مہاراشٹر حکومت نے نظام حیدرآباد کی دو سو کروڑ روپے کی جائیداد ضبط کر لی
ممبئی 4 دسمبر ( ناز میڈیا اردو )۔ مہاراشٹر حکومت نے نظام حیدرآباد کے ستارہ ضلع میں مہابلیشور کے قریب دو سو کروڑ سے زیادہ کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے یہ کارروائی ضلعی اور تحصیل سطح کے افسران کے ساتھ مل کر کی ہے۔معلومات کے مطابق، یکم دسمبر کو 60-70 لوگوں کی بھیڑ جمع کرکے ستارہ ضلع میں نظام کے ووڈلاون بنگلے اور دیگر جائیدادوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ جس کی وجہ سے علاقے میں کشیدگی پیدا ہوگئی اور امن و امان پر بھی سوالات اٹھنے لگے۔ اس پر ستارہ ضلع کے ضلع مجسٹریٹ (ڈی ایم) روچیش جیونشی نے مہابلیشور تحصیلدار سشما چودھری پاٹل کو 2 دسمبر کو ووڈلاون بنگلہ اور دیگر جائیدادوں پر قبضہ کرنے کا حکم دیا۔ اس کے بعد ضلع انتظامیہ اور تحصیلدار نے ووڈلاون جائیداد کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ حیدرآباد کے نواب میرصاحب عثمان علی خان بہادر پر 59,47,797 روپے ٹیکس واجب الادا تھا جس کی وجہ سے انگریزوں نے نظام کی یہ جائیداد 1952 میں ایک پارسی وکیل کو لیز پر دی تھی۔ اس کے بعد کولہاپور کے ریکوری آفیسر نے ٹیکس کی وصولی تک اس پراپرٹی کی فروخت یا رہن رکھنے پر پابندی لگا دی تھی، لیکن سال 2005 میں ستارہ ڈسٹرکٹ آفیسر نے پہلے کے حکم کو منسوخ کر دیا۔ اس کے بعد یہاں کے کچھ لوگوں نے نظام کی جائیداد پر قبضہ کرنے کی کوششیں شروع کر دیں۔ اسی طرح یکم دسمبر کو نظام کی نویں اولاد کی طرف سے اس جائیداد پر زبردستی قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس وجہ سے ضلع انتظامیہ نے نظام کی دو سو کروڑ سے زیادہ کی جائیداد ستارہ ضلع میں ضبط کر لی ہے
0 تبصرے