بی آر ایس سنہرے تلنگانہ کے خواب کو پورا کرنے کوشاں
حیدرآباد 20 نومبر (ناز میڈیا اردو ) کانگریس ریاست میں بھارت راشٹرا سمیتی میں دراڑ پیدا کرکے عوام کو پسماندگی کی طرف لیجانے کی کوشش کررہی تھی۔ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے آج متحدہ ضلع محبوب نگر میں انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ اُنھوں نے کہاکہ کانگریس نے 50 سال میں کچھ نہیں کیا ۔ چیف منسٹر نے اندراماں راجیم کے معنی بھوک مری کا دور قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیاکہ اُس دور میں عوام مفلسی اور غربت کا شکار رہے۔ کے چندرشیکھر راؤ نے الزام عائد کیاکہ کانگریس تلنگانہ کی تشکیل سے قبل بھی بی آر ایس کو تقسیم کرنے اور اُس میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کرتی رہی۔ اُنھوں نے تلنگانہ سے ناانصافیوں کیلئے کانگریس کو ذمہ دار قرار دیا۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ تلنگانہ کو آندھراپردیش کے ساتھ جبرا انضمام کیلئے کانگریس ہی ذمہ دار تھی۔ سال 2004 ء میں بھی کانگریس نے تشکیل تلنگانہ کے نام پر عوام سے دھوکہ کیا تھا۔ چندرشیکھر راؤ نے دعویٰ کیاکہ تلنگانہ میں بی آر ایس کی حکمرانی تمام طبقات کی یکساں ترقی کو یقینی بنارہی ہے اور اگر ایسی صورتحال میں کانگریس کو اقتدار ملتا ہے تو ریاست دوبارہ پسماندگی کی سمت چل پڑے گی۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ ریاستی حکومت ہر شعبہ میں ترقی کو یقینی بناتے ہوئے سنہرے تلنگانہ کے خواب کو پورا کر رہی ہے۔ اُنھوں نے زرعی شعبہ کی ترقی کیلئے بی آر ایس کی منصوبہ بندی و حکمت عملی کا تذکرہ کیا اور کہاکہ کالیشورم پراجکٹ نے ریاست کو سرسبز و شاداب بنادیا ہے۔ چیف منسٹر نے برقی سربراہی میں ریاست کو حاصل مقام و معیشت کے استحکام میں آمدنی کا حوالہ بھی دیا۔ اُنھوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کسی غلط فہمی کا شکار ہوئے بغیر بی آر ایس کو تیسری مرتبہ منتخب کریں تاکہ ریاست کی ترقی میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ ہو۔ چیف منسٹر نے عوام کو متنبہ کیا کہ ریاست میں اقتدار میں تبدیلی پر تلنگانہ ترقی کے بجائے تنزلی کا شکار ہونے لگ جائے گا اور تلنگانہ کی خوشحالی کی برقراری کیلئے عوام کو دوبارہ بی آر ایس کو منتخب کرنا چاہئے۔ اُنھیں یقین ہے کہ تلنگانہ عوام 10 سالہ حکمرانی کا ریکارڈ دیکھ کر بی آر ایس کے امیدواروں کو دوبارہ کامیاب کریں گے۔
0 تبصرے