روزہ رکھنے سے کورونا پھیلنے کا کوئی امکان نہیں : عالمی ادارہ صحت
14 اپریل :( ناز میڈیا ) رمضان المبارک کے پیش نظر روزہ اور دیگر عبادتوں کے بارے میں عوام میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کا ازالہ کرتے ہوئے عالمی ادارہ صحت (ورلڈ ہیلت آرگنائزیشن) نے وضاحت کی ہے کہ روزہ رکھنے سے کورونا کے پھیلاؤ کا کوئی تعلق نہیں ہے اور صحتمند افراد کے لئے روزہ رکھنے میں کوئی عذر مانع نہیں ہوسکتا۔ ورلڈ ہیلت آرگنائزیشن نے رمضان 2021 ء کے لئے 7 اپریل کو اڈوائزری جاری کی جس میں کہا گیا ہے کہ ایسے افراد جو سابق میں کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں اور صحتیاب ہوگئے وہ بھی بہ آسانی روزہ رکھ سکتے ہیں۔ ایسے افراد کو روزہ کے دوران کسی بھی منفی علامت کی صورت میں فوری علاج کے لئے رجوع ہونا پڑے گا اور ضرورت پڑنے پر وہ روزے کو توڑ سکتے ہیں۔ ورلڈ ہیلت آرگنائزیشن نے روزہ کے دوران ٹیکہ اندازی کی سفارش کی ہے اور مسلم مذہبی اسکالرس ٹیکہ کو غذا سے مربوط شئے تصور نہیں کرتے۔ ادارہ نے اڈوائزری میں کہا ہے کہ اِس طرح کے کوئی شواہد موجود نہیں ہیں کہ روزہ رکھنے کی صورت میں کورونا وبا سے متاثر ہونے یا پھیلنے کا امکان ہو۔ ادارہ نے مزید کہاکہ شریعت کے مطابق روزہ کے دوران ویکسین حاصل کی جاسکتی ہے۔ اسلامی اسکالرس جن کا تعلق مختلف ممالک سے ہے، اُن کے مطابق ویکسین محض ایک انجکشن ہے اور اِس میں غذائیت کا کوئی عنصر شامل نہیں ہے۔ ورلڈ ہیلت آرگنائزیشن نے رمضان المبارک کے دوران کوویڈ قواعد پر عمل آوری خاص طور پر سماجی فاصلہ کو برقرار رکھنے، ہاتھوں کی وقفہ وقفہ سے صفائی اور ماسک کے استعمال کا مشورہ دیا ہے۔ واضح رہے کہ رمضان المبارک کے پیش نظر عام طور پر یہ تاثر دیکھا گیا ہے کہ کمزور قوت مدافعت کی صورت میں وائرس بہ آسانی حملہ آور ہوسکتا ہے لہذا روزہ کی حالت میں وائرس کے شکار ہونے کے امکانات کی ورلڈ ہیلت آرگنائزیشن نے نفی کردی ہے۔ دوسری طرف اسلامک اسکالرس کا ماننا ہے کہ روزہ کی حالت میں انسان کی قوت مدافعت پر کوئی فرق نہیں پڑتا کیوں کہ قوتِ مدافعت کا تعلق جسم کے اندرونی نظام سے ہے۔ کچھ مدت تک غذا کے عدم استعمال سے انسان کی قوت مدافعت کمزور نہیں ہوتی لہذا مسلمانوں کو بے خوف اور کسی اندیشے کے بغیر رمضان المبارک کے روزے رکھنے چاہئیں تاہم عبادتوں کے موقع پر کوویڈ قواعد کا بہرحال خیال رکھا جائے
NEWS & ADVERTISMENT CONTACT 9880736910
۔
0 تبصرے