ملک میں نفرت کا ماحول پیدا کرنے شاعری کا استعمال تشویشناک وشاکھا پٹنم میں اردو گھر کی تعمیر کا مطالبہ،مشاعرہ، کوی سمیلن کا کامیاب انعقاد

ملک میں نفرت کا ماحول پیدا کرنے شاعری کا استعمال تشویشناک وشاکھا پٹنم میں اردو گھر کی تعمیر کا مطالبہ،مشاعرہ، کوی سمیلن کا کامیاب انعقاد


گلبرگہ 3 ڈسمبر( ناز میڈیا اردو )اردو کے شعراء نے حب الوطنی کے جذبہ کو عام کرنے اور قومی یکجہتی کو فروغ دینے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ملک کی جدو جہد آزادی میں اردو شعراء نے انقلابی اور حب الوطنی کی شاعری کے ذریعہ انگریزوں کی غلامی سے ملک کو آزادی دلانے ہندو ستانیوں میں زبر دست جوش اور ولولہ پیدا کیا۔

اس خیال کا اظہار سینئر صحافی عزیز اللہ سرمست ایڈیٹر رزنامہ بہمنی نیوز گلبرگہ نے کیا ہے۔وہ مولانا ابوالکلام آزاد کے یوم پیدائش کے موقع پر یوم تعلیم کی مناسبت سے بزم شاہین ادب وشاکھا پٹنم کے زیر اہتمام ڈاکٹر دین گارڈن فنکشن ہال وشاکھا پٹنم میں منعقدہ آل انڈیا مشاعرہ و کوی سمیلن کو مخاطب کر رہے تھے جو ان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔عزیز اللہ سرمست نے صدارتی تقریر میں مزید کہا کہ ملک کی جد وجہد آزادی میں اردو شعراء کے رول کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔آزادی کے بعد ہندی کے شعراء نے اردو شعراء کے ساتھ ساتھ قومی یکجہتی کوفروغ دینے میں اہم رول ادا کیا۔عزیز اللہ سرمست نے اس بات پر سخت افسوس کا اظہار کیا کہ آج ملک میں نفرت کا ماحول پیدا کرنے کے لئے شاعری کا استعمال کیا جارہا ہے اور اشتعال انگیز گانوں کے ذریعہ قومی یکجہتی کو سخت نقصان پہنچایا جارہا ہے۔عزیز اللہ سرمست نے مزید کہا کہ ان دنوں ملک جن سنگین خطرات سے دوچار ہے ان میں سب سے زیادہ سنگین خطرہ نفرت کی سیاست ہے جس طرح شعراء نے ملک کی آزادی کی جدو جہد میں کلیدی رول ادا کیا تھا،

آج کے اردو ہندی کے شعراء کوبھی ملک میں نفرت کے ماحول کو ختم کرنے کے لئے وہی رول ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ عزیز اللہ سرمست نے کہا کہ شاعرکبھی نفرت کی بات کرہی نہیں سکتا کیو ں کہ شاعری کا دوسرا نام محبت ہے اور محبت شاعری سے ہی پروان چڑھتی ہے۔عزیز اللہ سرمست نے اردو ہندی کی تنظیموں اور اداروں پر زور دیا کہ وہ بیک وقت مشاعرہ اور کوی سمیلن منعقد کرتے ہوئے ایک ہی پلیٹ فارم سے محبت اور بھائی چارہ کا پیغام عام کریں۔عزیز اللہ سرمست نے بزم شاہین ادب وشاکھا پٹنم کی صدرمحترمہ رفعت آسیہ شاہین کو بیک وقت مشاعرہ اور کوی سمیلن منعقد کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہندی اور اردو کہ شعراء نے مشاعرہ اور کوی سمیلن میں اپنے کلام کے ذریعہ قومی یکجہتی اور اعلیٰ انسانی اقدار کا بہترین پیغام دیا ہے۔ نفرت کے موجودہ زہریلے ماحول کو ختم کرنے کے لئے اس طرح کے مشاعرے اور کوی سمیلن ہر شہر اور تعلقہ میں بار بار منعقد کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔عزیز اللہ سرمست نے اردو زبان و ادب کے فروغ کے لئے رفعت آسیہ شاہین کی بھر پور ستائش کرتے ہوئے کہا کہ محترمہ رفعت آسیہ شاہین ان کی ہم وطن اور ہمشیرہ جیسی ہیں اور ان کا تعلق کرناٹک کے تاریخی وروحانی علمی ادبی مقام سگر سے ہے،جسے کسی زمانہ میں دکن کا بغداد کہا جاتا تھا یہاں سے کئی ناموراوباء و شعراء ہوئے ہیں۔رفعت آسیہ شاہین بھی سگر کے ایک علمی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں۔علم وادب کا ذوق انہیں ورثہ میں ملا ہے۔وہ اپنے وطن سے دور ہ کر بھی علمی ادبی سرگرمیوں کو جاری رکھی ہوئی ہیں۔وشاکھا پٹنم جیسے غیر اردو علاقہ میں اردو کو فروغ دینے اور ہندی اردو شعراء ادباء کے مابین خوشگوار مراسم اور آپسی تال میل قائم کرنے کے لئے ان کی مساعی لائق ستائش ہے۔رفعت آسیہ شاہین صدر بزم شاہین ادب و شاکھا پٹنم نے خطبہ استقبالیہ میں بزم شاہین ادب کی علمی ادبی سرگرمیوں کی تفصیلا ت بیان کرتے ہوئے ایس اے رحمن سابق ایم ایل اے سے گذارش کی کہ وہ وشاکھا پٹنم میں اردو کی علمی ادبی سرگرمیوں کے لئے اردو گھر کی تعمیر میں تعاون کریں۔ایس اے رحمن نے اپنی تقریر میں رفعت آسیہ شاہین کی علمی ادبی خدمات کی بھر پور ستائش کرتے ہوئے اردو گھر کی تعمیر کے لئے ہر ممکن تعاون کرنے کا تیقن دیا۔مولانا حافظ مطیع الرحمن اشاعتی ناظم جامعہ اسلامیہ اشرف العلوم وشاکھا پٹنم نے مشاعرہ کوی سمیلن کی نگرانی فرمائی۔آئی ایچ فاروق اسٹیٹ جنرل سیکریٹری آف مائنا ریٹی آندھرا پردیش،ڈی ایس شاہ جی آنند جی،زبیر اللہ خان صاحب،ایف آر خان صاحب موظف اے ایس پی وشاکھا پٹنم،محمد اقبال موظف ہندی پر و فیسر اور محترمی شہزادی بیگم نے مہمانان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔مشاعرہ و کوی سمیلن زائد از 5گھنٹوں تک چلا۔شعراء و شاعرات نے اپنا کلام سنا کر بے انتہا دادوتحسین حاصل کی۔اطیب اعجاز حیدر آبادنے برحستہ اشعار سنا کر خوش اسلوبی کے ساتھ نظا مت کے فرائض انجام دیئے۔صدر مشاعرہ عزیز اللہ سرمست کے علاوہ میزبان شعراء خلیل نازش، سید علی،رفعت آسیہ شاہین مہمان شعراء اطیب اعجاز،نجیب احمد نجیب، حافظ اکرام،ظہور ظہیر آبادی،نذیر مہک،صبیحہ تبسم، ناہید اختر نے مشاعرہ میں اور بھارتی شرما، ایس کے جوہی، دیپا گپتا ہنومان جین،سنجو شرما نے کوی سملین میں کلا م سنایا۔بزم شاہین ادب نے طلبا و معصوم بچوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے مقصدکے تحت ان کی حمد نعت قرأت سے پروگرام کا آغاز کروایا۔ جامعہ اسلامیہ اشرف العلوم اور دیگرمدارس کے طلبا و طالبات نے اردو میں مولانا ابو الکلام آزاد پر تقاریر اور نظمیں پیش کر کے سامعین تما م شعراء اور مہمانان کا دل جیت لیا۔مشاعرہ میں محبان اردو کی کثیر تعداد شریک رہی۔ مشاعرہ کوی سمیلن ہندوستانی تہذیب اور گنگا جمنی ثقافت کا آئینہ دار رہا جس میں ہندومسلم سکھ جین سبھی نے حصہ لے کرمثال قائم کی۔بزم شاہین ادب کے مشیر اعلیٰ ظفر عباس راہی نے آخر میں شکریہ ادا کیا۔

عزیز اللہ سرمست،گلبرگ


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910



NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEW & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے