کامیاب زندگی گذارنے صبر و شکر اختیار کرنے کی ضرورت بسواکلیان میں قرآن پروچن کے آخری دن برادران وطن سے محمد کنہی کا اصلاحی خطاب

کامیاب زندگی گذارنے صبر و شکر اختیار کرنے کی ضرورت بسواکلیان میں قرآن پروچن کے آخری دن برادران وطن سے محمد کنہی کا اصلاحی خطاب


گلبرگہ 16 دسمبر ( ناز میڈیا اردو ) ممتاز و معروف اسلامی وچن کار محمد کنہی نے بسواکلیان کے سبھا بھون میں منعقدہ تین روزہ قرآن پروچن کے آخری دن کامیاب زندگی کیسے گزاریں کے زیر عنوان برادران وطن سے نہایت اثرانگیز اصلاحی خطاب فرمایا محمد کنہی کی 65 منٹ طویل تقریر کو سبھا بھون کے اندر اور باہر مرد و خواتین پر مشتمل ہزاروں کا مجمع دم بخود ہوکر سن رہا تھا

اور کنڑا زبان میں محمد کنہی کی جادوبیانی اپنا اثر دکھا رہی تھی محمد کنہی نے اپنے زبردست اصلاحی خطاب کے آغاز میں بتایا کہ انسانوں نے کامیاب زندگی گذارنے کے اپنے اپنے طریقے اختیار کرلئے ہیں لیکن ان طریقوں کی کامیابی کی کوئی ضمانت نہیں ہے صرف قرآن مجید کے اصول کامیاب زندگی گذارنے کیلئے ضامن ہوسکتے ہیں محمد کنہی نے کامیاب زندگی گذارنے کے قرآنی تصور کو نہایت جامع اور متاثر کن پیرایے میں بیان کیا انہوں نے قرآن مجید کی متعدد آیات کے حوالے سے بتایا کہ انسان محرومیوں پر صبر کرتے ہوئے اور نعمتوں پر شکر ادا کرتے ہوئے کامیاب اور پرسکون زندگی بسر کرسکتا ہے محمد کنہی نے مزید کہا کہ موت زندگی کی تلخ حقیقت ہے اور چاہے طاقتور ترین بادشاہ ہو کہ دولتمند یا پھر عام انسان کوئی موت سے نہیں بچ سکتا انسانوں نے سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی سے روبوٹ اور سینسر تو بنالئے لیکن موت سے بچنے کی کوئی تکنیک انسان ایجاد نہیں کرسکا کیونکہ موت سے بچنا انسان کے اختیار میں نہیں ہے اس لئے ہمیں بہت محتاط طریقے سے زندگی بسر کرنا چاہیئے محمد کنہی نے کہا کہ آج ہم غفلت کی زندگی بسر کررہے ہیں اور فضولیات میں وقت ضائع کررہے ہیں محمد کنہی نے قرآن مجید کے حوالے سے کہا کہ دنیا انسان کیلئے عارضی ہے لیکن موت کو فراموش کرکے انسان نے زندگی کو دائمی سمجھ رکھا ہے محمد کنہی نے مزید کہا کہ انسانوں کو حرص و ہوس لالچ حسد و خود غرضی سے اوپر اٹھ کر دوسروں کیلئے ایثار و قربانی سے کام لینا چاہیئے اور قناعت پسند زندگی بسر کرنا چاہیئے محمد کنہی نے مختلف مثالوں کے ذریعے واضح کیا کہ اکثر انسان اتنا خود غرض ہوجاتا ہے کہ وہ دوسروں کی خوشی اور ترقی کو برداشت نہیں کرتا اور دوسری جانب انسان اپنی ترقی مال و دولت اور منصب سے بھی مطمئن نہیں ہوتا محمد کنہی نے اس انسانی کمزوری سے محفوظ رہنے کیلئے پیغمبر اسلام کے قول کو بہترین نسخہ بتایا انہوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام نے نصیحت فرمائی ہے کہ زندگی میں دنیاوی لحاظ سے اس شخص کی طرف  دیکھنا چاہیئے جو تم سے نیچے ہے اور مذہبی لحاظ سے اس شخص کی طرف دیکھنا چاہیئے جو امور خیر میں تم سے بڑھ کر ہے محمد کنہی نے مزید کہا کہ کامیاب ترین زندگی بسر کرنے کیلئے ضروری ہے کہ انسان خواہشات کا غلام نہ بن جائے کیونکہ انسان ختم ہوجاتا ہے لیکن خواہشات ختم نہیں ہوتے خواہشات ہر دور میں بدلتے رہتے ہیں خواہشات کے تابع ہونے سے زندگی کا سکون ختم ہو جاتا ہے دنیا فتح کرنے کی خواہش رکھنے والے سکندر اعظم کو بھی سکون حاصل نہیں ہوا اور اس کی وصیت کے مطابق اس کی موت کے بعد اس کے دونوں ہاتھ کفن سے باہر رکھے گئے تاکہ پیغام دیا جائے کہ انسانوں کو سب کچھ جمع کرنے اور دنیا فتح کرنے کے باوجود دنیا سے خالی ہاتھ جانا ہے اسی لئے اسلام نے دنیاوی زندگی پر آخرت کی زندگی کو ترجیح دینے اور دنیاوی زندگی میں کھوجانے کے بجائے آخرت کی زندگی کی تیاری کرنے کی ہدایت دی ہے محمد کنہی نے خوشحال اور اطمینان بخش زندگی گذارنے کیلئے ایک دوسرے سے محبت اور ایک دوسرے کی مدد کرنے پر زور دیا قبل ازیں کارروائی کا آغاز مولانا حافظ اظہار الحق قاسمی خطیب و امام مسجد ابوبکر صدیق کی قرات کلام پاک سے ہوا گنپتی مائنالے اے ای ای جسکام نے تلاوت کی گئیں آیات قرآنی کا کنڑا زبان میں ترجمہ پیش کیا صائمہ صبا ممبر جی آئی او نے نعت خوانی کا شرف حاصل کیا الطاف امجد کنونیر قرآن پروچن نے ابتدائی کلمات میں بسواکلیان کو سارے ملک کیلئے امن و انسانی بھائی چارہ کا مثالی گہوارہ بنانا قرآن پروچن کے انعقاد کا بنیادی مقصد بتایا ڈاکٹر چن ویر شیوا آچاریہ مہاسوامی گدی نشین ہیرے مٹھ نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی ان کے مون برت کی وجہ سے ان کا پیغام سوریہ کانت ایس ہیرے مٹھ نے پڑھ کر سنایا ڈاکٹر چن ویر شیوا آچاریہ مہاسوامی نے اپنے پیغام میں کہا کہ قرآن مجید  شانتی کا پیغام دیتا ہے قرآن پروچن کے ذریعے شانتی اور انسانی بھائی چارہ کو فروغ مل رہا ہے اور بسواکلیان کو ملک گیر شہرت حاصل ہورہی ہے ڈاکٹر چن ویر شیوا آچاریہ مہاسوامی نے مزید کہا کہ ہم سب مل کر بسواکلیان کو شانتی انسانی بھائی چارہ قائم رکھتے ہوئے فساد سے محفوظ سرزمین بنائیں گے ابھینو گھنا لنگ شیوا آچاریہ سوامی گوئی مٹھ بسواکلیان نے کہا کہ قرآن مجید کی تعلیمات سے انسان خالق کائنات تک رسائی حاصل کر سکتا ہے انہوں نے مہاتما بسویشور کے حوالے سے کہا کہ تمام مذاہب کے ماننے والوں کو ایک ساتھ بیٹھنا چاہیئے تاکہ ایک دوسرے کو سمجھنے اور دوریوں کو ختم کرنے کے مواقع حاصل ہوں انہوں نے قرآن پروچن کو انتہائی بامقصد پروگرام قرار دیا مولانا حافظ محمد فیض الدین رکن جماعت اسلامی ہند حیدرآباد نے قرآن مجید میں کامیابی کا تصور کے زیر عنوان نہایت جامع خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللّٰہ تعالیٰ کی مرضی کے مطابق اور خوشنودی حاصل کرنے کیلئے زندگی گذارنا ہی کامیاب زندگی کی ضمانت ہے ذبیح الدین جاگیردار نے بزبان کنڑا نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ نظامت کی ذوالفقار احمد چابکسوار ممبر جماعت اسلامی بسواکلیان نے آخر میں شکریہ ادا کیا بلا لحاظ مذہب و ملت سیاسی سماجی تعلیمی و دیگر شعبہ جات کے معززین نے مہمانان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی گلبرگہ باگلکوٹ دھارواڑ بیدر کے علاوہ بسواکلیان شہر اور تعلقہ کے مختلف مقامات سے ایک اندازے کے مطابق 12 ہزار برادران وطن نے قرآن پروچن میں شرکت کی قرآن پروچن کے تینوں ایام میں برادران وطن سے سبھا بھون کا وسیع وعریض اندرونی و بیرونی احاطہ کچھا کھچ بھرا رہا قرآن پروچن کو کامیاب بنانے کیلئے مجاہد پاشاہ قریشی صدر استقبالیہ کمیٹی اسلم جناب امیر مقامی جماعت اسلامی تحسین علی جمعدار رکن استقبالیہ کمیٹی کی زیر نگرانی جماعت اسلامی ہند شاخ بسواکلیان جی آئی او کے عہدیداران و اراکین اور استقبالیہ کمیٹی کے ذمہ داران کی انتھک مساعی لائق ستائش رہی بڑے پیمانے پر کئے گئے منظم انتظامات جماعت اسلامی بسواکلیان اور استقبالیہ کمیٹی کے ذمہ داران کی غیر معمولی انتظامی صلاحیتوں کا مظہر تھے


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910



NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910



NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEW & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910



-



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے