کرناٹک میں کانگریس کی جیت نہیں ، فرقہ پرستوں کی ہار ہوئی : محمود علی

کرناٹک میں کانگریس کی جیت نہیں ، فرقہ پرستوں کی ہار ہوئی : محمود علی


حیدرآباد۔29 جولائی( ناز میڈیا اردو ) ریاستی وزیرداخلہ محمد محمودعلی نے سیاست نیوز سے اپنی خصوصی بات چیت میں کہاکہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو کی قیادت میںریاستی حکومت تلنگانہ سے فرقہ پرستی کا مکمل خاتمہ کرنے میںکامیا ب ہوئی ہے اور چند ایک فرقہ پرستوں پر سختی کے ساتھ شکنجہ کسنے کاکام بھی کیاجارہا ہے ۔ محمد محمود علی نے تلنگانہ کو جرائم سے پاک ریاست قراردیتے ہوئے اس بات کا بھی دعوی کیاکہ مجوزہ اسمبلی انتخابات میںبی آر ایس بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کریگی ۔ انہوں نے کہاکہ ایک سوسے زائد سیٹوں پر بی آر ایس پارٹی کی کامیابی یقینی ہے ۔ کرناٹک اسمبلی انتخابات کے نتائج کا حوالہ دیکر تلنگانہ میں کانگریس کے اقتدار پر واپس لوٹنے کے دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے محمودعلی نے کہاکہ کرناٹک میں جیت کانگریس کی نہیںہوئی ہے بلکہ فرقہ پرست طاقتوں کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے دور اقتدار میں کرناٹک میںفرقہ پرستی عروج پر پہنچ چکی تھی اور کرناٹک کی عوام نے بی جے پی کو اقتدار سے بیدخل کرکے ایک سبق سیکھایا ہے جبکہ تلنگانہ میں فرقہ پرستوں کا سختی کے ساتھ سر کچلنے کاکام چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو کی قیادت میں بی آریس پارٹی کی حکومت باخوبی انجام دے رہی ہے ۔محمود علی نے اپنے دعوی میںیہ بھی کہاکہ 1947سے لیکر 2014میں تلنگانہ ریاست کی تشکیل اور بی آر ایس پارٹی کے اقتدار میںآنے سے قبل تک ریاست کی عوام کے سروں پر فرقہ وارانہ فسادات کی تلوار لٹکی ہوئی رہتی تھی ۔رات کے اوقات میںلوگ اپنے گھروں سے نکلنے کے لئے خوف کھاتے تھے ۔ فرقہ وارانہ نوعیت کے حساس علاقوں سے گذرنے کے لئے لوگ خوف کھاتے تھے ' مگر لاء اینڈ آرڈر پر مضبوط گرفت کے ذریعہ بی آر ایس حکومت نے عوام کے دلوں سے خوف کو دور کیا اور آج مرد حضرات کے علاوہ خواتین رات کے کسی بھی وقت میںبے خوف وخطر اپنے گھروںسے نکل رہی ہیں ۔ نائٹ شفٹ کرنے والی خواتین بے خوف وخطر اپنے فرائض انجام دینے کے لئے گھروں سے نکل رہی ہیں۔یہ سب بی آر ایس حکومت کا کارنامہ ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ ملک کی کئی ریاستیں ایسی ہیںجہاں پر برقعہ پوش خواتین اورداڑھی ' ٹوپی پہننے والے مرد بے خوف وخطر اپنے گھر وں سے نہیںنکل سکتے ' ہجومی تشدد کا انہیں آسانی کے ساتھ نشانہ بنایاجاتا ہے مگر تلنگانہ میں اس طرح کی حرکتیں کرنے سے قبل فرقہ پرستوں کوہزار بار سونچنا پڑیگا۔ ملک کی ایسی کونسی ریاست ہے جہاں پر ایک منتخب رکن اسمبلی کی اوچھی حرکتوں او رپرامن ماحول کوخراب کرنے کی کوشش پر پی ڈی ایکٹ لگایاگیاہے ۔ تلنگانہ ایک واحد ریاست ہے جہاں پر اس طرح کاکام انجام دیتے ہوئے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے والے شر پسند عناصر پر لگام لگائی جارہی ہے۔ محمود علی نے کہاکہ لاء اینڈ آرڈر پر حکومت کی مضبوط گرفت ہی کے نتیجے میں مجرم چوبیس گھنٹوں کے اندر پولیس کی تحویل میںہوتا ہے ' ملک کی پہلی ریاست تلنگانہ ہے جہاں پر سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیبات ریاست بھر میں 64 فیصد سے زیادہ ہے ۔ رچہ کنڈہ ' سائبر آباد او رحیدرآباد کمشنریٹ کے حدود میںسخت حفاظتی انتظامات نے جی ایچ ایم سی کو دنیا بھر میںمقبول کردیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جنوب کے ممتاز اداکار اور سوپر اسٹار رجنی کانت نے حال ہی میں ایک ملاقات کے دوران حیدرآباد کو دبئی کے طرز پر ترقی یافتہ شہر سے تعبیر کیاہے ۔انہوں نے کہاکہ شہر حیدرآباد کی تاریخ میںکسی بھی جمہوری حکومت نے فلائی اورس کی تعمیر اس قدر نہیں کی ہے جتنا بی آر ایس حکومت نے پارٹی کے کارگذار صدر اور وزیربلدی نظم ونسق کے ٹی راما رائو کی نگرانی میںانجام دیا ہے۔آج حیدرآباد سرمایہ کاری کے لئے سب سے محفوظ مقام مانا جاتا ہے اوردنیابھر کے سرمایہ کاروں کو کے ٹی راما رائو نے ریاست تلنگانہ میںسرمایہ کاری کے لئے راغب کیا ہے ۔ جبکہ حیدرآباد نے بنگلورو کو پیچھے چھوڑ کر آج ہندوستان کے آئی ٹی مرکز میںتبدیل ہوگیاہے۔ انہوںنے مزیدکہاکہ بی آر ایس واحد سیاسی پارٹی ہے جس نے اقتدار میںآنے کے بعد اقلیتوں کے مسائل کے حل کو ترجیح دیتے ہوئے بے شمار فلاحی اسکیمات کو نہ صرف متعارف کروایا بلکہ مذکورہ اسکیمات کے ذریعہ اقلیتی سماج کے ہر فرد تک ان اسکیمات کوپہنچانے کی کامیاب کوشش کی ہے۔چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو کی ترجیحات پر روشنی ڈالتے ہوئے محمود علی نے کہاکہ کے سی آر اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو تعلیم سے جوڑنے کی بھر پور کوشش کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے نو سالوں میں بی آر ایس پارٹی کی حکومت نے تلنگانہ میں اقلیتی اقامتی تعلیمی اداروںکاجال بچھایاہے۔ انہوں نے شادی مبارک اسکیم' آسرا پنشن اسکیم' اناج اسکیم کے ذریعہ ریاست کے تمام پسماندہ طبقات کو راحت پہنچانے کاکام بی آر ایس پارٹی نے ہی کیاہے۔ انہوں نے کہاکہ 70سالوں تک کانگریس او رتلگودیشم پارٹی نے متحدہ ریاست آندھرا پردیش میںحکومت کی مگر ریاست کی ترقی اور عوام کی فلاح وبہبود کے لئے کوئی ٹھوس اقدام نہیں اٹھایا۔ اس کے برعکس محض نو سالوں میں چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو نے تلنگانہ کو ترقی کی بلندیوں پر پہنچانے کاکام کیاہے۔ انہو ں نے کہاکہ جس طرح آصف جاہ سابع نے ریاست حیدرآباد میں سرکاری نلوں کے ذریعہ عوام کو مفت پانی کی سربراہی کو یقینی بنایاتھا اسی طرح آصف جاہ سابع سے ایک قدم آگے بڑھ کرچیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو نے عوام کے گھر وں تک سرکاری نلوں کے ذریعہ بیس لیٹر تک پانی کی مفت سربراہی عمل میںلائی ہے۔انہوںنے کہاکہ قیام تلنگانہ سے اب تک ریاست میںمسلم اقلیتوں پر 9163.39 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ اس سال یعنی 2023-24میںحکومت تلنگانہ نے 2,200کروڑ کا بجٹ اقلیتوں کے لئے مختص کیاہے ۔تاہم مرکزی حکومت کی جانب سے عدم تعاون ' جی ایس ٹی میں ریاست کے حصہ کی رقم ادا کرنے میںتاخیر کی وجہہ سے کچھ کوتاہیاں ضرور ہورہی ہیںمگر حکومت ہرممکن طریقے سے اقلیتوں کے نام پر موثر بجٹ کی اجرائی کو یقینی بنانے کاکام انجام دے رہی ہے۔ محمودعلی نے کہاکہ بلارکاوٹ برقی کی سربراہی کو یقینی بنانے کاکارنامہ بھی کے سی آر کی زیرقیادت تلنگانہ حکومت نے ہی انجام دیاہے۔محمودعلی نے مزید کہا کہ حکومت تلنگانہ نے اقلیتوں کو بالخصوص مسلمانوں کے کھوئے ہوئے وقار کا احیاء عمل میں لایا۔ ملک کی ایسی کونسی ریاست ہے جہاں پرکسی مسلمان کو نائب وزیراعلی بناکر ریونیو کا قلمدان سونپا گیا او رپھر دوسری مرتبہ اقتدار میںآنے کے بعد ریاست کے لا اینڈ آرڈر کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے۔محمود علی نے کہاکہ ملک بھرمیں اقلیتوں کا عرصہ حیات تنگ کرنے کاکام کیاجارہا ہے مگر اس کے برعکس تلنگانہ میں اقلیتوں کے کھوئے وقار کوبحال کرنے کاکام کیاجارہا ہے۔محمودعلی نے اوقافی املاک کی تباہی کے الزامات کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ پچھلے ستر سالوں میں تلنگانہ میںکروڑ ہاروپیوں کی اوقافی جائیدادیں تباہ ہوئی ہیں ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ اوقافی املاک کی حفاظت کے لئے ہی چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو نے ریکارڈ روم کومقفل کروایاتاکہ ریکارڈ کو چوری ہونے سے اور اوقافی جائیدادوں کو خانگی ملکیت میںتبدیل کرکے اس کی رجسٹری کو روکا جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ اوقاف املاک کے ریکارڈ کی تحقیق' جانچ ' نگرانی کی ذمہ داری آرڈی او کے سپرد کی گئی ہے اور جب کبھی ضرورت پڑتی ہے تو آر ڈی او کی نگرانی میںریکارڈ روم کھولا بھی جاتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ 21/Aمیں شامل کرتے ہوئے وقف جائیدادوں پرغیرمجاز رجسٹریوں کو روکنے کا جو کام ستر سالوں میںکانگریس او رتلگودیشم پارٹی نے نہیںکیا اسی کام کو چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو کی زیرقیادت بی آر ایس حکومت نے انجام دیاہے۔انہوں نے کہاکہ وقف بورڈ ایک خود مختار ادارہ ہے اور حکومت تلنگانہ 'محکمہ پولیس سے وقف بورڈ کے ذمہ داران کے ساتھ ہر قسم کا تعاون کیاجارہا ہے ۔ انہو ںنے مزیدکہاکہ جب کبھی چیرمین وقف بورڈ اور چیف ایکزیکٹیو آفیسر تعاون کے لئے کہتے ہیں محکمہ پولیس ریاست بھر میں وقف بورڈ کے عملے کا تعاون کرتاہے۔ محمودعلی نے کسی لیڈر کانام لئے بغیرکہاکہ کانگریس پارٹی کے بعض قائدین ابھی سے ڈپٹی چیف منسٹر بننے کے خواب دیکھ رہے ہیںجبکہ حقیقت یہ کہ تلنگانہ میںبی آر ایس پارٹی کے سوائے کوئی او راقتدار حاصل کرنیوالا نہیںہے ۔ عوام کی ساری امیدیں بی آر ایس پارٹی سے جڑ ی ہوئی ہیں او رماضی کی طرح اس مرتبہ بھی ریاست کی تمام سیاسی جماعتوں کو شکست دیکر بھاری اکثریت سے بی آر ایس پارٹی دوبارہ اقتدار حاصل کریگی ۔

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEW & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910



NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910




 


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے