امکانی تیسری کورونا لہر میں 10 ہزار بچوں کے علاج کی تیاری

امکانی تیسری کورونا لہر میں 10 ہزار بچوں کے علاج کی تیاری

حیدرآباد۔ 9 جون( ناز  میڈیا ) تلنگانہ میں محکمہ صحت کے حکام نے کورونا کی امکانی تیسری لہر میں بچوں کے متاثر ہونے کے اندیشہ کے تحت علاج کی سہولتوں میں اضافہ کی تیاری کرلی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ تیسری لہر میں کم از کم 10 ہزار بچوں اور نوجوانوں کیلئے اضافی بیڈس کے علاوہ آکسیجن اور آئی سی یو کی سہولتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ تمام اضلاع کے سرکاری دواخانوں میں بچوں کے علاج سے متعلق علحدہ وارڈز کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔ محکمہ صحت کے عہدیداروں نے تیسری لہر کے اثرات اور امکانات کو دیکھتے ہوئے 15 نکاتی ایجنڈہ تیار کیا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں 5 سال سے کم عمر کے تقریباً 40 لاکھ بچے ہیں۔ پلس پولیو پروگرام کے تحت حال ہی میں 36 لاکھ بچوں کا احاطہ کیا گیا۔ 90 لاکھ بچے 14 سال سے کم عمر کے ہیں۔ حکومت 14 سال عمر کے بچوں کیلئے سرکاری دواخانوں میں علاج کی خصوصی سہولتوں اور وارڈز کے انتظامات پر جنگی خطوط پر اقدامات کررہی ہے۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ تیسری لہر میں بچوں کے متاثر ہونے کی شرح کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں کیا جاسکتا تاہم محکمہ صحت نے تساہل کے بجائے مکمل چوکسی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں ماہرین سے رائے حاصل کی جارہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ تیسری لہر کے آغاز کی صورت میں 10 ہزار سے زائد بچوں کو علاج کی سہولت فراہم کرنی پڑے گی ان میں سے 5 ہزار کیلئے آکسیجن ضروری ہوگا۔ حکومت نے نیلوفر اور گاندھی ہاسپٹلس کے ڈاکٹرس پر مشتمل ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ بستروں کے علاوہ آکسیجن کی سربراہی اور اس کی دستیابی کو آسان بنایا جائے گا۔ نیلوفر ہاسپٹل میں 1000 بستر موجود ہیں اور حکومت مزید 1500 بستروں کا اضافہ کررہی ہے۔ نیلوفر ہاسپٹل سے متصل کینسر ہاسپٹل میں بھی پیڈیاٹرک بستروں کی سہولت فراہم کرنے کی تجویز ہے۔ ڈائرکٹر میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر رمیش ریڈی نے کہا کہ حکومت نے تمام تر تیاریاں شروع کردی ہیں اور عوام کو تیسری لہر کے بارے میں خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں۔

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے