جھوٹ کے غلبے کو روکنے سچ کو عام کرنے کی ضرورت قرآن مجید میں انسانی اقدار کی بڑی اہمیت، قرآن پر وچن سے محمد کنہی کا خطاب
بسواکلیان 15 دسمبر ( ناز میڈیا اردو )پچھلے زمانے میں سماج میں غربت ضرور تھی لیکن لوگوں کے دل امیر تھے موجودہ زمانے میں سوچ بدل گئی ہے۔ پچھلے زمانے میں جو برائی ہوا کرتی تھی آج وہ اچھائی بن گئی ہے۔منگلور کے معروف قرآن پروچن کا رمحمد کنہی نے اس خیال کا اظہار کیا ہے۔وہ جماعت اسلامی ہند شاخ بسواکلیان کے زیر اہتمام تھیر میدان بسواکلیان کے سبھا بھون میں منعقدہ سہ روزہ قرآن پروچن کے پہلے دن قرآن مجید کی تعلیمات کے حوالے سے ملک کی ترقی اور اخلاقی اقدار کے زیر عنوان پروچن دے رہے تھے۔
محمد کنہی نے مزید کہا کہ موجودہ زمانے میں سماج میں پائے جانے والے اخلاقی اقدار کے زوال اور بے راہ روی کا خاتمہ اچھے کاموں کے ذریعہ ممکن ہے۔تمام مذہبی سماجی مصلحین کو اخلاقی اقدار کو فروغ دینے کے لئے آگے آنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ سماج میں مذہب کے نام پر رائج غلط تصورات کا ازالہ کرنا،مذہب کی سچائی، حقیقت اور حقیقی پیغام کو عام کرنا پروچن کے بنیادی مقاصد ہیں،محمد کنہی نے مزید کہا کہ ملک کی ترقی میں اخلاقی اقدار کا اہم رول ہوا کرتا ہے۔اصول و ضوابط کی پابندی کے بغیر کسی بھی ملک کی ترقی ممکن نہیں آج جو ممالک ترقی یافتہ ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں وہ سکون و اطمینان سے محروم ہیں۔انہوں نے اس بات پر سخت اظہار تاسف کیا کہ موجودہ دور میں اخلاقی اقدار کی اہمیت باقی نہیں رہی۔انہوں نے کہا کہ آج سماج کے بیمار ذہن افراد کو مذہب کا حقیقی پیغام دینے کی اشد ضرورت ہے۔قرآن مجید دل و دماغ کو پا کیزہ بنانے کی تعلیم دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سچ کے غلبے کو روکنے کے لئے سچ کو عام کرنے کی ضرورت ہے اگر سچ نہیں بتایا گیا تو عوام جھوٹ کو ہی سچ سمجھنے لگتے ہیں۔انہوں نے معمار دستور بی آر امبیڈکر کے حوالہ سے کہا کہ سچ کو پوری شدت کے ساتھ بیان کرنا چاہئے۔ محمد کنہی نے اس بات پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ آج مذہب کے نام پر جھوٹ پھیلایا جا رہا ہے اور سماج کو تقسیم کرنے کی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں۔برائی کا خاتمہ کرنے کے بجائے لوگ برائی کا راستہ اختیار کر رہے ہیں۔ قرآن مجید میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ قول و فعل میں تضاد نہیں ہونا چاہئے لیکن آج کے انسان دو روخی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید میں انسانی اقدار کو بہت اہمیت دی گئی ہے ۔قرآن مجید کذب بیانی سے بچنے اور اخلاقی پستی سے اوپر اٹھنے کی تعلیم دیتا ہے۔قرآن مجید میں اطمینان کی زندگی بسر کرنے کے لئے بہترین رہنمائی موجود ہے۔قلب کی صفائی کے بغیر اطمینان قلب ممکن نہیں قرآن مجید میں قلب کی صفائی کے لئے نیک اعمال کرنے کی تعلیم دی گئی ہے۔ عظیم روحانی پیشوابسونا کی تعلیمات میں بھی انسانی مساوات اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے۔زندگی کو پر سکون اور اطمینان بخش بنا نے کے لئے ضروری ہے کہ خالق کائنات پر کامل یقین رکھا جائے اور دوسروں کا بھر پور خیال کیا جائے یہی روحانیت کا راستہ ہے۔اسلامی شریعت میں ہر ایک انسان کی زندگی کی سلامتی کو یقینی بنانے اورہر ایک کو عزت و احترام دینے کی تاکید کی گئی ہے۔پیغمبراسلامؐ نے فرقہ پرستی اور قتل و غارت گری کو سخت نا پسند کیا ہے۔ان کا ماننا تھا کہ ان کا کوئی متبع اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہو سکتا۔سابق ریاستی وزیر راج شیکھر پاٹل نے اظہار خیال کے دوران مہاتما بسویشور کی تعلیمات کا خلاصہ کرتے ہوئے بسوایشور کی سرزمین پر گذشتہ 8سالوں سے قرآن پروچن کے ذریعہ روحانیت اور انسانی مساوات کا پیغام دینے کے لئے قرآن پروچن کے اہتمام کی بھر پور ستائش کی۔اوستوری کرونیشور سوامی جی دھترگاؤں نے کہا کہ کوئی بھی مذہب انسانوں کے درمیان بھید بھاؤ کی تعلیم نہیں دیتا۔ تمام مذہبی کتابوں میں انسانی مساوات کا پیغام موجود ہے انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب کی بنیادی تعلیمات ایک ہی ہیں۔شرن اور سنتوں نے اپنے وچنوں کے ذریعہ دنیا کو انسانیت کا پیغام دیا ہے۔مقدس قرآن مجید نے بھی انسانیت کی اہمیت پر بہت زیادہ زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انسانیت کے پیغام کے ذریعہ مذہبی، لسانی اور انسانی منافرت و تصادم کے نظریات کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔محمد یوسف کنی ریاستی سیکریٹری جماعت اسلامی ہند نے کہا کہ اخلاق کے بغیرانسان کی اور ملک کی ترقی نہیں ہو سکتی انہوں نے کہا کہ سماج میں اچھائی اور اخلاق و کردار کا ہونا بے حد ضروری ہے۔ ہندو دھرم اور بسونا کے وچنوں میں بھی اخلاقیات کا درس ملتا ہے، شیوانند میتر ے تحصیلدار ہلسور،اسلم جناب جماعت اسلامی ہند،منہاج بھولے نے بھی مخاطب کیا۔منٹھال ابھینوا چن بسوا سوامی جی،بسوا کلیان چرچ کی بی کے سرسوتی، شانت گوڑا برادر تحصیلدار بسواکلیان،ڈاکٹر جی ایس بھرلے، نیل کنٹھ راٹھوڑ صدر کانگریس،بابوہونانائک،یشودھا راٹھوڑسابق صدر تعلقہ پنچایت،علی صاحب سرکل انسپکٹر،نرسنگ ریڈی گدلے گاؤں لیکچرر، ڈاکٹر بسواراج پنڈت،گروناتھ گڈے صدر شرن ساہیتہ پریشد،تحسین علی جمعدار،محمد رئیس الدین،ذوالفقار احمد،سندیپ بوئے،ویر شٹی مل شٹی،مجاہد پاشاہ قریشی ڈبلو پی آئی صدرپروچن استقبالیہ کمیٹی،مولانا عبداسلام،آکاش کھنڈالے،شیو کمار شٹگار،محمد رفیق احمد ناظم علاقہ جماعت اسلامی ہند گلبرگہ،محمد اقبال غازی ناظم ضلع اور دیگر اصحاب موجود رہے۔منہاج بھولے نے خیر مقدم کیا۔عبدالقادر نے نظامت کی اور اسداللہ خان نے شکریہ ادا کیا۔حافظ میر فرخند ہ علی امام و خطیب جامع مسجد نے تلاوت قرآن مجید پیش کی جس کا کنڑا زبان میں ترجمعہ پیش کیا گیا۔اس موقع پر قرآن مجید کے کنڑا زبان میں ترجمہ کی کتاب کا مہمانان خصوصی کے ہاتھو ں اجراء عمل میں آیا۔گلبرگہ،بیدر،اور بسواکلیان، تعلقہ بسواکلیان کے مختلف دیہاتو ں سے بلا تفریق مذہب وملت مرد و خواتین کی کثیر تعداد نے قرآن پروچن میں شرکت کی۔5ہزار سامعین کی گنجائش رکھنے والا سبھا بھون ناکافی ثابت ہو رہا تھا۔تما م شرکا کے لئے طعام کا اہتمام کیا گیا تھا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مہاتما بسویشور کی سرزمین بسواکلیان میں پچھلے8سالوں سے تمام مذاہب کے ماننے والوں کے لئے قرآن پر وچن منعقد کیا جارہا ہے جس کے بہتر نتائج سامنے آرہے ہیں بالخصوص غیر مسلم برادران وطن میں اسلام اور قران کا پیغام عام ہو رہا ہے اور اسلام کے بارے میں اب کی بہت ساری غلط فہمیوں کا ازالہ ہو رہا ہے۔
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
-
0 تبصرے