خاتون نے سدارامیا کی طرف سے دیے گئے 2 لاکھ روپے کار میں پھینک دیئے
بادامی 16 جولائی ( ناز میڈیا اردو ) کیرور تشدد میں زخمی ہونے والے چار افراد میں سے ایک کے کنبہ کے رکن نے جمعہ کو کرناٹک کے باگل کوٹ ضلع میں اپوزیشن لیڈرسدارامیا کی طرف سے دیے گئے 2 لاکھ روپے کو ان کی گاڑی پر پھینک دیا ۔
زخمیوں کے لواحقین اس بات پر ناراض تھے کہ اتنے دنوں بعد بھی کوئی رہنما ان کی عیادت کے لیے نہیں آیا۔سدارامیا نے انہیں تسلی دینے کی کوشش کی اور ایک محمد حنیف سمیت چار زخمی افراد کے لواحقین کو 50000 روپے دیے ، حالانکہ انہوں نے پیسے لینے سے انکار کر دیا تھا ۔ سدارامیا کی گاڑی چلنے کے بعد ، ایک خاتون نے گاڑی پر یہ کہتے ہوۓ پیسے پھینک دیے کہ انہیں پیسوں کی ضرورت نہیں ہے ۔ " ہمیں پیسوں کی ضرورت نہیں ہے لیکن ہمیں انصاف کی ضرورت ہے ۔ ان کو خراب کرنے اور تشددکا باعث بننے والے شرپسندوں کو سزاملنی چاہیے۔معاشرے میں امن قائم ہونا چاہیے ، سدارامیا کی گاڑی پر پیسے واپس پھینکنے والی خاتون نے کہا۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اگر چہ ایک وزیرآیا لیکن وہ صرف چند سے 6 لوگوں سے ملا ۔انہوں نے مزید کہا کہ سابق وزیرا بیچ وائی میٹی اور دیگر زخمیوں کے اہل خانہ سے ملنے نہیں آئے ۔فرقہ وارانہ ہم آہنگی 6 جولائی کواس وقت بگڑ گئی تھی جب بادامی تعلقہ کے تحت کیروڑ میں چھیڑ چھاڑ پر دو بھائیوں سمیت چار افراد زخمی ہوئے تھے ۔ تالک انتظامیہ نے امتناعی احکامات نافذ کیے تھے ، جب کہ اسکول اور کالج بھی بند تھے ۔ اس واقعے کے سلسلے میں 20 سے زائدافرادکوگرفتار کیا گیا ہے
0 تبصرے