بیدر میں ڈاکٹر سیدشاه حسام الدین عذیر قادری کو عطائے خلافت

بیدر میں ڈاکٹر سیدشاه حسام الدین عذیر قادری کو عطائے خلافت


بیدر ۔ 24اگست ( ناز میڈیا ) محمد آباد بیدر شریف کے صدرقاضی جناب سید شاہ لطیف الدین عرف خسروقادری کے وصال کے بعد ان کے چالیسویں پر ان کے فرزند اکبر ڈاکٹر سید شاہ حسام الدین عذیر قادری کو خلافت اورصدر قاضی کے جانشینی کا منصب عطاکرنے کی اےک تقریب شہر کے مغل گارڈن فنکشن ہال ، نورخاں تعلےم بیدر میں آج 23اگست بروزپیر رکھی گئی۔ حضرت سید شاہ علی اکبر نظامی حسینی صابری امیرجامعہ نظامیہ سجادہ نشین درگاہ حضرت شاہ خاموش ؒ حیدرآباد نے ڈاکٹر سید شاہ حسام الدین عرف عذیر قادری کی دستاربندی کی۔ اورمفکر اسلام مفتی خلیل احمد صاحب شیخ الجامعہ نے عطائے خلعت سے سرفراز فرمایا۔ بعدازاں ڈاکٹر عذیر قادری کے چچامحترم ڈاکٹر سید سراج الدین عمران قادری نے ان کی جانشینی کا اعلان مشائخین عظام، علمائے کرام ، عمائدین ملت اسلامیہ اور معززین شہر کی موجودگی میں کیا۔جس سے خطاب کرتے ہوئے مفکر اسلام مفتی خلیل احمد صاحب مدظل العالی شےخ الجامعہ نظامےہ حیدرآباد ، امیرشریعت تلنگانہ وآندھرا پردیش اور رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ نے کہاکہ قضا ¿ت کامنصب سب سے اعلیٰ منصب ہے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ اپنے نبی کریم ﷺ کے متعلق فرماتاہے۔ (وہ) آےات کی تلاوت بھی فرماتے ہیں اور لوگوں کاتزکیہ بھی فرماتے ہیں “حضور ﷺ کی نگاہِ کرم سے صحابہ کرام کاتزکیہ ہوجایاکرتاتھا۔ جیسے جیسے حالات زمانہ ¿ نبوت سے دور ہوتے گئے خیالات اور حالات میں بھی فرق آنے لگا۔ 



لہٰذا صلحائے امت اور ائمہ کرام کوفکر ہوئی کہ ملت کے قلب کاعلاج کیسے کیاجائے۔ اسلام جامد نہیں فعال مذہب ہے۔ جس کے اندر زمانہ کی تبدےلی کے ساتھ ساتھ اصل مقصد پر قائم رہنے کی صلاحےت ہے۔آپ جانتے ہوں گے کہ صحابہ کرام کے پاس نزاعات ہوتے تو وہ اپنامقدمہ حضور اکرم ﷺ کے سامنے پےش کرتے ۔ اور حضوراکرم ﷺ ان کے درمیان فیصلہ فرمادیتے۔ عورت ومرد بھی بارگاہ رسالت مآب میں آتے اور مسلم وغیرمسلم بھی اپنے فےصلہ کے لئے آتے۔ اورآپ ﷺ ان تمام کافیصلہ فرمادیتے۔ اور انصاف کے معاملے میں قرب وبعید، وطن سے تعلق، مسلم وغیرمسلم نہیں دیکھاجاتا۔ مفتی محترم نے نہاےت اہم نکتہ کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ این آرسی کے حوالے سے لوگ پریشان تھے۔ میرے پاس اپنی قدیم دستاویزکے لئے آئے تو میں نے ان سے کہاکہ آپ کے والد دکن سے ہیں۔ ان کے نکاح کاریکارڈ فلاں مقام کے قاضی کے پاس مل جائے گا۔آپ وہاں چلے جائےں۔ قضا ¿ت کے دفتر سے اےک مشکل موقع پر مسلمانوں کوبڑی سہولت ہوئی۔ ٍدستاربندی اور منصب قضا ¿ت کی جانشینی کے بعد خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سید شاہ حسام الدین عزیرقادری صدر قاضی محمد آباد بیدر شریف نے اپنے خطاب میں کہاکہ گذشتہ 225سال قبل میرے جداعلیٰ قاضی سید درویش احمدقادری کو سلطنت آصفہ میں بیدر کی قضا ¿ت پر فائزکیاگےاتھا۔ ان کے بعد قاضی سید فصےح اللہ قاضی دوم ہوئے۔ تیسرے قاضی سید محی الدین قادری عالم دین تھے۔ وہ نبی خانہ بیدر کے بانی رہے۔ چوتھے قاضی سید حسن الدین قادری نے 1928ءتک اپنافریضہ نبھایا۔ پانچویں قاضی سید حسام الدین 1951ءتک اور میرے داداحضرت قاضی سید معین الدین قادری 1951ءسے 2005ءتک (کل55سال ) یہ فریضہ نبھاتے رہے۔ ساتویں قاضی میرے والد محترم سید شاہ لطیف الدین خسروقادری مرحوم رہے۔ اور میںبیدر شریف کے قاضی ہشتم کی حےثےت سے ذمہ داری کے اس منصب پرآپ تمام کی موجودگی میں فائز کیاگےاہوں۔ آپ تمام سے گذارش ہے کہ جس طرح سابق میں ہمارے خاندان اور صدر قاضی سے آپ تمام نے تعاون کیا اےسے ہی بدستور تعاون فرماتے رہےں تاکہ دین اسلام کاےہ شعبہ دین کی بہتر طورپراور منظم طریقے سے خدمت کرسکے۔ 


