شاہین ادارہ جات بیدر کے تعلیمی انقلاب کی ستائش اور ملک بھر میں اس کی تقلید وقت کی اہم ضرورت” الائنس فار اکنامک اینڈ ایجوکیشنل ڈیولپمنٹ آف دی انڈر پریویلجڈ کے قائدین نے شاہین ادارہ جات کا دورہ کیا

شاہین ادارہ جات بیدر کے تعلیمی انقلاب کی ستائش اور ملک بھر میں اس کی تقلید وقت کی اہم ضرورت” الائنس فار اکنامک اینڈ ایجوکیشنل ڈیولپمنٹ آف دی انڈر پریویلجڈ کے قائدین نے شاہین ادارہ جات کا دورہ کیا


بیدر۔7نومبر( ناز میڈیا اردو )۔الائنس فار اکنامک اینڈ ایجوکیشنل ڈیولپمنٹ آف دی انڈر پریویلجڈ کے قائدین کا ایک وفد شاہین ادارہ بیدر پہنچا جہاں ڈاکٹرعبدالقدیر چیئرمین شاہین ادارہ جات بیدر نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔یہ وفد ڈاکٹر نجیب جنگ سابق لیفٹننٹ گورنر دہلی، ڈاکٹر وائی ایس قریشی سابق چیف الیکشن کمشنر آف انڈیا، جناب شاہد صدیقی سابق ایم پی و ایڈیٹر نئی دنیا، سعید شیروانی، فرحت جمال، محترمہ خیرالنساء شیخ اور خالد انصاری پر مشتمل تھا۔مذکورہ بالا وفد کے ذمہ داروں نے شاہین ادارہ جات بیدر کی جانب سے منعقد ہ طلباء سے خطاب پروگرام میں شریک رہے۔ڈاکٹر عبدالقدیر چیئرمین شاہین ادارہ جات بیدر نے تمام مہمانوں کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے یہ مایہ ناز شخصیات کی شاہین ادارہ جات بیدرمیں شرکت ہمارے لئے باعث مسرت ہے۔ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب نے نہایت ہی مسرت کے ساتھ کہا کہ ملک کے مُختلف ریاستوں میں ہمارے مراکز موجود ہیں اب ہمارا58واں مرکز کشمیر کے سری نگر میں شروع ہوچکا ہے۔ہمارا مقصد ہے کہ طلباء تعلیم کے ساتھ ساتھ انسانی ہمدردی کے جذبہ سے سرشار ہو ں اور وہ تعلیم کے حصول کے بعد جو بھی شعبہ میں خدمات کیلئے فائز ہوں وہاں سب سے پہلے انسانی اقدار کو سمجھتے ہوئے انسانی ہمدردی کامظاہرہ کریں اور ملک و ملت کانام روشن کریں۔اس موقع پر ڈاکٹر وائی ایس قریشی سابق چیف الیکشن کمشنر آف انڈیا نے اپنے خطاب میں شاہین ادارہ جات بیدر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس ادارہ میں طلباء کو موبائیل کے استعمال کی ہرگز اجازت نہیں ہے۔یہ نہایت قابلِ تقلید و قابلِ ستائش کام ہے جو طلباء کو کامیابی کی سمت راغب کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جو طالب علم پڑھائی کے دوران موبائل فون استعمال کرتے ہیں وہ کامیابی سے ملٹی ٹاسکنگ نہیں کر سکتے۔ مطلب یہ کہ پڑھائی کے دوران فون کے استعمال سے پڑھائی کا ہرج ہوتا ہے۔ جب طالب علم موبائل فونز کا استعمال نہیں کرتے تھے تو وہ معلومات کو بہتر طریقے سے یاد کر سکتے تھے۔’موبائل ڈیوائسز کے کالج کے طالب علموں کی زندگی میں سرایت کر جانے کی وجہ سے قوی امکان ہے کہ یہ مسئلہ کافی رکاوٹ ڈالتا رہے گا۔ ایک تحقیق یہ سامنے آئی ہے کہ اسکولوں کا جائزہ لینے کے بعد یہ دیکھا گیا تھا کہ جن اسکولوں نے موبائل فونوں پر پابندی لگائی ان کے نتائج چھ فیصد بہتر ہو گئے تھے۔موبائیل کے استعمال سے انسانی صحت پر اثر تو پڑتا ہی ساتھ ہی ساتھ ان کی تعلیمی ترقی بھی متاثر ہوتی ہے۔انھوں نے کہا کہ ہر طالبِ علم‘والدین اور اساتذہ کرام طلباء کے بہتر مستقبل کیلئے فکرمند ہوتے ہیں۔ہر آدمی کامیابی کے بام عروج کو چھونے کا خواہش مند ہوتا ہے، یہ خواہش کسی خاص فرد اور طبقہ میں نہیں بلکہ تمام لوگوں کے پاس ہوتی ہے،جو لوگ اپنی خواہش کو کامیابی سے ہم کنار کرنے کے لیے جد وجہد کرتے ہیں وہ منزل کو پالیتے ہیں۔اس موقع پر ڈاکٹر نجیب جنگ سابق لیفٹننٹ گورنر دہلی نے طلباء کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کا مقصد ملازمت نہیں بلکہ زندگی میں آگے بڑھنے کی خواہش ہونی چاہئے۔ہم سب پہلے ہندوستان بعد میں ہندوں مسلم۔ خواب وہ نہیں ہے جو آپ سوتے ہوئے دیکھتے ہیں، خواب وہ ہے جو آپ کو سونے نہ دے۔ جو بلندی کا خواہش مند ہوتا ہے وہ راتوں کو جاگتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں ایسی تعلیم چاہیے جو دنیا میں ہمیں کسی کے سامنے شر مندہ نہ کرے اور آخرت میں رب العزت اور حضورؐ کے سامنے سر خ رو کر دے۔ اس لیے ہمیں پورے تعلیمی نظام پر اپنے مقصد حیات کو سامنے رکھتے ہوئے غور کرنا چاہیے کہ کس طرح حقیقتِ زندگی اور حقائقِ کائنات کا اسرار کھول کر ہم مقصدِ حیات حاصل کریں۔ اس کے لیے علم ضروری ہے۔ انھوں نے شاہین ادارہ جات بیدر کے طلباء کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ شاہین کی زندگی عزم و ہمت سے عبارت ہے۔ اپنی خصو صیات کے لحاظ سے یہ دوسرے پرندوں سے بہت مختلف ہے۔شاہین بلند فضاؤں میں اڑتا ہے اسی وجہ سے اس کی فطرت بھی بلندو بالا ہے۔اور یہ بلندی بھی اسی کا مقدر بنتی ہے جو خود کو زمین کی پستیوں سے نکال سکے۔ شاہین کی بلند پروازی اس لیے پسند ہے کہ یہ اس کے عزائم کو نئے نئے امکانات سے روشناس کرتی ہے۔ اور اسے اعلیٰ سے اعلیٰ ہدف کو تسخیر کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ شاہین صفت نوجوان اُن کی فکر کو عام کرنے اور نظامِ زندگی کو اُس کے مطابق استوار کرنے کا ذریعہ بنیں۔ انھوں نے کہا کہ شاہین اپنی زندگی اپنے فرائض کی انجام دہی میں صرف کرنے میں لگا رہتا ہے۔اس موقع پر جناب شاہد صدیقی سابق ایم پی و ایڈیٹر نئی دنیا نے کہا کہ تعلیم کا سب سے بڑا اصل مقصد ہم نے اور ہمارے والدین نے جو خواب دیکھا ہے اُسے پورا کرنا‘مثلا کسی نے ڈاکٹر‘ انجینئر یا دیگر کا خواب دیکھا اس خواب کو پورا کرکے قوم کی خدمت کرنا چاہئے۔ کوئی بھی پیشہ اختیار کریں اگر انسانی جذبے اور فرائض سے دور ہوگا تو اُس کا لقمہ ہمارے لئے حرام ہوگا۔ اگر ہمیں اندر انسانی ہمدردی کے جذبہ نہ ہوتو ایسا پیشہ ہمارے لئے حلال ہرگز نہیں ہوسکتا۔انھوں نے کہا کہ آج پورے ملک میں شاہین ادارہ جات بیدر نے ایک تعلیمی انقلاب برپا کیا ہے۔ڈاکٹرعبدالقدیر صاحب کے اس مشن کو ہماری تنظیم پورے ملک میں اس مشن کو قابلِ تقلید بنانے پر زور دے گی۔محترمہ خیر النساء صاحبہ نے اپنے خطاب میں بتایا کہ تعلیم کے حصول کیلئے ہدف ہونا چاہئے یعنی ایک قسم کی ایک ایسی بھول ہونی چاہئے جس کے حصول کے بعد ہی آپ مطمئن ہوسکیں۔جن کے مقاصد بلند اور حوصل بلند ہوتے ہیں وہ ہر منزل کو نہایت ہی آسانی کے ساتھ پہنچ سکتے ہیں۔طلباء کے اندر محنت کے ساتھ ساتھ حصولِ تعلیم کا جذبہ اور مقصد ہونا ضروری ہے تب کہیں جاکر ہم ترقی کرسکتے ہیں۔پروگرام کا آغاز قراء تِ کلام پاک ہوا۔ نظامت کے فرائض جناب محمد آصف علی بگدلی نے بحسن خوبی انجام دئیے جبکہ جناب صباحت انور نے تمام شرکائے پروگرام سے اِظہار تشکر کیا۔بعد ازاں مذکورہ باوفدبیدر شہر کے قدیم تاریحی یادگار عمارتوں کا دورہ کیا۔ اور آج شاہین ادارہ جات بیدرکا منفرد و ملک گیر پروگرام حفظ اُلقُرآن پلس و اکیڈیمک انٹینسیو کئیر یونٹ(AICU) معائنہ کیا اور حفاظ طلباء سے ملاقات کرتے ہوئے ان کی تعلیمی ترقی اور ان کے بلند مقاصد کی ستائش کی اور کہا کہ اس طرح کے پروگرام کی آج سارے ملک میں ضرورت ہے۔ان پروگراموں کو ملک ہر شہر میں آغاز کرنا چاہئے تاکہ ماضی کا وہ دور آجائے جو حفاظ اور عالمِ دین ہوتئے ہوئے بھی سائنسدان‘انجینئر اور ججس سے ہوا کرتے تھے۔

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910



NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910




NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEW & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے