اقلیتی امدادی اسکیم کیلئے 100 کروڑ روپئے منظور صرف 20 کروڑ کی اجرائی

اقلیتی امدادی اسکیم کیلئے 100 کروڑ روپئے منظور صرف 20 کروڑ کی اجرائی


حیدرآباد11 اکٹوبر ۔ ( ناز میڈیا اردو ) حکومت نے اقلیتوں کی صد فیصد امدادی اسکیم کیلئے تقریباً 12 دن قبل 100کروڑ روپئے منظور کرتے ہوئے اس سلسلے میں جی او بھی جاری کردیا ۔ تاہم کلکٹرس اور میناریٹی ڈسٹرکٹ ویلفیر آفیسرس کی غفلت اور لاپرواہی سے انتخابی شیڈول کی اجرائی سے قبل صرف 20 کروڑ روپئے جاری ہوئے ہیں جس سے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ اس طرح محبوب نگر میں ریاستی وزیر آبکاری کی عدم دلچسپی سے 160 چیکس اور 250 سلوائی مشین بروقت مسلمانوںمیں تقسیم نہیں ہوسکے ۔ اقلیتی صد فیصد اسکیم کے تحت 40 ہزار اقلیتوں کو فائدہ پہونچانے کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا ۔ ہر 15 دن میں ایک مرتبہ 10 ہزار اقلیتوں میں چیکس تقسیم کرنے کی حکمت عملی تیار کی گئی تھی تاہم پہلے مرحلے کے چیکس تقسیم کرنے کے بعد دوسرے مرحلے کی اسکیم کیلئے فنڈز کی اجرائی میں تاخیر ہوئی ۔ 30 ستمبر کو بالآخر 100 کروڑ روپئے منظور کرتے ہوئے جی او جاری کیا گیا ۔ صدرنشین تلنگانہ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن امتیاز اسحق نے 3 اکٹوبر سے چیکس تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم باوثواق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ اضلاع کلکٹرس اور میناریٹی ڈسٹرکٹ ویلفیر آفیسرس نے بروقت 10 ہزار استفادہ کنندگان کی فہرست تیار نہیں کی جس کی وجہ سے پورے 100 کروڑ روپئے جاری نہیں ہوئے ۔ ساری ریاست سے صرف 2149 استفادہ کنندگان کی فہرست جاری کی ہے جس پر ضلع کلکٹرس کے اکاؤنٹس میں 21 کروڑ 41 لاکھ روپئے منتقل کئے گئے ہیں جس کے بعد ریاست میں انتخابی شیڈول جاری ہوگیا ہے جس سے دوبارہ چیکس کی تقسیم میں تاخیر کے بادل منڈلا رہے ہیں ۔ پہلی بات یہ ہے کہ حکومت نے اس اسکیم کے لئے فنڈز کی اجرائی میں ٹال مٹول کی پالیسی پر عمل کیا اور انتخابی شیڈول جاری ہونے سے ایک ہفتہ قبل 100 کروڑ روپئے جاری کئے تھے جبکہ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کی جانب سے 153 کروڑ روپئے جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے محکمہ فینانس کو تجاویز روانہ کی گئی تھیں ۔ وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے 100 کروڑ روپئے جاری کرتے ہوئے ماباقی 53 کروڑ روپئے بہت جلد جاری کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔ لیکن اب انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہوگیا ہے پہلے 53 کروڑ روپئے جاری نہ ہوسکے ۔ عہدیداروں کی غفلت اور لاپرواہی سے 80 کروڑ روپئے جاری ہونے سے رک گئے ہیں جو مسلم اقلیت کا بہت بڑا نقصان ہے ۔ ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ یہ ایک جاری اسکیم ہے ۔ شیڈول کی اجرائی سے دو ماہ قبل اس اسکیم کا آغاز ہوگیا تھالہذا فنڈز کی اجرائی کوئی مسئلہ نہیں رہے گا۔ الیکشن کمیشن کو توجہ دلاتے ہوئے چیکس کی تقسیم کیلئے راہ ہموار کروانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ صدرنشین اقلیتی مالیاتی کارپوریشن امتیاز اسحق کا متحدہ ضلع محبوب نگر سے تعلق ہے جہاں مسلم اقلیت کا فیصلہ کن موقف ہے ۔ انھوں نے صدرنشین کے خصوصی کوٹہ میں مسلمانوں کیلئے 160 اقلیتی امدادی چیکس اور خواتین کیلئے 250 سلوائی مشین منظور کروائے اور اسپیشل کوٹہ کے چیکس کی رقم کلکٹر اکاؤنٹ میں منتقل کردی گئی اور اس کی تقسیم کے لئے ایک شادی خانہ بھی بک کردیا گیا اور پیر کو دن میں 11 بجے پروگرام کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں استفادہ کنندگان کی بھاری تعداد بھی پہونچ گئی تھی تاہم مقامی وزیر اکسائیز سرینواس گوڑ پروگرام میں شرکت کا وعدہ کرتے ہوئے تاخیر کردی تب تک انتخابی شیڈول جاری کردیا اس کے بعد پروگرام کو منسوخ کردیا گیا جس کے بعد مسلمانوں میں مقامی وزیر کے خلاف ناراضگی اور برہمی پیدا ہوگئی۔


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910




NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEW & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910



-



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے