کامیابی خواہش سے نہیں کوشش سے ملتی ہے ' نمازوں کی پابندی سے ڈسیپلن اختیار کریں
حیدرآباد 16مئی ( ناز میڈیا اردو ) کامیابی خواہش سے نہیںکوششوں سے ملتی ' کوششیں کی ضرورت ہے۔ کوشش کے بغیر کسی صورت میںکامیابی ممکن نہیںہے۔ زندگی میںسنجیدگی لانا ضروری ہے ' اگر سختی بھی ہورہی تب بھی یہی سمجھنا چاہئے کہ اس میںکچھ نہ کچھ تو بہتری ہے اور ممکن ہے کہ مستقبل میںاس کے بہترین نتائج برآمد ہوں گے۔ نیوز ایڈیٹر سیاست جناب عامر علی خان نے ادارہ سیاست و رفیض عام ٹرسٹ کے اشتراک سے پولیس رکروٹمنٹ کے معلوماتی پروگرام سے صدراتی خطاب کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا۔سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین ' ٹرسٹی ڈاکٹر مخدوم محی الدین ' کنوینر و ماہر تعلیم جناب عبدالحمید نے خواہش مند امیدواروں کی کثیرتعداد جس میںخواتین و رلڑکیا ںبھی شامل تھیں سے خطاب کیا۔ جناب عامر علی خان نے کہا کہ 14 سو سال قبل مذہب اسلام نے جو تعلیمات ہمیںدی ہیں ہم اس پر عمل پیرا نہیں ہیں۔ اگر ہم پانچ وقت کے نمازی ہیں تو دنیا میں ہم سے زیادہ ڈسپلن والا انسان کوئی نہیںہے۔ڈسپلن کی زندگی گذار نے ہمیںپانچ وقت کا نمازی ہونا ضروری ہے۔
انہوں نے کہاکہ جو ڈسپلن ہمیں مذہب اسلام نے سکھا یا ہے اس پر عمل کرنے سے ہم قاصر ہیں۔ جناب عامر علی خان نے کہاکہ رات دیر گئے تک چبوتروں پر بیٹھنا' یوٹیوب و دیگر سوشیل میڈیاپلیٹ فارمس کے مشاہدے میںمشغول رہ کر نوجوان اپنی زندگی کے قیمتی لمحات کو ضائع کررہے ہیں۔فیصلہ سازی میںپس وپیش کا شکار بھی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دسویں جماعت کے بعد مستقبل کی تعلیم کیلئے منظم فیصلہ میںہم ناکام ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سخت مقابلہ ' مشکلات کاسامنا کرنے کی عادت ختم ہونے کی وجہہ سے ہم آسان کورسس کی طرف راغب ہورہے ہیں اور اگر ہمارے پاس حصول علم کے خواہاں لڑکے او رلڑکیاں ہیں تو انجینئرنگ یا میڈیسن کی طرف مائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انٹرمیڈیٹ میںایم پی سی ' بی پی سی ' سی ای سی کے علاوہ اور کورسیں متعارف ہوگئے ہیں' ڈاکٹر یا انجینئر کی بجائے دیگر شعبوں میںبھی نوجوان قسمت آزما سکتے ہیں۔ جناب عامر علی خان نے کہاکہ مسلم نوجوان بھی برین ڈرین کا شکار ہوکر محض انجینئر یا میڈیسن کا انتخاب کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سرکاری شعبوں میںمسلمانوں کا تناسب اب ایک فیصد سے بھی کم ہے جبکہ مسلمان 47فیصد سے زیادہ سرکاری محکمہ میںملازم تھے ۔ اس کی کئی وجوہات ہیں اور ان میں سے ایک وجہہ بیرونی ممالک کی طرف مسلم نوجوانوں کا رحجان بھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایم بی اے ' ایم سی اے تعلیم یافتہ نوجوانوں کی ترجیحات دوبئی یاکسی اور ملک میںملازمت کرنے کی ہے جبکہ انہیںچاہئے کہ وہ سرکاری محکموں میں قسمت آزمائیں۔