شہر کے 52 فیصد اسکولی بچے خون کی کمی کا شکار
حیدرآباد9جون ( ناز میڈیا ) نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف نیوٹریشن کے حالیہ سروے میں انکشاف ہوا کہ شہر کے تقریباً 52 فیصد اسکولی بچوں میں خون کی کمی ہے ۔ سروے میں پتہ چلا کہ اسکولی بچے کافی مقدار میں اومیگا 3 فیٹی ایسڈ نہیں کھا رہے ہیں جو اعصابی نظام ، دماغ اور دل کے کام کو بہتر بناتے ہیں اور ساتھ ہی مدافعتی نظام کو فروغ دیتے ہیں۔ اسکولی بچوں میں اومیگا تھری پولیو نیٹورٹیڈ (پی یو ایف اے) فیٹی ایسڈ ڈوکو ہسکیناٹک ایسڈ (ڈی ایچ اے) ایکوسیپنٹا نوک ایسڈ (ای پی اے) اور اپلا لینو لینگ ایسڈ (اے ایل اے) کی مقدار کم پائی گئی ۔ عام طورپر 15 سال سے کم عمر کے بچوں کو ہفتہ میں کم از کم 200 گرام مچھلی کھانی چاہئے لیکن زیادہ تر بچے صرف سو گرام مچھلی کھاتے ہیں ۔ سروے میں پتہ چلا کہ جو بچے انڈے کھانے کے عادی ہے، وہ ہفتے میں ایک انڈا کھاتے ہیں۔ سائنسدانوں نے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے بچوں کو مچھلی گوشت ، انڈے ، ڈرائی فروٹس اور موسمی پھل پابندی سے کھلایئیں جو بچوںکیلئے ضروری ہے۔ سروے میں حیدرآباد کے 5 اسکولس کے بچوں کا احاطہ کیا گیا۔ اس کیلئے 7 تا 13 سال عمر کے بچوں کا انتخاب کیا گیا جن میں سے 96 فیصد بچے گوشت خور تھے مگر ان میں بھی خون کی کمی دیکھی گئی ۔ سروے میں پایا گیا کہ 76 فیصد بچوں میں جی ایم آئی (باڈی ماس انڈیکس) معمول کے مطابق پایا گیا ۔ 17 فیصد بچوں کا وزن کم تھا جبکہ 7 فیصد بچوں کا وزن زیادہ ت
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
0 تبصرے