مسلمان اپنے سیاسی استحصال کے خلاف تحریک آزادی جیسی جدوجہد کریں مجلس تعمیر ملت گلبرگہ کے جلسہ سے علماء، دانشوران، قائدین اور صحافیوں کا خطاب with video

مسلمان اپنے سیاسی استحصال کے خلاف تحریک آزادی جیسی جدوجہد کریں مجلس تعمیر ملت گلبرگہ کے جلسہ سے علماء، دانشوران، قائدین اور صحافیوں کا خطاب 



گلبرگہ 18اگست( ناز میڈیا اردو )مسلمانوں کو اس با ت پر غور وفکر کرنا چاہئے کہ آخر و ہ کب تک سیا سی استحصال کا شکار بنیں گے؟مسلمانوں کو اپنے سیاسی استحصال کے خلاف تحریک آزادی جیسی جدوجہد کرنے کے لئے منظم ہونا چاہئے۔یہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ قیادت کے انتخاب میں معیار کو قائم کریں۔


اس خیال کا اظہار ممتاز عوامی رہنما ناصر حسین استاد نے کیا ہے۔ وہ کل ہند مجلس تعمیر ملت ضلع گلبرگہ کے زیر اہتمام وحدت ملت ہال ہاگرگہ روڈ گلبرگہ میں منعقد ہ جلسہ کو مہمان خصوصی کی حیثیت سے مخاطب کررہے تھے۔ آزاد ی کے امرت مہا اتسو کے موقع پر تحریک آزادی میں مسلمانوں کا رول اور قربانیاں کے زیر عنوان منعقدہ جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے ناصر حسین استاد نے کہا کہ تحریک آزادی میں مسلمانوں نے کلیدی رول ادا کیا لیکن آزادی کے بعد مسلمانوں کا صرف سیاسی استحصال کیا جا تا رہاہے۔انہوں نے پونا پیاٹر ن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ووٹ دینے کے حق کو لے کر جو پالیسی بنائی گئی اس میں مسلمان اور ایس سی ایس ٹی طبقات شامل نہیں تھے لیکن ڈاکٹر بی آر امبیڈ کر نے نہ صرف مسلمانوں اور ایس ٹی ایس سی طبقات کو ووٹ کا حق دینے کی پر زور وکالت کی بلکہ ان طبقات کے لئے حلقے محفوظ کرنے کی تجویز بھی پیش کی۔ مہا تما گاندھی نے امبیڈ کرکے اس موقف کے خلاف 22دن تک بھوک ہڑتال کی اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اس وقت بھی مسلمانوں اور بچھڑے طبقات کو سیاسی طور پر آگے لانے کی بات کسی کے لئے قابل قبول نہیں تھی۔ آج جب کہ ہم آزادی کا 75واں جشن منا رہے ہیں،مسلمانوں اور بچھڑے طبقات کو سیاسی طور پر اس قدر کمزور کردیا گیا ہے کہ حکومت کے ایوانوں میں ان کی نمائندگی بلکل گھٹ گئی ہے۔ناصر حسین استاد نے کہا کہ مسلمانوں کو ووٹ کے حق سے محروم کرنے کی آج جو بات کی جارہی ہے وہ نئی نہیں ہے،بلکہ آزادی سے قبل ہی اس طرح کہ ناپا ک عزائم سامنے آئے تھے۔ ناصر حسین استا دنے مزید کہا کہ آج مسلمانوں کوقیادت کے انتخاب میں اس بات کو پیش نظر رکھنا چاہئے کہ وہ قائد جس کاانتخاب کیا جارہا ہے وہ ان کی نمائندگی کرنے کا اہل ہے یا نہیں۔ صرف نعروں۔ جذبات اور خدشات سے قائد کا انتخاب نہیں کیا جانا چاہئے۔ قبل ازیں کارروائی کا آغاز قرات کلام پاک سے ہو ا۔ مظہر احمد گرمٹکالی نے نعت خوانی کا شرف حا صل کیا۔ حضرت شیخ شاہ محمد تا ج الدین صاحب جنیدی سجادہ نشین بارگاہ شیخ دکن گلبرگہ کے سانحہ ارتحال پر عزیز اللہ سرمست نے قرارداتعزیت پیش کرتے ہوئے ان کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی۔ حیدر علی باغبان نائب صدر مجلس تعمیر ملت ضلع گلبرگہ نے ابتدائی تقریر میں تحریک آزادی میں مسلمانوں کے رول اور ان کی قربانیوں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ نئی نسل کو مسلمانوں کی جدوجہد آزادی کی تاریخ کے ساتھ ساتھ تا ریخ اسلام سے واقف کروانا ضروری ہے تاکہ آنے والے حالات کا وہ جوانمردی سے مقابلہ کرسکیں۔عبد الجبار گولہ ایڈوکیٹ صدر مجلس تعمیر ملت ضلع گلبرگہ نے جلسہ کی صدارت کی۔انہوں نے اپنی صدارتی تقریرمیں جلسہ میں ہوئیں تقاریر کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ آج مسلمانوں کی تاریخ کو مٹانے کی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے مولانا عبد الکلا م آزاد کے کارناموں کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ مولانا عبد الکلام آزاد جیسے بے شمار مسلم مجاہدین آزادی نے جو قربانیاں پیش کی ہیں ان میں سے صرف مولانا آزاد کی خدمات کا کوئی تقابل نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ مسلم مجاہد ین آزادی کی جدوجہد اور قربانیوں کی کوئی نظیر نہیں دی جاسکتی۔ڈاکٹر کوثر پروین سیکریٹری محفل نساء گلبرگہ نے تحریک آزادی میں خواتین کا رول کے زیر عنوان نہایت معلوماتی تقریر کرتے ہوئے تحریک آزادی میں خواتین کے رول سے متعلق کئی ایک انکشافات کئے اور کہا کہ آج تک تحریک آزادی میں خواتین کے رول کو اجاگر نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کے مسلم ہیروز کو نہ صرف مسلمانوں سے بلکہ پورے ملک سے متعارف کروانے کی ضرورت ہے۔ عبد الرحیم نگران وحدت اسلامی شاخ گلبرگہ نے تحریک آزادی میں ادبا ء و شعراء کے رول پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تحریک آزادی میں اردو شاعری نے زبردست جو ش اور ولولہ پیدا کیا۔ مولانا حافظ محمد فخر الدین خطیب و امام مسجد بارگا ہ شیخ دکن گلبرگہ نے تحریک آزادی میں علماء کے رول پر تفصیلی خطاب کیا اور بتا یا کہ تحریک آزادی میں علماء کا رول کلیدی رہا۔ اور شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کے فرزند عبد العزیز محدث دہلوی نے انگریزوں کے خلاف جہاد کا فتاوی جاری کیاتو 54ہزار علماء جہاد کرتے ہوئے شریک ہوگئے۔ انہوں نے علامہ فضل حق خیر آبادی اور کئی ایک علماء کی بے مثال قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے بتا یا کہ آ ج ہم اپنے مجاہد ین آزادی کو فراموش کرچکے ہیں۔ سینئر صحافی عزیز اللہ سرمست نے تحریک آزادی میں اردو صحافت کا رول کے زیر عنوان اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اردو کے صحافیوں نے تحریک آزادی میں قائدانہ رول ادا کیا۔ انہوں نے بتا یا کہ خود انگریزوں نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ اردو اخبارات کی باغیانہ تحریروں کے نتیجے میں 1857کا غدر رونما ہوا۔انہوں نے مولانا محمد باقر کو تحریک آزادی کا پہلا شہید قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک صحافی کی شہادت سے تحریک آزادی میں شہادت دینے کا سلسلہ شروع ہوا۔ مبین احمد زخم نے نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ جلسہ کی نظامت کی۔ جلسہ میں باذوق مر د و خواتین، ادباء و شعراء، دنشواران اور سیاسی قائدین کی کثیر تعدا د شریک رہی۔

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEW & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے