جشن آزادی کلیان کرناٹک منسوخ کرنے کا مطالبہ مسلم لیگ کے زیر اہتمام گلبرگہ میں جلسہ یاد شہدائے پولیس ایکشن دانشوران سماجی جہدکاروں کا خطاب

جشن آزادی کلیان کرناٹک منسوخ کرنے کا مطالبہ مسلم لیگ کے زیر اہتمام گلبرگہ میں جلسہ یاد شہدائے پولیس ایکشن دانشوران سماجی جہدکاروں کا خطاب

.

گلبرگہ 16 ستمبر ( ناز میڈیا اردو ) انڈین یونین مسلم لیگ ضلع گلبرگہ کے زیر اہتمام منعقدہ جلسہ یاد شہدائے پولیس ایکشن میں 17 ستمبر کو سرکاری سطح پر منائے جانے والے جشن آزادی کلیان کرناٹک کو منسوخ کرنے کا پر زور مطالبہ کیا گیا

 قائد ملت ہال نیا محلہ گلبرگہ میں آج 11 بجے دن انڈین یونین مسلم لیگ کے زیر اہتمام جلسہ سانحہ سقوط حیدرآباد و یاد شہدائے پولیس ایکشن منعقد ہوا جو بیحد کامیاب رہا جلسہ میں عام سامعین کے علاوہ ادبا و شعرا صحافیوں اور مختلف تنظیموں کے ذمہ داران اور سماجی جہدکاروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی سینئر صحافی عزیز اللّٰہ سرمست نے پولیس ایکشن کی ظالمانہ خونریزی اور قتل و غارتگری کے رونگٹھے کھڑے کرنے والے واقعات کو نہایت تفصیل سے بیان کرتے ہوئے کہا کہ ریاست حیدرآباد پر جارحانہ فوج کشی کی گئی اور تحقیقات سے صاف بچنے کیلئے ملٹری ایکشن کو پولیس ایکشن قرار دیا گیا عزیز اللّٰہ سرمست نے مزید کہا کہ نظام اسٹیٹ کے سرحدی اضلاع ہی جارحانہ فوج کشی کی زد میں آئے

علاقہ حیدرآباد کرناٹک جسے آج کلیان کرناٹک قرار دیا گیا ہے کے اضلاع گلبرگہ بیدر یادگیر اور رائچور مرہٹواڑہ کے اضلاع عثمان آباد بیڑ ناندیڑ لاتور نلدرگ میں مسلمانوں کا چن چن کر قتل کیا گیا ان اضلاع میں کوئی گھر ایسا نہیں تھا جو محفوظ رہا عزیز اللّٰہ سرمست نے مزید کہا کہ نظام اسٹیٹ کو ہند یونین میں ضم کرنے کیلئے ہندوستانی فوج کا جارحانہ اقدام نظام اسٹیٹ کیخلاف نہیں بلکہ نظام اسٹیٹ کے مسلمانوں کیخلاف تھا انہوں نے کہا کہ حکومت ہند کے قائم کردہ سندر لال کمیشن کی رپورٹ کے مطابق 50 ہزار سے زائد مسلمانوں کا قتل کیا گیا جبکہ غیر سرکاری رپورٹوں کے مطابق 2 تا 6 لاکھ مسلمانوں کا قتل کیا گیا عزیز اللّٰہ سرمست نے کہا کہ مسلمانوں کی تباہی و بربادی اور قتل عام پر 17 ستمبر کو علاقہ کلیان کرناٹک میں سرکاری جشن آزادی منایا جارہا ہے جو مسلمانوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے انہوں نے اس جشن کے انعقاد کیلئے بی جے پی کے ساتھ کانگریس اور جے ڈی ایس کو برابر کا شریک ٹہراتے ہوئے جشن آزادی کلیان کرناٹک کی منسوخی کا پرزور مطالبہ کیا قبل ازیں جلسہ کی کارروائی کا آغاز حافظ محمد اقبال کی قرات کلام پاک سے ہوا محمد مظہر احمد گرمٹکالی نے نذرانہ نعت پیش کیا خواجہ صدر الدین پٹیل جنرل سیکریٹری انڈین یونین مسلم لیگ نے جلسہ کے انعقاد کی غرض وغایت بیان کی پولیس ایکشن کے خونریز و ظالمانہ واقعات پر سینئر صحافی عزیز اللّٰہ سرمست کے کتابچے 17 ستمبر کی حقیقت کی رسم اجراء صاحب طرز ادیب و نقاد ڈاکٹر غضنفر اقبال نے انجام دی انہوں نے 17 ستمبر کی حقیقت کتابچہ کو عزیز اللّٰہ سرمست کی المناک تاریخی دستاویز قرار دیتے ہوئے کہا کہ مابعد آزادی پولیس ایکشن دکن کی تاریخ کا سیاہ باب ہے یہاں کے مسلمانوں نے دکن کی مٹی کی محبت میں اپنی جانیں گنوا کر وہ قرض اتارا جو ان پر واجب نہیں تھا انہوں نے مزید کہا کہ عزیز اللّٰہ سرمست نے کتابچہ میں انسان دشمن مذہبی تفرقہ پردازی کے شرمناک واقعات کا پردہ چاک کیا ہے بشیر عالم قائد مسلم لیگ نے کہا کہ ایک طرف وزیراعظم نریندر مودی ون نیشن ون الیکشن ون راشن کارڈ کی بات کرتے ہیں دوسری طرف ان کے بھکت ون نیشن کے دو دو جشن آزادی منارہے ہیں شاہنواز خان شاہین سماجی جہدکار نے آصفجاہی سلاطین کی رعایا پروری قومی یکجہتی ترقیاتی کاموں خوشحالی کو فروغ دینے ان کے بہترین ایڈمنسٹریشن کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ میر عثمان علی خان آصف سابع نے چین کی جنگ میں ہندوستانی حکومت کو 5 ٹن سونا عطیہ دیا تھا اور اس فراخدلی کی آج تک کوئی نظیر پیش نہیں ہوئی محمد معراج الدین سماجی جہدکار نے کہا کہ آصفجاہی حکومت میں پٹیل پٹواری سے لے کر وزیر اعظم تک تمام سرکاری عہدوں پر غیر مسلم ہی فائز تھے انہوں نے آصفجاہی حکومت میں ہندؤں پر مظالم کی جھوٹی داستان گھڑنے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نظام اسٹیٹ پر حملہ کرنے کی سازش کو کامیاب بنانے اس طرح کا گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا گیا فضل احمد تماپوری قائد مسلم لیگ نے کہا کہ ماضی کے تلخ تجربات کی روشنی میں ہمیں اپنے مستقبل کی منصوبہ بندی کرنا چاہیئے انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو ہر دور میں آزمائشوں سے گذرنا اور چیلنجس کا سامنا کرنا پڑا ہے فضل احمد تماپوری نے کہا کہ تاریخ شاہد ہے کہ مسلمان کبھی بھی آزمائشوں اور ناموافق حالات سے نہیں گھبراتا مولانا محمد نوح ریاستی جنرل سیکریٹری انڈین یونین مسلم لیگ نے جلسہ کی صدارت کی انہوں نے صدارتی تقریر میں کہا کہ ہم سے ماضی کی غلطیوں کا اعادہ نہ ہو اور اپنے مخالفین کی سازشوں سے ہمیشہ باخبر رہنے کی بیداری لانے موجودہ حالات کے مقابلے کا عزم پیدا کرنے انڈین یونین مسلم لیگ کے زیر اہتمام ہر سال 17 ستمبر کو جلسہ سقوط سانحہ حیدرآباد و یاد شہدائے پولیس ایکشن منعقد کیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ یہ کوئی سیاسی جلسہ نہیں ہے مولانا محمد نوح نے بتایا کہ کیرلا طرز پر کرناٹک میں بھی مسلمان انڈین یونین مسلم لیگ کو مضبوط بناتے ہوئے معاشی تعلیمی سماجی سیاسی برتری حاصل کرسکتے ہیں پولیس ایکشن سانحہ کے عینی شاہد نیا محلہ گلبرگہ کی بزرگ شخصیت مختار احمد نے پولیس ایکشن کے واقعات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ان دنوں مسلمان قیامت صغریٰ سے گذرے انہوں نے بتایا کہ ڈر اور خوف ایسا تھا کہ وہ خود 12 سال تک گھر سے باہر نہیں نکلے جلسہ کے آخر میں مولانا محمد شہاب الدین نظامی پرنسپل رحمانیہ لائف انسٹیٹیوٹ نیا محلہ گلبرگہ نے شہدائے پولیس ایکشن کیلئے دعائے مغفرت کی مبین احمد زخم سینئر صحافی و شاعر نے شکریہ ادا کیا سجاد حسین نے نہایت خوش اسلوبی سے جلسہ کی کارروائی چلائی


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910




NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEW & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے