مہاتما گاندھی ہندو راشٹر کے حامی نہیں تھے مسلم لیگ کے زیر اہتمام گلبرگہ میں جلسہ یوم مخالف دہشت گردی، دانشوروں کا خطاب

مہاتما گاندھی ہندو راشٹر کے حامی نہیں تھے مسلم لیگ کے زیر اہتمام گلبرگہ میں جلسہ یوم مخالف دہشت گردی، دانشوروں کا خطاب



گلبرگہ 31/جنوری( ناز میڈیا اردو ) انڈین یونین مسلم لیگ کے زیر اہتمام بابائے قوم مہاتما گاندھی کے یوم شہادت کے موقع پر پر کل مہاراجہ فنکشن ہال، گلبرگہ میں جلسہ یوم مخالف دہشت گردی منعقد ہوا جو بیحد کامیاب رہا۔ جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے سینئر صحافی عزیز اللہ سرمست نے کہا کہ مہاتما گاندھی ہندو راشٹر کے حامی نہیں تھے بلکہ انہوں نے تو بھارت میں اسلامی خلافت کی طرز پر حکومت چلانے کی تاکید کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو ہندو راشٹر بنانے کا دعویٰ کرنے والوں کو یہ واضح کرنا چاہیئے کہ ہندو راشٹر میں دلتوں، بچھڑے طبقات و قبائل، پسماندہ طبقات اور نچلی ذاتوں کی سماجی حیثیت کیا ہوگی۔

عزیز اللہ سرمست نے دہشت گردی کے علیحدہ علیحدہ پیمانے مقرر کئے جانے کے حوال دیتے ہوئے کہا کہ صرف پارلیمنٹ پر حملہ دہشت گردی نہیں ہے بلکہ بابری مسجد پر حملہ بھی دہشت گردی ہے اور ماب لینچنگ بھی دہشت گردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاتماگاندھی کے قتل کے فوری بعد فاشسٹ طاقتوں کو کچل دیا جاتا تو آج ملک کے حالات اتنے دگرگوں نہیں ہوتے۔ عزیز اللہ سرمست نے کہا کہ مہاتماگاندھی کی بدولت جس پارٹی نے ملک کا اقتدارسنبھا لا وہی آج پارلیمنٹ اور اسمبلیوں سے باہر ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس فرقہ پرست اور فاشسٹ نظریات رکھنے والی تنظیموں کے تئیں نرم رویہ اپنانے کا آج خمیازہ بھگت رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیکولر جما عتوں اور حکومتوں نے مہاتما گاندھی کے مجسموں اور فوٹوز پر صرف پھول مالائیں چڑھانے کا کام کیا مہاتما گاندھی کے نظریات اور اصولوں کو فراموش کردیا گیا جبکہ دوسری جانب مہاتما گاندھی کے قاتل گوڈسے کے نظریات کو پھیلانے کا کام نہایت منظم طریقہ سے کیا گیا۔ پرفیسر سنجے ماکل نے کہا کہ مہاتما گاندھی کے قتل کے بارے میں یہ عام تاثر ہے کہ مسلمانوں سے ہمدردی اور پاکستان کے بارے میں نرم گوشہ رکھنے کی وجہہ سے گاندھی جی کو قتل کیا گیا جبکہ مہاتما گاندھی کے قتل کے پس پردہ کئی محرکات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تقسیم ہند کے حقائق کو بھی پوشیدہ رکھا گیاہے۔ پروفیسر سنجے ماکل نے مزید کہا کہ ڈاکٹر بی آر امبیڈ کر  نے مہاتما گاندھی کی حمایت سے بھارت کا دستور مدون کیا اور آج یہ دستور منوادیوں کو قابل قبول نہیں ہے۔ فادر اسٹینلی لوبو سینٹ میری چرچ نے انڈین یونین مسلم لیگ کے زیر اہتمام مہاتما گاندھی کے یوم شہادت پر یوم مخالف دہشت گردی منانے کی بھر پور ستائش کرتے ہوئے کہا کہ مہاتما گاندھی کے یوم شہادت کو سارے ملک میں یوم مخالف دہشت گردی کے طور پر منایا جانا چاہیئے۔ معراج پٹیل تاورگیرہ کنوینر انٹرریلجس فورم گلبرگہ نے ملک کے موجودہ حالات میں ہندو مسلم اتحاد کو مضبوط اور مہاتما گاندھی کے آدرشوں کو عام کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب میں انسانوں سے محبت کی تعلیم دی گئی ہے۔ معرا ج پٹیل نے مزید کہا کہ ہندوراشٹر، خود ہندؤں کے کئی طبقات کے لئے قابل قبول نہیں ہے۔ سردار گرومیت سنگھ سلوجہ نے مولانا محمد نوح کی سماجی عوامی خدمات کی بھر پور ستائش کرتے ہوئے کہا کہ مولانا محمد نوح ایک بے لوث عوامی لیڈر ہیں۔ انہوں نے ہندو مسلم سکھ عیسائی کو ہندوستان کی جمہوریت کے 4 مضبوط ستون قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان میں سے ایک بھی ستون گرجائے تو پوری عمارت کا وجود ہی خطرہ میں پڑجائے گا۔ مولانا محمد نوح ریاستی جنرل سیکریٹری انڈین یونین مسلم لیگ کرناٹک نے جلسہ کی صدارت کی۔ انہوں نے صدارتی تقریر میں بتایا کہ مہاتما گاندھی کے یوم پیدائش پر پچھلے 9 سالوں سے انڈین یونین مسلم لیگ کے زیر اہتمام یوم مخالف دہشت گردی منایا جارہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بی آر امبیڈکر کو ممبئی میں الیکشن ہارنے کے بعد مسلم لیگ نے انہیں مغربی بنگال سے کامیاب کروایا۔ اس کے لئے مسلم لیگ کے رکن کو استعفیٰ دینا پڑا جس کے بعد ہی امبیڈکر دستور ساز کمیٹی کے چیرمن منتخب ہوئے۔ مولانا محمد نوح نے مزید بتایا کہ آزاد ہندوستان میں انڈین یونین مسلم لیگ کے بانی قائد ملت محمد اسماعیل صحب بھی دستور ساز کمیٹی کے معزز رکن تھے۔شری ایس۔ بی۔ آر۔کینچابسوا شیوآچاریہ روضہ مٹھ نےمہمان خصوصی کی حیثیت سے شہ نشین پر تشریف فرما رہے۔ قبل ازیں جلسہ کی کارروائی کا آغاز حافظ محمد اقبال کی قرات کلام پاک سے ہوا۔ مولوی مظہر احمد گرمٹکالی، رسول پٹیل نے نعت خوانی کا شرف حاصل کیا۔ بشیر عالم قائد مسلم لیگ نے خیر مقدم کیا۔ فضل احمد تماپوری قائد مسلم لیگ نے ابتدائی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں آج خوف و دہشت کا ماحول پایا جارہا ہے۔ اس کی وجہہ سیاسی دہشت گردی ہے۔ سجاد حُسین نے نہایت خوش اسلوبی اور برجستہ بہترین اشعار کے ساتھ کارروائی چلائی  آخر میں مُبین احمد زخم شاعر و صحافی صدر انڈین یونین مسلم لیگ یادگیر نے شکریہ ادا کیا۔ باشعور ملی علمی ادبی تعلیمی شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کے ذریعہ جلسے کو بیحد کامیاب بنایا مقررین اور سامعین نے موجودہ حالات میں بیک وقت اس طرح کے بامقصد جلسوں کے تسلسل کے ساتھ انعقاد کو انتہائی ضروری بتایا ابتدا میں 2 منٹ کی خاموشی مناتے ہوئے مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور جلسے کے آخر میں تمام مہمانان اور شرکاء نے ہاتھ اٹھا کر انسانی زنجیر بناتے ہوئے ہندومسلم اتحاد کو مضبوط کرنے کا عہد کیا

NEWS & ADVERTISMENT CONTACT                               9880736910



NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910


NEW & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910

NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے