تلنگانہ میں اراضیات کے ڈیجیٹل سروے کو چیف منسٹر کی منظوری باقی
حیدرآباد۔9۔جولائی ( ناز میڈیا ) ریاست میں زرعی اراضیات کے ڈیجیٹل سروے کے لئے حکومت کی جانب سے قائم کردہ اعلیٰ اختیاری کمیٹی نے 20 ایجنسیوں کا انتخاب کیا ہے لیکن تین ہفتے گزرنے کے باوجود چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے ابھی تک ڈیجیٹل سروے کے آغاز کو ہری جھنڈی نہیں دکھائی گئی ۔ عہدیدار ، چیف منسٹر کی جانب سے سروے کی اجازت کے منتظر ہیں کیونکہ سروے کے سلسلہ میں درکار تمام انفراسٹرکچر اور دیگر سہولتیں اکھٹا کرلی گئی ہیں۔ چیف منسٹر کی جانب سے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد ڈپارٹمنٹ آف سروے سیٹلمنٹ اور لینڈ ریکارڈس نے پراجکٹ کے لئے مختلف ایجنسیوں سے درخواستیں طلب کی ہیں۔ کسانوں کی اراضیات کے تحفظ اور اراضی کے ریکارڈ میں الٹ پھیر کو روکنے کیلئے چیف منسٹر نے ڈیجیٹل سروے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت اراضی کے حدود کا تعین کیا جاتا ہے۔ دیہی علاقوں میں کسانوں کے علاوہ مختلف سرکاری محکمہ جات کی اراضیات کے تحفظ میں ڈیجیٹل سروے سے مدد ملے گی۔ ریونیو ڈپارٹمنٹ کوعام طورپر اراضیات کے تنازعات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ اراضیات کے حدود اور ریکارڈ میں تبدیلی کرتے ہوئے کسانوں سے ناانصافی کی کوشش کی جاتی ہے۔ ڈیجیٹل سروے کی صورت میں پٹہ دار پاس بکس کی اجرائی میں عہدیداروںکو مدد ملے گی اور کسانوں کو اراضی کے فروخت کی صورت میں مقررہ اراضی کی نشاندہی سے بآسانی معاملت کی جاسکتی ہے۔ گزشتہ تین ہفتوں سے عہدیداروں کو چیف منسٹر کی منظوری کا انتظار ہے لیکن عہدیداروں کا ماننا ہے کہ آندھراپردیش سے جاری آبی تنازعہ سے نمٹنے میں مصروفیت کے باعث چیف منسٹر ڈیجیٹل سروے پر توجہ دینے سے قاصر ہیں۔ حکومت نے سروے کے لئے 400 کروڑ روپئے مختص کئے ہیں
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
0 تبصرے