وحید انجم ہمہ جہت ادبی شخصیت کے مالک انجمن ترقی اردو گلبرگہ کے زیر اہتمام 'روشن دریچے' کی تقریب رسم اجرا، ادبی شخصیتوں کا خطاب

وحید انجم ہمہ جہت ادبی شخصیت کے مالک انجمن ترقی اردو گلبرگہ کے زیر اہتمام 'روشن دریچے' کی تقریب رسم اجرا، ادبی شخصیتوں کا خطاب 


گلبرگہ: 26 نومبر( ناز میڈیا اردو ) گلبرگہ کے معروف ادیب شاعر اور خاکہ نگار ڈاکٹر وحید انجم کو ان کی تیسری برسی کے موقع آج زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ انجمن ترقی اردو ہند (شاخ) گلبرگہ کے زیر اہتمام آج 11:30 بجے دن انجمن کے حضرت خواجہ بندہ نواز ایوان اردو میں ڈاکٹر وحید انجم کے تنقیدی و تبصراتی مضامین کے مجموعے 'روشن دریچے' کی تقریب رسم اجرا منعقد ہوئی، جس میں ممتاز ادبی شخصیتوں نے ڈاکٹر وحید انجم کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ پروفیسر ڈاکٹر عبد الحمید اکبر، صدر شعبہ اردو، کے بی این یونیورسٹی، گلبرگہ نے 'روشن دریچے' کی رسم اجرا انجام دینے کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر وحید انجم ادب و فن کی وحید شخصیت کے مالک تھے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر وحید انجم کا بچپن سے شعر و ادب سے تعلق رہا اور وہ مختلف ادبی زاویوں سے کماحقہ واقف تھے۔ عبد الحمید اکبر نے مزید کہا کہ وحید انجم کی انفرادیت یہ تھی کہ انھوں نے ادب کی تمام ہی اصناف میں طبع آزمائی کی ہے۔ممتاز ادیب و محقق ڈاکٹر منظور احمد دکنی نے کہا کہ وحید انجم صاحب کی ادبی خدمات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ انھوں نے وحید انجم  کی ادبی تہذیبی تدریسی خدمات کا احاطہ کرتے ہوئے کہا کہ وحید انجم پیدائشی قلم کار تھے۔غیر معمولی محققانہ شعور اور تنقیدی ذہن کی حامل ان کی شخصیت کے کئی زاویے ہیں اور ہر زاویہ منفرد ہے۔ ڈاکٹر منظور احمد دکنی نے مزید کہا کہ روشن دریچے ڈاکٹر وحید انجم کی 15 ویں کتاب ہے، جسے انہوں نے اپنی حیات میں ہی ترتیب دیا تھا۔ ان کے انتقال کے بعد ان کے فرزند اور اہلیہ نے اس کتاب کی اشاعت کا اہتمام کیاہے۔ممتاز ادیبہ و افسانہ نگار ڈاکٹر کوثر پروین نے وحید انجم کی سچ گوئی اور تلخ نوائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کا طرز تحریر نہایت منفرد تھا۔ کوثر پروین نے مزید کہا کہ ڈاکٹر وحید انجم کی شخصیت میں قلمکار سے زیادہ استاد بستا تھا اور ایسی شخصیات زبان و ادب کو بہت عرصے تک زندہ رکھنے کا باعث ہوا کرتی ہیں۔  ڈاکٹر وحید انجم کے تعلیمی موضوعات اور خاتون قلمکاروں پر لکھے گئے مضامین کا جائزہ لیتے ہوئے کوثر پروین نے کہا کہ وہ ایک عمدہ تجزیہ نگار تھے اور ان کی تنقید ہمیشہ متوازن ہوا کرتی۔ کوثر پروین نے مزید کہا کہ وحید انجم صاحب کو ہمیشہ یہ کرب رہا کہ ان کے بعد لکھنے والوں کا فقدان ہوجائے گا۔کوثر پروین نے وحید انجم کی کتاب کی اشاعت کے لیے ان کے اہل خانہ کو مبارکباد پیش کی۔ڈاکٹر جلیل تنویر سابق صدر شعبہ اردو گورنمنٹ ڈگری کالج گلبرگہ نے ڈاکٹر وحید انجم کے ساتھ گذارے اپنے یادگار ایام کی یادیں تازہ کرتے ہوئے کہا کہ وحید انجم ایک زندہ دل اور ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے۔ ہر شعبہ میں دخل اندازی، بذلہ سنجی، ظرافت، گھنٹوں کھڑے رہ کر گفتگو کرنا اور مسلسل چلنا ان کی طبیعت کا خاصہ تھا۔ ڈاکٹر جلیل تنویر نے مزید کہا کہ ڈاکٹر وحید انجم کو تصوف سے بھی گہرا شغف رہا انھوں نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ڈاکٹر وحید انجم کی دختر رخسار انجم نے کہا کہ ان کے والد جتنے بڑے ادیب تھے، اتنے ہی مثالی والد اور شوہر بھی تھے۔ان کی ادبی زندگی کے ساتھ ساتھ خانگی زندگی بھی مثالی اور لائق ستائش رہی۔ رخسار انجم نے مزید کہا کہ ان کے والد غیر معمولی زود نویس تھے اور جب لکھنا شروع کرتے تو گھنٹوں لکھا کرتے وقت کا پتہ ہی نہیں چلتا۔اکثر رات کے دو تین بجے تک وہ تحریر کا کام کیا کرتے۔ ڈاکٹر وحید انجم کے فرزند انجنیئر وسیم الدین نے اپنے والد کی کتاب 'روشن دریچے' کی اشاعت کے لیے تعاون کرنے پر ڈاکٹر منظور احمد دکنی اور تقریب رسم اجرا کے انعقاد کے لیے انجمن ترقی اردو ہند (شاخ) گلبرگہ کے تمام ذمہ داران سے اظہار تشکر کیا۔ڈاکٹر پیر زادہ فہیم الدین صدر انجمن نے صدارتی تقریر کے دوران  ڈاکٹر وحید انجم کے ساتھ اپنے دیرینہ مراسم کا ذکر نہایت دلچسپ پیرائے میں کیا اور کہا کہ وہ  دلچسپ اور باکمال شخصیت کے مالک تھے۔ اشعار اور افسانے لکھنے میں انھیں زبردست ملکہ حاصل تھا۔اسکرپٹ تحریر کرنے کے سلسلہ میں بھی انھیں مہارت تھی ۔ڈاکٹر پیر زادہ فہیم الدین نے اس بات پر سخت اظہار تاسف کیا کہ گلبرگہ کے فنکاروں کی صلاحیتوں کی قومی سطح پر پذیرائی نہیں ہوتی۔ ڈاکٹر وحید انجم کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا ہے ۔ قبل ازیں جلسے کی کارروائی کا آغاز مولوی محمد مظہر احمد گرمٹکالی کی قرات کلام پاک سے ہوا۔ خواجہ پاشاہ انعامدار نائب صدر انجمن نے مہمانان و سامعین کا خیر مقدم کرنے کے ساتھ ساتھ مہمانان خصوصی کا تعارف بھی کروایا۔ خواجہ پاشاہ انعامدار نے ڈاکٹر وحید انجم کی مجموعی خدمات کا احاطہ کرتے ہوئے کہا کہ وحید انجم صاحب مختلف اصناف ادب میں بلند فکر رکھنے والے ادیب شاعر تجزیہ نگار خاکہ نگار تھے انہوں نے سماجی مسائل اور عصر حاضر کے بحران کو اپنی تخلیقات کا موضوع بنایا ہے۔میر شاہنواز شاہین نائب صدر انجمن اور ڈاکٹر انیس صدیقی معتمد انجمن نے مہمانان کی شالپوشی و گلپوشی کی۔محترمہ شاہدہ بیگم نے نہایت خوش اسلوبی سے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔اظہار تشکر کے فرائض محمد مجیب احمد خازن انجمن نے انجام دیئے ۔جلسے میں باذوق سامعین کے علاوہ ڈاکٹر وحید انجم کے اہل خاندان رفقا اور شاگردوں کی کثیر تعداد میں شرکت نے اس تقریب کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910



NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910



NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEW & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910



-


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے