وقوف عرفات کیساتھ 10 لاکھ فرزندان توحید کو حج اکبر کی سعادت
میدان عرفات ریاض 9جولائی ( ناز میڈیا اردو )دین اسلام کے رکن حج کا خطبہ آج میدان عرفات میں دیا گیا۔ رواں برس دنیا بھر سے آئے ہوئے 10لاکھ حجاج کرام کو جمعہ کے روز حج اکبر کی سعادت حاصل ہوئی ہے۔ دو سال بیرون سعودی عرب سے بڑی تعدادمیں عازمین کو حج کا موقع ملا ہے۔ سعودی عرب اور خلیج کی کئی مملکتوں کے علاوہ دنیا کے دیگر ممالک میں سے امریکہ، آسٹریلیا ، برطانیہ وغیرہ میں ہفتہ 10 ذی الحجہ کو عیدالاضحی منائی جائے گی۔ برصغیر میں ہندوستان ، پاکستان و دیگر ممالک میں اتوار کو 10 ذی الحجہ ہے اور وہاں اس روز عیدالاضحی منائی جائے گی۔ سال 1443 ہجری کے حج اکبر کے مناسک ادا کئے جانے کے بعد خطبہ حج میدان عرفات کی مسجد نمرہ میں دیا گیا۔ اس مرتبہ خطبہ حج کے لئے ڈاکٹر محمد بن عبد الکریم العیسیٰ خطیب مقرر کئے گئے ہیں۔ خطبہ حج میدان عرفات سے براہ راست 14 زبانوں میں نشر کیا گیا جس سے دنیا کے طول وعرض میں دیڑھ کروڑ افراد نے استفادہ کیا۔جدید ترین ٹکنالوجی اور آلات کے ذریعے حج کا خطبہ انگریزی، فرانسیسی، اردو، فارسی، روسی، چینی، بنگالی، ترکی، ملاوی، ہندی، اسپینی، تامل اور سواحلی زبانوں میں پیش کیا گیا۔خطبہ حج میں شیخ محمد بن عبد الکریم العیسیٰ نے کہا کہ اے ایمان والو! اللہ کی عبادت کرو، اللہ ہی واحد معبود ہے، اسی کی عبادت کریں۔ مسلمانو! اللہ تعالیٰ سے ڈرو، بے شک اللہ رب العزت ہر چیز سے واقف ہے۔وہ تمام عبادات کی جائیں جس کا حکم اللہ نے اپنے نبی کے ذریعے دیا۔اللہ سب کچھ جانتا ہے جو تم کرتے ہو، اللہ نے زکوٰۃ ادا کرنے کا حکم دیا ہے، اللہ نے نماز اور روزے رکھنے کا حکم دیا ہے۔ تقویٰ اختیار کرنے والا اللہ کا قرب حاصل کرتا ہے۔خطبے میں کہا گیا، اسلام کی دعوت عام کرنے کی طرف جائیں، اللہ رب العزت نے فرمایا، لوگوں کو معاف کر دیا کرو۔ رسول نے فرمایا جن کے اخلاق اچھے ہوں گے وہ قیامت کے دن میرے زیادہ قریب ہوں گے۔ خیر کے کاموں میں مسلمان ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں۔خطبہ حج میں کہا گیا، مسلمانوں کو حکم دیا گیا ہے کہ لوگوں کو نفع پہنچائیں، انسانیت کی قدر اور احترام کرنا مسلمانوں پر لازم ہے۔سب سے بڑی نعمت توحید کی ہے۔خطبے میں کہا گیا، اسلامی اقدار کا تقاضہ ہے جو چیز نفرت کا باعث بنے اس سے دور ہو جاؤ، اللہ نے فرمایا متقی کے لیے جنت کی خوشخبری ہے۔ سارے انسان آدم علیہ السلام کی اولاد ہیں، اور آدم علیہ السلام مٹی سے بنے ہیں۔خطبہ حج میں کہا گیا، نیکی کرنے میں ہمیشہ جلدی کرو، مصیبت اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی دور نہیں کرسکتا۔قبل ازیں نماز فجر کی ادائیگی کے بعد عازمین حج قافلوں کی شکل میں میدان عرفات کی جانب روانہ ہوئے۔ اور عرفات میں حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کیا گیا۔ اللہ کے مہمانوں نے میدان عرفات میں عبادات، توبہ استغفار اور تلبیہ بلند کرنے کے علاوہ ظہر اور عصر کی نمازیں جمع تقدیم کرتے ہوئے ایک ساتھ ادا کیں۔ دونوں باجماعت نمازوں کے لئے ایک ہی اذان دی گئی جبکہ نماز کے لئے دونوں نمازوں کی اقامت الگ الگ دی گئی۔حجاج کرام میدان عرفات میں نماز مغرب تک قیام کے بعد مزدلفہ روانہ ہوئے جہاں انہوں نے نماز مغرب اور عشاء جمع کر کے ادا کی ۔رات بھر مزدلفہ میں کھلے آسمان تلے قیام کے دوران عبادت اور دعائیں کریں گے۔ مزدلفہ کی حدود ہی سے حجاج کرام رمی جمرات کے لئے کنکریاں جمع کریں گے۔اس کے بعد حجاج کرام اگلے روز جمرات کے مقام پر کنکریاں مارنے کا عمل یعنی رمی جمرات کا آغاز کریں گے، جس کے بعد قربانی ہوگی اور حجاج کرام حلق کروانے کے بعد اپنا احرام کھول دیں گے۔
0 تبصرے