لاش کے ساتھ 600 کلومیٹر کا سفر، مسافر ٹرین سے اتارنے کی درخواست کرتے رہے
جھانسی،7نومبر ( ناز میڈیا اردو )اتر پردیش کے جھانسی سے ایک حیران کن معاملہ سامنے آیا ہے۔ جہاں مسافروں نے میت کے ساتھ ناگپور سے جھانسی تک چنئی سے حضرت نظام الدین جانے والی تمل ناڈو سمپرک کرانتی ایکسپریس میں سفر کیا۔ ٹرین میں لاش دیکھ کر لوگوں نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ کوچ میں موجود تمام مسافروں نے میت کو نیچے اتارنے کی التجا کی لیکن 600 کلومیٹر تک لاش کو ٹرین سے نہیں اتارا گیا اور مسافروں کو لاش کے ساتھ ہی سفر کرنا پڑا۔ معلومات کے مطابق، رام جیت ولد بھائی لال، ساکن بابرو، باندہ، اپنے بہنوئی گووردھن کے ساتھ اتوار کو تمل ناڈو سمپرک کرانتی ایکسپریس کے جنرل کوچ میں چنئی سے جھانسی آ رہے تھے۔ ٹرین 2 بج کر 44 منٹ پرناگپور پہنچی۔ ٹرین کا یہاں 15 منٹ کا سٹاپ تھا۔ اسی دوران رمجیت کو اچانک سر میں درد ہونے لگا اور وہ سیٹ سے گر گئے۔ جب بھائی گووردھن اور دیگر مسافروں نے رام جیت کو اٹھایا تو دیکھا کہ وہ مر چکا ہے۔ اس کے بعد کوچ میں ہنگامہ مچ گیا۔ لواحقین نے ٹرین کے رکنے اور علاج کی امید میں ریلوے ہیلپ لائن نمبر 139 پر کال کی لیکن کال نہیں آئی۔ اس کے بعد مسافروں نے رام جیت کی لاش کو ایک سیٹ پر رکھ دیا۔ پوری رات مسافر کوچ میں لاش کے خوف میں مبتلا رہے۔ کوچ میں موجود خواتین اپنی نشستوں سے اٹھ کر باہر آئیں۔ مسافروں نے اپنے بچوں کو بھی دور رکھا۔ جب ٹرین 400 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے صبح ساڑھے آٹھ بجے بھوپال پہنچی۔ یہاں مسافروں نے ٹرین کے عملے اور پلیٹ فارم پر موجود عملے سے لاش کو نکالنے کی درخواست کی، لیکن کسی نے نہیں سنی۔ ٹرین پانچ منٹ کے بعد بھوپال سے چلی گئی۔ اس کے بعد جب ٹرین پیر کو ساڑھے بارہبجے جھانسی پہنچی تو ڈپٹی ایس ایس ایس کے ناروریا، جی آر پی اور آر پی ایف نے لاش کو اتارا۔
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
-
0 تبصرے