مسلمان 22 جنوری کو یوم توحید منائیں : عزیز اللّٰہ سرمست
گلبرگہ 22 جنوری( عزیز اللّٰہ سرمست) 2024 کا دن فکری ارتداد اور شرک کے غلبے کے جشن میں تبدیل کردیا گیا ہے پچھلے کئی دنوں سے یہ سوال گشت کررہا ہے کہ اس تاریخ کو مسلمان کیا کریں ؟ ہر کوئی اپنی اپنی سوچ کے مطابق رائے دے رہا ہے مسلمانوں میں مایوسی اور خوف کا ماحول پیدا کیا جارہا ہے سفر کرنے سے منع کیا جارہا ہے اور گھروں میں رہنے کی اپیل کی گئی ہے گھروں خانقاہوں مدارس و مساجد میں چراغاں کرنے اور مشرکانہ نعرے لگانے دباؤ بنایا گیا ہے چند ناعاقبت اندیش شرکیہ سرگرمیوں کیلئے آمادہ ہوئے ہیں مسلمان 22 جنوری کو کیا کریں اس کے بجائے اصل سوال یہ ہونا چاہیئے تھا کہ مسلمان 22 جنوری کا سامنا کیسے کریں کیونکہ باطل طاقتیں 22 جنوری کو شرک کا سب سے بڑا مظاہرہ کرنے والی ہیں ایسے میں مسلمانوں کو ایمانی جرات کا مظاہرہ کرنا چاہیئے باطل طاقتوں کا سارا زور اسی پر ہے کہ مسلمان شرک کے غلبے کو بخوشی یا بہ زور یا بحالت مجبوری قبول کریں حالانکہ باطل طاقتیں حق کے ساتھ محاذ آرائی کے درپے ہیں لیکن یہ ہماری سادہ لوحی بلکہ حقیقت سے فرار کے مترادف ہے کہ ہم اسے سیاسی اور انتخابی حربہ سمجھ رہے ہیں پچھلے 22 سالوں میں جسے ہم سیاست سمجھتے رہے دراصل وہ شرک کے غلبے کی منظم تحریک تھی لیکن شرک کے تدارک یا حق کے غلبے پر ہماری توجہ ہی نہیں گئی ازل سے آج تک حق سربلند اور باطل سرنگوں رہا ہے حق کے مقابل باطل طاقتوں کی زور آزمائی نئی بات نہیں ہے لیکن یہ بات بھی واضح ہے کہ ہمیشہ حق غالب رہا ہے قرآن مجید کا اعلان ہے کہ قل جاء الحق و زھق الباطل ان الباطل کان زھوقا ( اور تم کہدو کہ حق آیا اور باطل مٹ گیا بیشک باطل کو مٹنا ہی تھا ) جب جب بھی باطل نے سر اٹھایا اسے سرنگوں کرنے حق کا ظہور ہوا ہے
باطل سے دبنے والے اے آسماں نہیں ہم
سو بار کر چکا ہے تو امتحاں ہمارا
موجودہ حالات میں مسلمانوں کیلئے قرآن مجید کے سورہ القصص میں بہترین رہنمائی موجود ہے مسلمان 22 جنوری کو یوم توحید منائیں ملت ابراہیمی کے سرخیل اور توحید کے علمبردار حضرت سیدنا ابراہیم علیہ السلام اور جن پر قل جاء الحق و زحق الباطل کی آیت کریمہ نازل ہوئی فاتح مکہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت سے رہنمائی حاصل کریں اور کلمہ طیبہ کا ورد کریں اور ضرب لگائیں کیونکہ کلمہ طیبہ سے شرک پر کاری ضرب پڑتی ہے صوفیاء کے یہاں کلمہ کا ورد اس لئے رائج ہے کہ اس سے شرک پر ضرب لگانے کی قوت میں اضافہ ہوتا ہے اور یہ قوت اتنی بڑھ جاتی ہے کہ ہاتھوں سے خیبر کا دروازہ اکھاڑ پھینکا جاسکتا ہے اور معین الدین چشتی جلال میں آکر اعلان کرتے ہیں کہ ہم نے شہاب الدین غوری کو فتح دے دی شہزادہ فاروق اعظم صوفی سرمست , سرمستی میں آکر ارض دکن کو کربلائے ثانی بنادیتے ہیں
اہل نظر اہل حق ناموافق حالات سے نہ مایوس ہوتے ہیں اور نہ خائف اللّٰہ تعالیٰ نے ایسا نظام بنایا ہے کہ فرعونی نمرودی طاغوتی طاقتیں کبھی سرخرو نہیں ہوسکتیں ہمارے لئے یہ بڑی امید افزاء بات ہے بلکہ ہمارا ایمان تازہ ہونا چاہیئے کہ جو مرکز توحید کو مٹانے نکلا تھا آج وہ بڑا ذلیل و خوار ہوا اور مرکز شرک کا افتتاح کرنے کا خواب دیکھنے والے کا خواب چکناچور کردیا گیا یہ اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ نمرود جیسے طاقتور مغرور منکر توحید کو ہلاک کرنے کیلئے ایک معمولی مچھر کافی ہے
چل پائیں گے باطل نظریات کہاں تک
پوشیدہ رہے گی بھلا حق بات کہاں تک
مردانگی تو یہ ہے کہ حالات بدل دو
بن کے رہیں گے بندہ حالات کہاں تک
اے ہم نفسو ! طرز حیات آج تو بدلو !
پابندی فرسودہ روایات کہاں تک
ہشیار ! خبردار ! کہ یہ وقت عمل ہے
مردوں کی طرح سووگے دن رات کہاں تک
( ڈاکٹر مقبول احمد مقبول اودگیر مہاراشٹر )
NEWS & ADVERTISMENT CONTACT 9880736910
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
-
0 تبصرے