توہین رسالت پر روک لگانے پارلیمنٹ میں قانون سازی کا مطالبہ گلبرگہ میں کل جماعتی جلسہ عظمت مصطفی میں قرارداد کی منظوری
گلبرگہ30اگست ( ناز میڈیا اردو )مسلمانان ضلع گلبرگہ کی جانب سے مرکزی حکومت سے تو ہین رسالت پر روک لگانے کے لئے پارلیمنٹ میں قانون سازی کرنے کا پر زور مطالبہ کیا گیا ہے ۔ نوجوان قائد ناصر حسین استاد صدر رحمت للعالمین سیرت کمیٹی ضلع گلبرگہ کی زیر نگرانی کل رات تا ریخی میدان ہفت گنبد گلبرگہ میں کل جماعتی جلسہ عظمت مصطفی کا کامیاب انعقاد عمل میں آیا ۔ جلسہ میں مشائخین و سجادگان ، مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام ،مختلف تنظیموںکے ذمہ داران ،سیاسی عوامی قائدین کے علاوہ عامتہ المسلمین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔سینئر صحافی عزیز اللہ سرمست نے قرارداد پیش کی جس میں شان رسالت میں گستاخی اور دیگر مذاہب کے سربراہوں کی کسی بھی پلیٹ فارم سے تو ہین کو ناقابل ضمانت جرم قرار دےنے اور اس کے لئے سخت سزا کا تعین کرنے کے لئے پارلیمنٹ نے قانون سازی کا پر زور مطالبہ کیا گیا ۔ قرارداد میں ملک میں آئے دن پیش آرہے شان رسالت میں گستاخی کے واقعات پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس پر روک لگانے کے لئے سخت اقدامات کرنے اور شان رسالت میں گستاخی کرنے والے نپور شرما،نوین جندال اور راجہ سنگھ کی کڑی سے کڑی سزا کو یقینی بنانے کے پر زور مطالبات کئے گئے ۔ قرارد اد میں اسپیکرتلنگانہ اسمبلی ، گورنرسے راجہ سنگھ کی اسمبلی کی رکنیت ختم کرنے اور آئندہ الےکشن لڑنے کےلئے نااہل قرار دےنے کا پر زور مطالبہ کیا گیا ۔ ملک میں شعائر اسلام، اسلامی شناخت پر حملوں اور مسلمانوں کی نسل کشی کے اعلانات و دھمکیوں کو روکنے اور ان کا سدبا ب کرنے میں مرکزی ، ریاستی ، حکومتوں اور سرکاری ایجنسیوں کی عدم دلچسپی پر قرارداد میں گہر ی تشویش کا اظہار کیا گیا اوربعض میڈیا ، سرکاری ایجنسیوں کے ذریعے ، مسلم اداروں ، مسلم تنظیموں اور مسلم علماءو دانشوروں کے خلاف پروپگنڈہ مہم چلانے اور انہیں بدنام کرنے کی کوششوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ۔ قرارداد میں گجرات حکومت کی
جانب سے بلقیس بانو اجتماعی عصمت ریزی مقدمہ کے مجرمین کو معافی دےنے اور انہیں رہا کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ کسی بھی مہذب سماج میں سفاکیت و درندگی کا مظاہر ہ کرنے والے مجرمین کی حو صلہ افزائی نہیں کی جاتی ۔ یادداشت میں بلقیس بانو اجتماعی عصمت ریزی مقدمہ کے رہا کئے گئے تمام 11کو فوری جیل واپس بھیجنے کا پر زور مطالبہ کیا گیا ۔ یادداشت میں سماج میں نفرت پھیلانے اور تو ہین رسالت کے بیانات کو الکٹرانک و سوشیل میڈیا پر دکھانے پر پابندی عائد کرنے کا پر زور مطالبہ کیا گیا ۔قراردادمیں تمام مشائقین و سجادگان ،علماءودانشوران اور مختلف تنظیموں کے ذمہ داران اور قائدین سے پرزورمطالبہ کیا گیا کہ آپسی ، داخلی،گروہی اورمسلکی اختلافات کوختم کر تے ہوئے موجودہ اسلام مخالف چلنجز کا مقابلہ کر نے کےلئے امت مسلمہ کلمہ کی بنیاد پر اتحاد قائم کرنے کی بھرپور کوشش کریں۔نوجوان قائد ناصر حسین استاد نے نعرہ تکبیر ونعرہ رسالت کی زبردست گونج کے ذریعہ قرارداد منظور کروائی ۔ ناصر حسین استاد نے ملک کے تمام مسلمانوں سے اپنے اپنے شہروں میں عظمت مصطفی ﷺ کے جلسوں کاانعقاد کرتے ہوئے مسلمانان گلبرگہ کی طرح قرارداد منظور کرکے صدر جمہوریہ ہند ، وزیر اعظم ، مرکزی وزیر داخلہ اوراپنی اپنی ریاستوں کے چیف منسٹرس کو روانہ کرنے کی اپیل کی ہے
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
0 تبصرے