اس مو قع پر انھوں نے اس بات کا اعلان کیاکہ 1910ءسے اب تک کے نکاحوں کاتمام ریکارڈدفتر قضا ¿ت بیدر شریف میں ملے گا۔ اس ادارہ کے نکاح نامے اورصداقت ناموں، میرےج سرٹےفکیٹ کو پاسپورٹ آفس اور اےمبیسیوں میں سند کا درجہ ہے۔ ضیاءملت علامہ مولانا مفتی سید ضےا الدین نقشبندی ، صدر مفتی جامعہ نظامےہ حیدرآباد ، بانی وناظم ابوالحسنات ریسرچ سنٹر نے اپنے خطاب میں کہاکہ کلام مجید میں ارشاد فرمایاگیاہے ”اورےہ نظام اسلام حضورعلیہ السلام کے ذریعہ عطاکیاگےاہے۔ اس سے ہٹ کر طرزِ زندگی اور روشِ زندگی کو اپنانے پر قبول نہیں کیاجائے گا“موصوف نے آگے کہاکہ قضا ¿ت کا نظام اےک مستحکم نظام ہے۔ آپسی اختلافات ، اور جھگڑوں کو مٹانے ، انہیں ختم کرنے کے لئے اللہ نے اےک حکیمانہ طریقہ بتایاہے۔ اس کے لئے جو وحی آپ ﷺ پر نازل کی جاتی اس کے مطابق آپ فےصلہ فرماتے ۔ آپ ﷺ ختم نبوت کا تاج پہن کر آئے تو صحابہ کرام ؓ کو قاضی بناکر بھےجا گیا۔دونوں فریقین کے درمیان شہودوگواہان اور شرعی دلائل کی بنیاد پرفیصلہ کرنے کی ہداےت دی ۔ جامعہ نظامےہ میں فتویٰ نویسی کے طورپر پڑھائی جانے والی کتاب درمختار ردالمختار کے حاشیہ میں لکھا ہے”لازم ہے کہ قاضی کے پاس فریقین آئیں تو انہیں برابرمیں بٹھایاجائے ۔ دائیں اور بائیں نہیں بلکہ سامنے بٹھایاجائے۔ اشارہ کرنے یادےکھنے کے معاملہ میں بھی برابری کا معاملہ کرے۔

