موصوف نے بہ نفس نفیس کھیت میں اُگائے گئے چنے اور گنے کی پیداوار، کھاد بنانے کی مشینیں، مختلف اقسام کے جانور اورزرعت میں استعمال کیے جانے والے بیج اور اجلاس ہال کا بھی معائنہ کروایا اور موقع پر صحافیوں کے مختلف سوالات کے جوابات بھی واضح انداز میں دئیے

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے