حکومت نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے اور مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات میں سنجیدہ
حیدرآباد 19ڈسمبر( ناز میڈیا ) ریاست میں نئے زونل سسٹم کے تحت تبادلوں کے صدارتی احکام پر سختی سے عمل کیا جائے اور جن ملازمین نے آپشن دیئے ہیں ان پر شفاف انداز میں کارروائی کرکے 20 ڈسمبر تک رپورٹ حکومت کو پیش کی جائے ۔ چیف منسٹر چندرشیکھر راؤ نے آج پرگتی بھون میں ضلع کلکٹرس اجلاس کے دوران یہ ہدایات دی اور کہا کہ نئے زونل سسٹم پر عمل آوری کو یقینی بنانے سے مخلوعہ جائیدادوں پر مقامی امیدواروں کے تقرر کی راہیں ہموار ہوں گی اور نئی جائیدادوں کیلئے اعلامیہ کی اجرائی میں سہولت ہوگی ۔ چیف منسٹر نے ضلع کلکٹرس کو ہدایت دی کہ وہ 20ڈسمبر تک رپورٹ پیش کرکے اندرون ایک ہفتہ ملازمین کو خدمات سے رجوع ہونے کا موقع دیں اور انہیں پابند بنائیں۔ چندر شیکھر راؤ نے ضلع کلکٹرس کو مشورہ دیا کہ وہ ازدواجی اور انسانی بنیادوں پر ان درخواستوں پر غور کریں جن میں شوہر اور بیوی ایک ضلع میں خدمات انجام دے سکیں۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت کی جانب سے نئے اضلاع کی تشکیل جدید کا مقصد حکمرانی کو بہتر بنانا ہے اور یہ اسی وقت ممکن ہو گا جب عہدیدار اور ملازمین موضعات اور قریوں میں خدمات انجام دینے پہنچیں گے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ہر گاؤں میں بہتر سہولتوں کی فراہمی اور گاؤں کی ترقی کے منصوبہ کے تحت اضلاع کی تشکیل جدید عمل میں لائی گئی اور اضلاع کی تشکیل جدید کی بنیاد پر ہی نیا زونل سسٹم متعارف کروایا گیا ۔ صدارتی حکم نامہ پر عمل آوری ریاست کی مجموعی ترقی کا سبب بنے گی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت بیروزگار نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی اور نئی جائیدادوں کے ساتھ مخلوعہ جائیدادوں پر بھرتی کیلئے سنجیدہ ہے اور اس کے تحت نئے زونل سسٹم پر عمل کیا جارہا ہے۔ کے سی آر نے ریاست میں دلت بندھو اسکیم پر عمل اور دلت طبقات کی ترقی کیلئے ضلع کلکٹرس کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ دلتوں کے لئے 10لاکھ روپئے کی فراہمی ان کی صرف معاشی بدحالی کو دور کرنے کی کوشش نہیں بلکہ ان کی سماجی و معاشی ترقی کو یقینی بنانے کی کوشش ہے۔ انہو ںنے ضلع کلکٹرس کو آزادانہ طور پر دلت اور پسماندہ طبقات کی ترقی کے لئے اسکیمات کو بہتر انداز میں روبہ عمل لانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ کلکٹرس دلت دانشوروں اور سرکردہ شخصیات سے ملاقات کرکے ان سے مشاورت کریں اور تجاویز لے کر اسکیمات کی تیاری کو یقینی بنائیں۔انہو ںنے ایس سی طبقہ کے نوجوانوں کیلئے تجارتی مواقع اور انہیں ملازمتوں کی فراہمی کے امور کا جائزہ لینے کی بھی کلکٹرس کو ہدایات دیں۔ انہوں نے دلت بندھو اسکیم کے سلسلہ میں ضلع کلکٹرس کو بتایا کہ اسکیم پر مرحلہ وار انداز میں عمل کیا جائے گا اور اس اسکیم کو ابتدائی طور پر حضور آباد میں قابل عمل بنانے کے ساتھ 4ایس سی زمرہ کے لئے محفوظ حلقہ جات اسمبلی کے 4 منڈلوں میں شروع کی جائے گی بعدازاں دلت بندھو اسکیم کو تمام حلقوں تک وسعت دیتے ہوئے ہر حلقہ اسمبلی میں 100 ایس سی خاندانوں کی نشاندہی کے ذریعہ انہیں 10لاکھ روپئے فراہم کئے جائیں گے۔ چندر شیکھر راؤ نے اضلاع کی صورتحال اور ریاست میں جاری اسکیمات کے علاوہ کسانوں کے مسائل اور دھان کی خریدی کے امور پر بھی ضلع کلکٹرس سے تبادلۂ خیال کیا اور کہا کہ مرکزی حکومت کے موقف کے سبب ریاست دھان کی خریدی نہیں کرسکتی اور ضلع کلکٹرس کو چاہئے کہ وہ اپنے اضلاع میں کسانوں کے درمیان پہنچ کر مرکز کے موقف سے واقف کروائیں اور بتائیں کہ کیوں حکومت تلنگانہ دھان کی خریدی کے موقف میں نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے ممکنہ حد تک دباؤ بنانے کی کوشش کی جار ہی ہے لیکن مرکز کی دھان کی خریدی پر آمادگی تک ریاستی حکومت دھان کی خریدی کیلئے اپنے گودام نہیں کھول سکتی اس سے کسانوں کو واقف کروایا جانا ضروری ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت کی جانب سے دھان کی خریدی سے متعلق رویہ کی سرزنش کی اور کہا کہ مرکز کا موقف افسوسنا ک ہے اور ایسا کرکے مرکزی حکومت خطرناک مثال قائم کر رہی ہے لیکن ریاستی حکومت عوام کے درمیان پہنچ کر صورتحال سے انہیں واقف کروائے گی۔
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
NEW & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
0 تبصرے