چار فیصد مسلم تحفظات کے حوالے جناب عامر علی خان نے کہاکہ بڑی مشکل اورآنجہانی چیف منسٹر آندھرا پردیش راج شیکھر ریڈی کی شخصی دلچسپی کی وجہہ سے مسلمانو ں کو چار فیصد تحفظات حاصل ہوئے جن کو چھین لینے کی بات کل ہی مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کی ہے مگر تحفظات کا معاملہ عدالت میںزیرالتوا ء ہے او رجب تک اس پر کوئی فیصلہ نہیں آجاتا اس وقت تک سرکاری محکموں میں نئی بھرتیوں میں مسلمانوں کو چار فیصد تحفظات کے حساب سے ملازمتیں ملیں گی ۔محکمہ پولیس میںبھرتی کے متعلق تعلیمی یافتہ نوجوانوں کو آگے آنے او رادارہ سیاست کی جانب سے کونسلنگ سے استفادہ پر زوردیتے ہوئے عامر علی خان نے کہاکہ آئی پی ایس سے گروپ 4 امتحان کے ساتھ اگر کانسٹبل و ہیڈ کانسٹبل زمرے میںبھی کسی کا تقرر عمل میںآرہا ہے تو فوری اس کو غنیمت جان کر حاصل کرلیں ۔ انہوں نے کہاکہ پولیس میں قانون نافذ کرنے والے لوگوں میںجب ہمارے نوجوان رہیں گے تو انصاف کے تقاضے پورے ہونگے۔ انہوں نے بتایا کہ مائیکروسافٹ کمپنی کے بانی کا یہ کہنا ہے کہ بچوں کو مچھلی کھلانے کے بجائے ' انہیںمچھلی پکڑنا سکھائیں تاکہ وہ نہ صرف مچھلی کھاسکیں بلکہ مچھلی کی تجارت کا پیشہ بھی اپنا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت نازک ہے ایسے میں مسلمانوں کا سب سے بڑا ہتھیار دعا ہے ۔ ہم اپنے لئے تو دعا کرتے ہیں ہمیں اپنے مسلمان بھائیو ںاو ربہنوں کیلئے بھی دعائیں کرنا ہے ۔ دعائوں سے تقدیریںپلٹ جاتی ہیں اور فی الوقت دنیابھر کے مسلمانوں کیلئے دعائوں کی ضرورت ہے۔کنونیر اور ماہر تعلیمات جناب عبدالحمید نے کہاکہ مسلم نوجوانوں میں پولیس رکروٹمنٹ کے تعلق سے پہلے فارم داخل کرنا ہے ۔ انہو ںنے کہاکہ تعلیمی قابلیت کے ساتھ عمر کی اہلیت' قد' جسمانی صحت کے قواعد پر عمل کرنا ہے ۔ اس لئے پولیس رکروٹمنٹ بورڈ نے پہلے مرحلے میں تحریری امتحان رکھا ہے جو 200سوالات پر مشتمل رہے گا۔ انہوں نے بتایاکہ 30 فیصد نشانات پانے والے امیدواروں کو کامیاب قراردیاجائے گا ۔اس کے علاوہ فنٹس پر مشتمل نشانات بھی دئے جائیں گے ۔ انہو ںنے کہاکہ امتحان کی اسکیم کی نوعیت کے متعلق ید معلومات اورجانکاری حاصل کیلئے ادارہ سیاست میں ان سے ربط کیا جائے ۔ ٹرسٹی فیض عام ڈاکٹر مخدوم محی الدین نے مصمم ارادہ کے ساتھ اپنے مقصد کو حاصل کرنے کی جستجو کا نوجوانوں کو مشورہ دیا اور کہاکہ یہ بہتر موقع ہے اس سے استفادہ کرکے سرکاری شعبوں میںملازمت پائی جائے ۔ انہوں نے بھی ڈسپلن پر زوردیا او رکہاکہ اپنے پرآسائش سوچ سے نکل کر ہر چیالنج کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت پیدا کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمیںناکامی کی طرف دیکھنا ہی نہیںہے ' ہمارا نشانہ صرف کامیابی ہونا چاہئے ۔ اپنی ساری توانائی اپنے مقصد کے حصول او رکامیابی حاصل کرنے میںلگادیں ' یقینا نہ صرف آپ کامیاب ہوں گے بلکہ مستقبل میںدوسروں کیلئے ایک نئی راہ ہموار کریں گے۔
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
0 تبصرے