سوم شھیکر پاٹل کو ٹکٹ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے شہر میں ایک بڑی بائک ریلی پاٹل کے لیے تعاون، بی جے پی کے لیے طاقت - ویرشیٹی پاٹل
بیدر 18 مارچ ( ناز میڈیا اردو ) بیدر شمال حلقہ سے ٹکٹ کے مضبوط امیدوار سوم شیکھر پاٹل گدگی نے کہا کہ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی انہیں ٹکٹ دیتی ہے تو اس حلقے میں کھلنے والا کمل یقینی ہے، ویرشٹی پاٹل نوبادا نے کہا۔
انہوں نے شہر میں سوم شھیکر پاٹیل گدگی کے مداحوں کی طرف سے منعقد کی گئی بائیک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا
اگر بی جے پی مرکزی اور ریاستی حکومت کے رہنما اپنا ذہن بناتے ہیں اور سوم شھیکر پاٹل کو ٹکٹ دیتے ہیں تو بیدر شمال حلقہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی جیت جائے گی اور تمام طبقات کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔ جیسا کہ فراہم کیا گیا ہے۔ کسانوں اور عام لوگوں کے مسائل کی نبض کو سمجھنے والے سوم شیکھر پاٹیل گدگی تمام لوگوں کی بھلائی چاہتے ہیں۔ تقریباً تین دہائیوں سے بی جے پی اور آر ایس ایس۔ سے امن قائم کرنے کا سہرا دیا جاتاھے اس لیے پاٹل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ آج بی جے پی کے ضلع صدر کے ذریعہ مرکزی اور ریاستی قائدین کو ایک درخواست نامہ پیش کیا گیا ہے۔
کپل ہوگار، صدر سوم شیکھر پاٹل گدگی فینز یوتھ ایسوسی ایشن نے کہا کہ بیدر شمال حلقہ میں بہت سے مسائل ہیں۔ پاٹل کے پاس پینے کے پانی، سڑکوں، سیوریج، یو جی ڈی، تعلیم اور کسانوں کے مسائل کا جواب دینے کی طاقت ہے۔ اس بار لوگ نئے چہروں کو موقع دینا چاہتے ہیں۔ حلقہ کے ووٹر تبدیلی چاہتے ہیں۔ جیتنے والے امیدوار پاٹل کو ٹکٹ دینے کی ضرورت ہے۔ نوباد میں بی جے پی ہیڈکوارٹر جا کر عرضی داخل کی۔
گلوبل لنگایت مہاسبھا کے ضلع صدر بسواراج نے شہر کے گاندھی گنج بسویشور مندر سے بائک ریلی کو جھنڈا دکھا کر شروع کیا۔ بائیک ریلی میں ایک ہزار سے زائد نوجوانوں نے شرکت کی۔ بائک ریلی بسویشور مندر سے شروع ہوئی اور بوما گونڈیشور سرکل، بسویشور سرکل، گاوان چوک، امبیڈکر سرکل، شیواجی سرکل، ماڈی والا سرکل، بس اسٹینڈ، نوباد بسویشور سرکل سے ہوتی ہوئی دوبارہ پاناس مندر پہنچی۔ ہزاروں نوجوانوں نے نعرے لگائے اور راستے میں بھگوا پرچم لہراتے ہوئے ایک بہت بڑی ریلی نکالی گئی۔
اس کے ساتھ ہی اہم افراد میں دتاتری واسوی راچی پلی، بسواراج سوامی ہیڈگاپور، راجکمار گنالی، شنکر پاٹیل گوڈگام، انیل کمار ، اکشے پاٹیل، سدرام شیٹکارا، وشواناتھ مداکی، گروناتھ بھٹے، آکاش ،، جگدیش پاٹل، آکاش ۔ اومکار، پریم کمار ، سنیل موتی اور ہزاروں لوگوں نے شرکت کی
0 تبصرے