قوانین پر چلنے کے نتیجہ میں معاشرے میں امن قائم رہتاہے، مقدمات کے ختم ہونے سے وقت کی بچت ہوگی
بیدر 19ستمبر ( ناز میڈیا ) ضلع قانونی خدمات اتھارٹی بیدر، بیدر باراسوسی ایشن اور الامین تعلیمی ادارہ جات بیدر کے اشتراک سے آج 18ستمبر کو الامین ڈگری کالج کیمپس، دلہن دروازہ روڈ بیدر کے عبدالمجید خان میموریل ہال میں ایک تقریب کا اہتمام کیاگیا۔ جس میں بتایاگیاکہ 30ستمبر کو بیدر ضلع کی تمام عدالتوں میں میگالوک عدالت کا اہتمام ہوگا،
اس سے عوام استفادہ کرے۔تقریب کا آغاز پودے کو پانی دے کر محترم کاڈلور ستیہ نارائن چاریہ، پرنسپل ڈسٹرکٹ اور سیشن جج بیدر، چیرمین DLSAبیدر نے کیا اور اس موقع پرفلسفہ، قانون، اور معاشرتی تعمیر کے تکوینی انداز کو پیش کرتے ہوئے کہاکہ ہم سب اللہ پر بھروسہ کرتے ہیں۔ طاقت کاحقیقی سرچشمہ ہم سب کو پیدا کرنے والے کے پاس ہے اور ہم سب انسان اُس کے ہاتھوں کٹھ پتلی کی طرح ہیں۔ دوسری جانب یہ بات اہم ہے کہ د نیا میں کوئی بھی انسان اکمل نہیں ہوتا۔ غلطیاں سبھی سے ہوتی ہیں اور چند غلطیاں سامنے والے سے بھی سرزدہوتی ہیں۔ اگراپنی اپنی غلطیوں کو مان لیاجائے تومعاشرہ ٹھیک رہتاہے لیکن اگر سزا دینے کاسوچ لیاگیا تو ایسے موقع پر لوگ عدالتوں سے رجوع کرتے ہیں۔ ان کی جانب سے جو وکیل رکھاجاتاہے وہ اپنے موکل کو بچانے کے لئے ہر قسم کے نمونے ڈھونڈلاتاہے۔ اس میں سے ہم جیسے جج صاحبان کو سچ اور جھوٹ تلاش کرکے فیصلہ دیناپڑتاہے۔ جناب کاڈلور سیتہ نارائن چاریہ نے مقدمات کی کئی ایک مثالیں پیش کیں اور بتایاکہ جب مقدمات کا فیصلہ آیاتو خاندان تباہ ہوگئے۔ اس لئے ضروری ہے کہ ہمیں معلوم ہوکہ کون سی چیزوں کوFollowنہیں کرناہے۔ یہ فرداورمعاشرہ دونوں کے لئے بہت اہم بات ہے۔ ہمارے سماج میں قرآن، بائبل اور گیتا تو پڑھی جاتی ہے لیکن اس پر عمل کرنے کے معاملے میں پیچھے ہیں۔ غلطی کرنے سے پہلے سوچ لیں کہ غلط کیا ہے اور صحیح کیاہے۔ اگر صحیح نہیں کرسکتے تو غلط کام بھی نہیں کرناچاہیے۔ محترم سیشن جج پہلی دفعہ قدیم شہر میں مسلمانوں کے درمیان خطاب کررہے تھے۔ انھوں نے مسلمانوں ہی کی مثال پیش کرتے ہوئے کہاکہ انھیں جہیز لینا نہیں بلکہ مہر دینا ہے لیکن حقیقت میں مہرکو زیرو کردیاجاتاہے اور جہیز کو سرفہرست رکھاجاتاہے۔ اس کے سبب نجی طورپر بھی نقصان ہوتاہے اور معاشرہ بھی پریشان ہوتاجارہاہے۔ جناب کاڈلور ستیہ نارائن چاریہ، پرنسپل ڈسٹرکٹ اور سیشن جج بیدر، چیرمینA DLSبیدر کی تقریر انتہائی دلچسپ تھی۔ انھوں نے بتایاکہ قوانین پر چلنے کے نتیجہ میں معاشرے میں امن قائم رہتاہے۔جبکہ حقیقت یہ ہے کہ سماج میں کئی افراد مسائل میں گھرے ہیں اور خاموشی کے ساتھ پریشان ہورہے ہیں۔ 30ستمبر کو ہونے والی لوک عدالت میں ایسے افراد آپسی رضامندی سے اپنے مقدمات کو حل کرکے پرسکون زندگی گذارسکتے ہیں۔ دوخاندان یا دوفریقین جن کے مقدمات چل رہے ہیں وہ اس لوک عدالت میں آپسی رضامندی سے صلاح کرتے ہوئے مقدمات سے دستبردار ہوجائیں تویہ معاشرے کے لئے بہتر رہے گا۔ موصوف نے معاشرے میں اخلاقیات کو فروغ دینے کی بات کہی اور کہاکہ جہاں اخلاقیات ہوں گے وہاں مسائل پیدا نہیں ہوسکتے۔ سیشن جج صاحب کی تقریر 24منٹ کے دورانیہ پر مشتمل تھی۔بعدازاں اُن سے شرکاء نے سوالات بھی کئے۔ جس کے جوابات دئے گئے۔میگالوک عدالت سے عوام کے وسیع پیمانے پر استفادہ کے لئے کنڑا اور اردو کے ذولسانی پمفلٹ کی اشاعت عمل میں لانے کی بات بتاتے ہوئے محترم سیشن جج نے کہاکہ آئندہ مراٹھی اورہندی میں بھی پمفلٹ شائع کئے جائیں گے۔اور یہ فیصلہ عدالت کی مشاورتی کمیٹی نے کیا ہے تاکہ مختلف زبان بولنے والوں کے مقدمات لوک عدالت میں حل ہوں اور اس طرح عوام کو مشکلات سے چھٹکارا مل سکے۔ مجھ سے مشورے کے بعد جہانگیر ایم ایڈوکیٹ نے اردو پمفلٹ اور اس پروگرام کو منعقد کرنے میں اہم رول اداکیاہے۔ پمفلٹ میں QRکوڈ بھی ہے جس پر اسکین کرنے سے اس لوک عدالت سے متعلق تمام تفصیلات حاصل ہوجائیں گی۔تقریب کی مہمان خصوصی محترمہ زرینہ صاحبہ سینئر سیول جج اور CJMبیدر نے لوک عدالت میں ہونے والے مختلف مقدمات کی یکسوئی کے بارے میں تفصیل سے بتایااور کہاکہ چھوٹے موٹے مقدمات، جھگڑے، حادثاتی کیس،معاوضہ، اراضی کے مقدمات،مکان، دوکان اور راستے کے مقدمات کو دونوں فریقین کی رضامند ی سے حل کرنے کے لئے 30ستمبر کو لوک عدالت رہے گی جس سے فوری استفادہ کیاجائے۔ زوجین کے مقدمہ میں ایک ہی دفعہ میں Maintenance کی رقم دے کر اپنے مقدمات کو ختم کیاجاسکتاہے۔ آج کی یہ تقریب کاایک مقصد یہ بھی ہے کہ یہاں موجود افراد دوسروں تک لوک عدالت کی تاریخ اوراس کی نوعیت کو پہنچاکر معاشرے سے مقدمات کو ختم کرنے میں تعاون کریں۔ مقدمات ختم ہو نے سے وقت کی بچت ہوگی۔جناب سدرام ٹی پی سینئر سیول جج اور رکن سکریڑی DLSAبیدر نے اپنے مختصر خطاب میں کہاکہ جن افراد کے مقدمات چل رہے ہیں اگر انہیں ختم کرنا چاہتے ہیں تووہ اس میگالوک عدالت سے 30ستمبر کو استفادہ کریں۔ ریسورس پرسن جناب جہانگیر ایم ایڈوکیٹ نے آج کی تقریب کے بارے میں کچھ باتیں بتائیں۔سیشن جج،اور سینئر ججس کا استقبال گلدستہ پیش کرکے الامین ادارہ کے ذمہ داران نے کیا۔ شہ نشین پر مذکورہ افراد کے علاوہ محمد مقبول احمد پرنسپل الامین ڈگری کالج بیدربھی موجودتھے۔ جناب محمد مکرم ایچ ایم الامین ہائی اسکول بیدر نے نظامت کا فریضہ انجام دیا۔ جناب مبشرسندھے سکریڑی الامین ادارہ جات بیدرنے اپنے خطاب میں بتایاکہ وہ لوک عدالت کی کامیابی کے لئے
بھرپور تعاون کرتے رہیں گے۔
ان ہی کے اظہار تشکر پر تقریب اپنے اختتام کوپہنچی۔ جناب محمد فضل احمد اے پی سی آر بھی تقریب کے مہمانوں میں شامل تھے۔ معززین شہر اور خواتین وطالبات کی بڑی تعداد تقریب میں شریک رہی۔
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
NEW & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
0 تبصرے