کانگریس کو ووٹ دینا لمحوں کی خطا صدیوں کی سزا ثابت ہوگی: چیف منسٹر کے سی آر
حیدرآباد ۔ 9 نومبر ( ناز میڈیا اردو ) چیف منسٹر کے سی آر نے کہا کہ کانگریس پر بھروسہ کرنے کی چھوٹی سی بھی غلطی کی گئی تو لمحوں کی خطا صدیوں کی سزا ثابت ہوگی۔ چیف منسٹر کے سی آر نے آج متحدہ ضلع عادل آباد میں بیلم پلی، آصف آباد اور کاغذ نگر اسمبلی حلقوں میں منعقدہ بی آر ایس آشیرواد جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کانگریس ایک چانس دینے کی اپیل کرتے ہوئے عوام سے رجوع ہو رہی ہے۔ عوام نے ایک نہیں 11 مرتبہ کانگریس کو حکومت بنانے کا موقع فراہم کیا ہے۔ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ریاست کی ترقی اور غریب عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنے کے بجائے کانگریس نے ریاست کو بدعنوانیوں کے ذریعہ لوٹ لیا ہے۔ ریاست کو ترقی دینے اور عوام کو فائدہ پہنچانے کے بجائے صرف اپنے بینک بیالنس کو بڑھانے کو ترجیح دی ہے۔ تلنگانہ علیحدہ ریاست تھی کانگریس پارٹی نے زبردستی اس کو آندھرا میں ضم کیا۔ متحدہ آندھرا کے حکمرانوں نے تلنگانہ کے ساتھ ہمیشہ امتیازی سلوک کیا۔ کانگریس کے غلط فیصلوں سے سنگارینی کا 49 فیصد حصہ داری مرکزی حکومت کو چلا گیا بلکہ اس کو فروخت کردیا گیا ہے۔ آزادی کے 75 سال بعد بھی پسماندہ طبقات کی پسماندگی دور نہیں ہوئی۔ دلت، اقلیتیں، قبائیلی اور بی سی طبقات کی بڑی تعداد سطح غربت سے نیچے زندگی گذاررہی ہے۔ ان کی ترقی اور خوشحالی کے لئے کانگریس نے کچھ نہیں کیا صرف عوام کے جیبوں پر ڈاکہ ڈالا ہے۔ اگر کانگریس کو غلطی سے بھی ووٹ دیا گیا تو جیب کتروں کا راج آجائے گا کیونکہ تلنگانہ کانگریس کا صدر ریونت ریڈی ٹکٹ فروخت کررہا ہے۔ خود کانگریس کے قائدین اس کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ اگر ایسے قائد پر بھروسہ کیا گیا تو وہ کل ریاست تلنگانہ کو ہول سیل میں فروخت کردے گا۔ چیف منسٹر کے سی آر نے کانگریس کے قائد راہول گاندھی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسانوں کے مفادات کی بات کررہے ہیں جو مضحکہ خیز ہے۔ انہیں ناگر اور بیل بنڈی کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں اور ریاست میں کانگریس کو اقتدار حاصل ہونے کا خواب دیکھ رہے ہیں جو بہت جلد چکناچور ہو جائے گا۔ کانگریس پر خود کانگریس کے قائدین اور کیڈر بھروسہ نہیں کررہے ہیں۔ روزانہ گاندھی بھون میں جھگڑے ہو رہے ہیں۔ گاندھی بھون کی گیٹ کو مقفل کردیا جارہا ہے۔ احتجاجی دھرنے کئے جارہے ہیں۔ ایسی پارٹی پر بھروسہ کرنا اپنے پیر پر خود کلہاڑی مارنے کے مترادف ہوگا۔ راہول گاندھی کے علاوہ کانگریس کے دوسرے قائدین دھرانی پورٹل کو خلیج بنگال میں پھینک دینے کا اعلان کررہے ہیں۔ اگر دھرانی پورٹل کو برخواست کردیا گیا تو دوبارہ دلالوں کے راج کا احیا ہو جائے گا۔ دلت بندھو کو ختم کردیا جائے گا، تلنگانہ واحد ریاست ہے جہاں 24 گھنٹے برقی سربراہ کیا جارہا ہے۔ یہاں تک کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات میں 24 گھنٹے برقی سربراہ نہیں کی جارہی ہے۔ تلنگانہ کے انتخابات میں بی آر ایس پارٹی تیسری مرتبہ بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی۔ تلنگانہ میں مقابلہ یکطرفہ ہے۔ دوسرے اور تیسرے مقام کے لئے کانگریس اور بی جے پی مقابلہ کررہی ہے۔ رائے دہی صرف ضابطہ کی کارروائی ہے۔ عوام بی آر ایس حکومت کی کارکردگی سے پوری طرح مطمئن ہیں۔ بی آر ایس کی تیسری مرتبہ حکومت قائم ہونے کے بعد عوام کو 400 روپے میں گیس سلنڈر سربراہ کیا جائے گا۔ خواتین کو ماہانہ تین ہزار روپے مالی امداد دی جائے گی۔ راشن شاپس سے باریک چاول تقسیم کیا جائے گا۔ غریب عوام کو 5 لاکھ روپے کا انشورنس فراہم کیا جائے گا جس کا پریمئم حکومت ادا کرے گی۔ ریتو بندھو کی مالی امداد میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ سماجی انصاف کیا جائے گا۔ ریاست میں جب بھی انتخابات آتے ہیں راہول گاندھی، نریندر مودی کے علاوہ دوسرے قائدین تلنگانہ کے دورے پر پہنچ کر جھوٹ پھیلاتے ہوئے عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ تلنگانہ کے عوام سیاسی سیاح قائدین پر ہرگز بھروسہ نہیں کریں گے۔ بی آر ایس عوام کے دلوں میں زندہ رہنے والی جماعت ہے۔ تلنگانہ کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کے لئے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے ہیں۔ مزید بہت کچھ کرنا باقی ہے۔ صرف بی آر ایس کو ووٹ دے کر بھاری اکثریت سے کامیاب بنائیے۔ بی آر ایس کے قائدین ہمیشہ عوام کی خدمات میں رہیں گے۔
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
-
0 تبصرے