وعدہ کے مطابق 200 یونٹ مفت برقی سربراہی کیلئے حکومت سرگرم
حیدرآباد 19 جنوری، ( ناز میڈیا اردو ) کانگریس حکومت نے وعدے کے مطابق ہر ماہ گھریلو صارفین کو ماہانہ 200 یونٹ مفت برقی سربراہی کی تیاریوں کا آغاز کردیا۔ اس سلسلہ میں حکومت نے ڈسکام سے وضاحت طلب کی کہ ہر ماہ ایسے کتنے خاندان ہیں جو ماہانہ 200 یونٹ تک برقی استعمال کرتے ہیں اس کی سبسیڈی فراہم کرنے پر خزانہ پر کتنا بوجھ عائد ہوگا تفصیلات پیش کریں، جس پر عہدیداروں نے حکومت کو رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ ریاست میں گھریلو برقی کے جملہ ایک کروڑ 31 لاکھ 48 ہزار سے زیادہ کنکشن ہیں جن میں ایک کروڑ 5 لاکھ ایسے کنکشن ہیں جو ماہانہ 200 یونٹ تک برقی استعمال کرتے ہیں جس سے ماہانہ ڈسکامس کو 350 کروڑ کی آمدنی ہوتی ہے۔ اگر ایک کروڑ 5 لاکھ کنکشن کو مفت برقی سربراہ کی گئی تو یہ رقم حکومت ڈسکامس کو ادا کرے گی ۔ اس وقت ریاست میں ایک یونٹ برقی فراہمی کیلئے اوسط لاگت اوسط سپلائی لاگت (ACS) 7.07 روپئے ہے۔ 200 یونٹ برقی استعمال کرنے والوں سے فی الحال ACS سے کم چارجس وصول کئے جاتے ہیں۔ فی الحال استعمال کی جانے والی برقی کی بنیاد پر عوام کو مفت برقی کی سربراہی کیلئے حکومت کو سالانہ تقریباً 4200 کروڑ ادا کرنے کا تخمینہ لگایا جارہا ہے۔ اے سی ایس بنیاد پر ادا کیا گیا تو رقم مزید ادا کرنا پڑیگا۔ نئے بجٹ میں اس اسکیم کیلئے کتنا بجٹ مختص کیا جائیگا اس کی وضاحت ہوجائیگی۔ حکومت اس اسکیم کے استفادہ کنندہ1.05 کروڑ گھریلو صارفین کے اندراج کیلئے خصوصی پورٹل دستیاب کرانے پر غور کررہی ہے۔ اس اسکیم میں شامل گھریلو صارفین ' برقی کنکشن کی تمام تفصیل پورٹل میں درج کی جائیں گی۔ کرناٹک میں صارفین کوبراہ راست رجسٹرڈ کرنے کا موقع دیا گیا تھا ۔ وہاں کی کانگریس حکومت نے گذشتہ اگسٹ سے مکانات کو 200 یونٹ تک مفت برقی اسکیم پر عمل کا آغاز کردیاہے اسی طرز پر تلنگانہ میں اسکیم پر عمل کا جائزہ لے کر ڈسکامس سے تفصیلات اکٹھا کی جارہی ہیں۔ ایک مرتبہ جب صارف کے برقی کنکشن کی تفصیلات پورٹل میں درج ہوجائیں گی تو واضح ہوجائے گا کہ گذشتہ مالیاتی سال میں ماہانہ کتنے یونٹس برقی استعمال ہوئی تھی اسی اوسط کے مطابق کرناٹک میں صارفین کو 200 یونٹ تک مفت برقی سربراہ کررہی ہے۔ کانگریس حکومت تلنگانہ میں مفت برقی کی اسکیم پر عمل کریگی یا پھر ایک کروڑ5 لاکھ صارفین کو 200 یونٹ تک برقی استعمال کرنے والے تمام کنکشن کو شمسی توانائی فراہم کی جاتی ہے تو حکومت کو سبسیڈی کے ڈسکامس کو سالانہ4200 کروڑ روپئے ادا کرنے کی ضرور ت نہیں پڑے گی تاہم حکام کا اندازہ ہے کہ شمسی توانائی یونٹس لگانے کیلئے 10 ہزار کروڑ کی لاگت آئے گی۔ اور دو کلوواٹ صلاحیت والا سولارپاور یونٹ لگایا جاتا ہے تو سالانہ 2,880 یونٹس برقی کی پیداوار ہوگی۔ موجودہ قیمتوں کے لحاظ سے دوکلو واٹ شمسی توانائی کی تنصیبی لاگت ایک لاکھ 30 ہزارروپئے ہوتی ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ مرکزی حکومت اس میں 36 ہزار روپئے تک سبسیڈی دے گی۔ ماباقی 94 ہزار روپئے ریاست کو برداشت کرنا ہوگا۔ حکام ہر کنکشن کو شمسی توانائی سے مربوط کرنے پر غور کر رہے ہیں2
NEWS & ADVERTISMENT CONTACT 9880736910
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
-
0 تبصرے