اےک کو غصہ اور دوسرے کو محبت سے نہ دےکھے اور نہ اس کی تلقین کرے ۔ دونوں فریق کو بات کرنے کاموقع دیاجائے“ شہ نشین پر حامد فیصل صدیقی صدر قاضی گلبرگہ ،  سید شاہ اسد اللہ حسین المعروف ثاقب حسینی سجادہ نشین درگاہ حضرت خواجہ ابو الفیض بیدر ، سید شاہ حیدر ولی قادری سجادہ نشین درگاہ نلنگا شریف مہاراشٹرا ، رکن اسمبلی محمد رحیم خان بیدر ، میر احمد على شجی صدر قاضی چنگوپی ، شاہ زین الدین کنجنشین عارف بابا ، وغیرہ رونق افروزتھے۔ پروگرام کی نظامت مفتی فیاض الدین نظامی نائب قاضی نے بحسن وخوبی اداکی۔ جناب سید شاہ سراج الدین عمران قادری کے اظہار تشکر اور مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ کی دعاپر تقریب اپنے اختتام کوپہنچی ۔سینکڑوں لوگ اس تقریب میں شرےک رہے جن کے طعام کا بھی نظم کیاگےاتھا۔
اس مو قع پر انھوں نے اس بات کا اعلان کیاکہ 1910ءسے اب تک کے نکاحوں کاتمام ریکارڈدفتر قضات بیدر شریف میں ملے گا۔ اس ادارہ کے نکاح نامہ اورصداقت ناموں میرےج سرٹےفکیٹ کو پاسپورٹ آفس اور اےمبیسیوں میں سند کا درجہ ہے۔ ضیاءملت علامہ مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی ، صدر مفتی جامعہ ہنظامیہ حیدرآباد ، بانی وناظم ابوالحسنات ریسرچ سنٹر نے اپنے خطاب میں کہاکہ کلام مجید میں ارشاد فرمایاگیاہے ”اورےہ نظام اسلام حضورعلیہ السلام کے ذریعہ عطاکیاگےاہے۔ اس سے ہٹ کر طرزِ زندگی اور روشِ زندگی کو اپنانے پر قبول نہیں کیاجائے گا“موصوف نے آگے کہاکہ قضات کا نظام ایک مستحکم نظام ہے۔ آپسی اختلافات ، اور جھگڑوں کو مٹانے ، انہیں ختم کرنے کے لئے اللہ نے اےک حکیمانہ طریقہ بتایاہے۔ اس کے لئے جو وحی آپ ﷺ پر نازل کی جاتی اس کے مطابق آپ فےصلہ فرماتے ۔ آپ ﷺ ختم نبوت کا تاج پہن کر آئے تو صحابہ کرام ؓ کو قاضی بناکر بھےجا گیا۔دونوں فریقین کے درمیان شہودوگواہان اور شرعی دلائل کی بنیاد پرفیصلہ کرنے کی ہداےت دی ۔ جامعہ نظامےہ میں فتویٰ نویسی کے طورپر پڑھائی جانے والی کتاب درمختار ردالمختار کے حاشیہ میں لکھا ہے”لازم ہے کہ قاضی کے پاس فریقین آئیں تو انہیں برابرمیں بٹھایاجائے ۔ دائیں اور بائیں نہیں بلکہ سامنے بٹھایاجائے۔ اشارہ کرنے یادےکھنے کے معاملہ میں بھی برابری کا معاملہ کرے۔ اےک کو غصہ اور دوسرے کو محبت سے نہ دےکھے اور نہ اس کی تلقین کرے ۔ دونوں فریق کو بات کرنے کاموقع دیاجائے“ شہ نشین پر حامد فیصل صدیقی صدر قاضی گلبرگہ ،  سید شاہ اسد اللہ حسینی  المعروف ثاقب حسینی سجادہ نشین درگاہ حضرت خواجہ ابو الفیض بیدر ، سید شاہ حیدر ولی قادری سجادہ نشین درگاہ نلنگا شریف مہاراشٹرا ، رکن اسمبلی محمد رحیم خان بیدر ، میر احمد علی شجی صدر قاضی چتگپا ، شاہ زین الدین کنجنشین عارف بابا ، وغیرہ رونق افروزتھے۔ پروگرام کی نظامت مفتی فیاض الدین نظامی نائب قاضی نے بحسن وخوبی اداکی۔ جناب سید شاہ سراج الدین عمران قادری کے اظہار تشکر اور مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ کی دعاپر تقریب اپنے اختتام کوپہنچی ۔

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

 & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910



NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910






 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے