اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کیخلاف 'جرائم' کا ذمہ دار: سعودی ولی عہد

اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کیخلاف 'جرائم' کا ذمہ دار: سعودی ولی عہد


ریاض 12 نومبر ( ناز میڈیا اردو )سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں اپنے ابتدائی کلمات کے دوران غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مملکت فلسطینیوں کے خلاف کیے جانے والے 'جرائم' کے لیے 'اسرائیلی قبضہ' کو ذمہ دار ٹھہراتی ہے اور اسرائیلی قبضہ کی مذمت کرتی ہے۔ ہفتہ کو عرب، اسلامی سربراہی اجلاس میں اپنے افتتاحی کلمات میں انہوں نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت ی اور فوری جنگ بندی کے مطالبات کا اعادہ کیا ہے۔ غزہ میں مسلسل اسرائیلی جارحیت اور شہریوں کے جبری انخلا کو مملکت کی جانب سے 'واضح' طور پر مسترد کیا گیا۔ولی عہد نے کہا کہ 'ہمیں ایک انسانی تباہی کا سامنا ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور بین الاقوامی برادری کی اسرائیلی خلاف ورزیوں کو ختم کرنے میں ناکامی کی گواہی دیتا ہے ۔یہ ایسا معاملہ جو دوہرے معیار کو ظاہر کرتا ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ مملکت نے غزہ میں جارحیت کے آغاز سے ہی انتھک کوششیں کی ہیں اور جنگ کو روکنے کے لیے مشاورت جاری رکھی ہے۔سعودی ولی عہد نے کہا کہ خطے میں استحکام کے حصول کا واحد حل قبضے اور بستیوں کے قیام کا خاتمہ ہے۔انہوں نے کہا کہ 1967 کی سرحدوں پر ایک فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔'غزہ کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے عرب، اسلامی ہنگامی سربراہ کانفرنس سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقد ہوئی جس میں دنیا کے مختلف اہم قائدین نے شرکت کی۔ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان اور ایران کے صدر ابراہیم رئیسی سمیت فلسطین کے صدر محمود عباس، مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی، شام کے صدر بشار الاسد اور عراق کے صدر عبداللطیف راشد قابل ذکر ہیں ۔ان کے علاوہ پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ، انڈونیشیا کے صدر جوکو ودودو اور کرغزستان کے صدر سادے جاپاروف بھی کانفرنس میں شریک ہوئے۔ میڈیاکے مطابق ابراہیم رئیسی نے کہا کہ بات کرنے کے بجائے تنازعہ پر کارروائی کا وقت ہے۔روانگی سے قبل تہران ایئرپورٹ پر انہوں نے کہا کہ 'غزہ پر اب باتیں نہیں بلکہ کارروائی ہونی چاہیے۔ آج اسلامی ممالک کا اتحاد بہت ضروری ہے۔ غزہ کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے اور مشترکہ جد وجہد کے لیے ہنگامی کانفرنس کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ 'عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کے ساتھ مشاورت کے بعد طے ہوا ہے کہ عرب سربراہ کانفرنس اور اسلامی سربراہ کانفرنس کے انعقاد کے بجائے مشترکہ عرب ، اسلامی سربراہ کانفرنس کا انعقاد ہوگا۔'وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ 'تمام ممالک کی کوششوں کو یکجا کرنے اور مشترکہ موقف اختیار کرنے کے لیے سربراہان جمع ہوں گے۔'سعودی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق 'غزہ میں انتہائی خطرناک صورتحال کا مقابلہ کرنے اور شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذموم کوششوں کو روکنے کیلئے عرب اور اسلامی ممالک کے سربراہان یکساں پالیسی اختیار کریں گے۔'





NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910




NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEW & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910



-

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے