اکرم نقاش اعزازی ڈاکٹریٹ کے بجا طور پر اہل تہنیتی اجلاس سے ادبا و دانشوروں کا خطاب

اکرم نقاش اعزازی ڈاکٹریٹ کے بجا طور پر اہل تہنیتی اجلاس سے ادبا و دانشوروں کا خطاب


گلبرگہ 21 جولائی ( ناز میڈیا اردو )منفرد لب و لہجہ کے استاد شاعر ادیب و نقاد اکرم نقاش کو راجستھان کی سن رائز یونیورسٹی سے اعزازی ڈاکٹریٹ حاصل ہونے پر ان کی رہائش گاہ وہائٹ ہاؤس میں ان کے رفقائے خاص کی جانب سے تہنیتی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں ان کی شالپوشی و گلپوشی کرتے ہوئے ان سے بے پناہ خلوص و محبت کا اظہار کیا گیا اجلاس کی صدارت عزیز اللّٰہ سرمست سینئر صحافی نے کی عزیز اللّٰہ سرمست نے اجلاس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فی زمانہ اعزازی ڈگریاں اور اعزازات حاصل کرنے کیلئے اثرورسوخ اور زر کے استعمال کو معیوب نہیں سمجھا جاتا لیکن اکرم نقاش جیسی معتبر شخصیات بھی ہیں جن کی علمی قابلیت اور مقام و مرتبہ کو دیکھتے ہوئے اعزازات دئیے جاتے ہیں عزیز اللّٰہ سرمست نے مزید کہا کہ اکرم نقاش  طویل ادبی ریاضت اور ماہرانہ خدمات کے اعتراف میں اعزازی ڈاکٹریٹ سے نوازے گئے ہیں اور اکرم نقاش جیسی معیاری و بلند قامت شخصیات کی بدولت ہی اعزازات کا وقار قائم ہے عزیز اللّٰہ سرمست نے کہا کہ اکرم نقاش نے صرف اپنی تخلیقات کا ہی نہیں اپنی شخصیت کا بھی ایک معیار بنایا ہے اور اپنی انفرادیت کو برقرار رکھنے میں وہ کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرتے عزیز اللّٰہ سرمست نے مزید کہا کہ بیرونی ادبا و شعرا سے متاثر و مرعوب ہونے کے بجائے ہمیں مقامی ادبا و شعرا کی قدردانی کرنے کا رحجان اپنانا چاہیئے علیم احمد مدیر استعارہ و اسلوب نے کہا کہ  اکرم نقاش کو اعزازی ڈاکٹریٹ حاصل ہونے کا فیس بک پر پوسٹ دیکھ کر انہیں بے انتہا خوشی ہوئی اور انہوں نے اس پوسٹ کو اپنے حلقہ احباب میں فارورڈ کیا عموماً وہ اس طرح کا مشغلہ نہیں کرتے علیم احمد نے امجد جاوید کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امجد جاوید نے فیس بک پر کامنٹس میں درست لکھا کہ حق بہ حقدار  رسید علیم احمد نے مزید کہا کہ اعزازی ڈگریاں حاصل کی جاتی ہیں اور اکرم نقاش جیسی شخصیات کو یہ ڈگریاں دی جاتی ہیں ابتدا میں مولانا محمد نوح جنرل سیکریٹری انڈین یونین مسلم لیگ کرناٹک کی قرات کلام پاک سے کارروائی کا آغاز ہوا فضل احمد تماپوری مشیر ماہنامہ تریاق ممبئی نے خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اکرم نقاش کے احباب نے انہیں اعزازی ڈاکٹریٹ حاصل ہونے پر اظہار مسرت کیلئے  فوری طور پر یہ تہنیتی اجلاس منعقد کیا ہے اعزازی ڈاکٹریٹ حاصل ہونے کی مسرت میں عنقریب اکرم نقاش کے اعزاز میں تہنیتی جلسہ کا انعقاد کیا جاکر ان کے فن اور شخصیت کا بھرپور جائزہ لیا جائے گا شاہنواز خان شاہین نے اکرم نقاش کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ گلبرگہ کی ادبی علمی سماجی شخصیات کی قدردانی مقامی و علاقائی یونیورسٹیوں سے نہیں کی جارہی ہے جبکہ بیرونی ریاستوں کی یونیورسٹیوں کی جانب سے گلبرگہ کی شخصیات کو اعزاز دیا جارہا ہے انجینئر مبین احمد نے کہا کہ اکرم نقاش کو اعزازی ڈاکٹریٹ حاصل ہونا اہل گلبرگہ کیلئے باعث افتخار ہے رضوان الرحمن صدیقی مشہور نے کہا کہ ان کا علمی ادبی ذوق اکرم نقاش جیسی علمی ادبی شخصیت کی صحبت کا مرہون منت ہے مولانا محمد نوح نے کہا کہ اکرم نقاش کی شاعری اتنی معیاری ہے کہ معنی و مفہوم سمجھنے کیلئے گوگل یا لغت کی مدد لینی پڑتی ہے انہوں نے کہا کہ ان کیلئے یہ بات باعث افتخار ہے کہ نیامحلہ گلبرگہ سے تعلق رکھنے والی علمی شخصیت کو راجستھان کی سن رائز یونیورسٹی سے اعزازی ڈاکٹریٹ حاصل ہوئی ہے محمد معین الدین نے قرآن مجید کے سورہ والعصر کے حوالہ سے کہا کہ دنیا و آخرت میں کامیاب ہونے والوں کی دو نشانیاں یہ بتائی گئیں کہ حق بات کرنا اور حق بات کے کرنے سے ہونے والی مخالفت اور مصائب پر صبر کرنا انہوں نے کہا کہ وہ اکرم نقاش کو بچپن سے جانتے ہیں اور ان میں یہ دونوں خوبیاں پائی جاتی ہیں انہوں نے کہا کہ اکرم نقاش نے آج جو مقام پایا ہے اس کے پیچھے ان کی عرق ریزی کا بڑا دخل ہے انجینئر نیئر خورشید نے کہا کہ اکرم نقاش زندگی میں بلند مقام حاصل کرنے کیلئے جدوجہد کرنے والے نوجوانوں کیلئے رول ماڈل ہیں اسد علی انصاری نے کہا کہ اکرم نقاش معروف علمی ادبی شخصیت ہونے کے باوجود نہایت منکسر المزاج اور سادگی پسند تصنع و بناوٹ سے مبرا شخصیت کے مالک ہیں اسد علی انصاری نے مزید کہا کہ وہ اکرم نقاش کو ابتدا میں بین الاقوامی شہرت یافتہ آرٹسٹ اعجاز مصور کے برادر نسبتی کی حیثیت سے جانتے تھے لیکن بعد میں وہ ان کی غیر معمولی علمی و ادبی شخصیت سے متعارف و متاثر ہوئے اسد علی انصاری نے مزید کہا کہ اردو کی اہل مقامی شخصیات کو بھی اعزازی ڈاکٹریٹ دینے کیلئے گلبرگہ یونیورسٹی کے بی این یونیورسٹی اپا یونیورسٹی سے نمائندگی کی جائے گی فکر اقبال کے علمبردار اقبال تماپوری نے اکرم نقاش کو خوش فکر شاعر قرار دیتے ہوئے کہا کہ فکر سے عاری شاعری صفحات سیاہ کرنے کے سوا کچھ نہیں آخر میں اکرم نقاش نے انہیں تہنیت پیش کرنے والے تمام احباب اور ان کے ادبی سفر میں رہنمائی و پذیرائی کرنے والے تمام احباب سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ راجستھان کی سن رائز یونیورسٹی نے اعزازی ڈاکٹریٹ کیلئے محض ان کے ادبی کام کو کسوٹی نہیں بنایا بلکہ ماہرین کے آن لائن سیشن میں ان کی علمی قابلیت کو پرکھنے کے بعد ہی اعزازی ڈاکٹریٹ کیلئے ان کا انتخاب کیا گیا اکرم نقاش نے مزید کہا کہ مقام و مرتبہ اور معیار بنانے کیلئے مسلسل مشق و ریاضت ضروری ہے لیکن آجکل مشق ریاضت اور باکمال شخصیات کی صحبت کے بغیر ہی عروج حاصل کرنے کے خواہشمند بہت ہوگئے ہیں ایک تخلیق کے مقامی اخبار میں شائع ہونے کو ہی اپنی معراج تصور کرنے لگے ہیں اکرم نقاش نے کہا کہ وزن سے ناواقف شعر کہنے والوں کی اصلاح ممکن ہی نہیں سوائے وقت اور صلاحیت ضائع کرنے کے اکرم نقاش نے مزید کہا کہ معیاری اور باکمال شخصیات کی ستائش و پذیرائی کی ہی اہمیت ہوتی ہے ورنہ خوشامد پسندوں کی تعریف و توصیف تو کسی شمار میں ہی نہیں آتی خواجہ صدر الدین پٹیل کے شکریہ پر اجلاس اختتام پذیر ہوا

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEW & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910



NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910




 


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے