ہندوستان میں بے روزگاری ہوئی بے قابو- اگست میں 12ماہ کی اعلیٰ سطح پر پہنچی،66لاکھ لوگوں کو نہیں مل سکا کام
نئی دہلی 15ستمبر( ناز میڈیا اردو )ہندوستان میں شرح بے روزگاری ایک بار پھر اعلیٰ سطح پر پہنچ گئی ہے- سنٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکونومی(سی ایم آئی ای)کے اعداد و شمار کے مطابق اگست ماہ میں شرح بے روزگاری8.3فیصد پر ہے جو گزشتہ12مہینوں کی اعلیٰ سطح ہے- گزشتہ سال یعنی اگست2021میں بھی شرح بے روزگاری8.35فیصد تھی- اعداد و شمار کے مطابق شہروں اور دیہی علاقوں میں شرح بے روزگاری میں فرق ہے- شہروں میں جہاں شرح بے روزگاری9.6فیصد ہے، وہیں دیہی علاقوں میں یہ7.7فیصد ہے- گزشتہ ایک سال کے دوران دیہی اور شہری علاقوں میں شرح بے روزگاری کے اعداد و شمار فکر انگیز رہے ہیں اور عام طور پر شہروں میں بے روزگاری زیادہ رہی ہے- صرف فروری اور جون میں دیہی علاقوں میں بے روزگاری کی شرح شہروں سے زیادہ رہی ہے- ریاست وار بے روزگاری کے اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو چھتیس گڑھ ایسی ریاست ہے جہاں بے روزگاری سب سے کم ہے- وہاں شرح بے روزگاری0.4فیصد یعنی نصف فیصد سے بھی کم ہے- ہریانہ، جموں و کشمیر اور راجستھان میں یہ30فیصد سے اوپر ہے- علاوہ ازیں میگھالیہ، مہاراشٹر، اڈیشہ اور مدھیہ پردیش میں شرح بے روزگار3فیصد سے نیچے ہے- قابل ذکر ہے کہ شرح بے روزگاری دراصل وہ نمبر ہے جس میں 15سال اور اس سے اوپر کی عمر کے ایسے لوگوں کی تعداد کا پتہ لگایا جاتا ہے جو کام کی تلاش کر رہے ہیں، لیکن انھیں کام کیلئے ملازمت نہیں مل رہی ہے- کسی بھی شخص کو بے روزگار طے کرنے کیلئے دیکھنا ہوتا ہے کہ کیا وہ کام کی تلاش کر رہا ہے اور وہ لیبر فورس کا حصہ ہے، لیکن اسے کام نہیں مل رہا ہے- ویسے موٹے طور پر یہ دیکھا جاتا ہے کہ کام کرنے لائق کتنے لوگ کام کی تلاش کر رہے ہیں اور ان میں سے کتنے فیصد لوگوں کو کام مل رہا ہے- جتنے لوگوں کو کام نہیں مل پاتا ہے اسی اوسط کو شرح بے روزگاری کہا جاتا ہے- اس کی پیمائش کیلئے لیبر فورس شراکت داری کو دیکھا جاتا ہے اور اس میں وقت وقت پر بدلاؤ ہوتا رہتا ہے- سیدھے طور پر کہیں تو شرح بے روزگاری آبادی کا فیصد نہیں ہوتی ہے، بلکہ لیبر فورس میں کام تلاش کرنے یا حاصل کرنے والے لوگوں کے فیصد کی بنیاد پر طے ہوتی ہے- تازہ اعداد و شمار کے مطابق اگست2022میں لیبر فورس میں 40لاکھ لوگوں کا اضافہ ہوا، لیکن اسی دوران معیشت میں نئی ملازمتیں پیدا ہونے کی جگہ26لاکھ ملازمتیں کم ہو گئیں - یعنی لیبر فورس میں مجموعی طور پر66لاکھ نئے لوگ آئے جن کے پاس کام نہیں تھا- اسی کے سبب اگست میں شرح بے
روزگاری میں اضافہ درج ہوا ہے-
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
0 تبصرے