دار العلوم ندوۃ العلماء سے عالمیت مکمل کرنے والے طلبہ کی اعزازی تقریب
سندگی6مارچ ( نامہ نگار )مدرسہ بیت العلوم صوبہ کرناٹک کا مشہور ومعروف دینی و عصری ادارہ ہے ، جو شہر سندگی سے تقریباًسات کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے ، جس کی بنیاد سنہ 1998 میں مولانا محمداقبال صاحب مرحوم اور مولانا ایوب صاحب ندوی بھٹکلی کی قیادت میں رکھی گئی تھی ، جس کا مقصد اساسی یہ ہے کہ ایسے داعیان اسلام پیدا کیا جائے جو دینی علوم و فنون کے ساتھ ساتھ عصری علوم و فنون سے واقفیت رکھتے ہو ں، جدید حالات اور چیلنجیز سے باخبر ہوں ، صرف باخبر ہی نہیں بلکہ اس کے مقابلے کے لیے متنوع صلاحیت کے مالک ہو یہ ادارہ جس میں دینیات وناظرہ و حفظ کے ساتھ عالیہ ثانیہ تک تعلیم ہوتی ہے، پھر طلبہ اعلی تعلیم کے لئے مدرسہ ضیاء العلوم راے بریلی ہوتے ہوئے عالمگیر شہرت یافتہ ادارہ دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ کا رخ کرتے ہیں ، جہاں سے اپنے علمی سفر کو مکمل کرتے ہیں، امسال مدرسہ ہذا کے ستائیس 27 طلبہ نے دار العلوم ندوۃ العلماء سے اپنی عالمیت کو مکمل کیا، جن کے اعزاز میں مدرسہ ہذا کے منتظمین نے اعزازی تقریب کا انعقاد کیا، جو دو نشستوں میں منعقد ہوئی ایک نشست مؤرخہ 2 مارچ بروز سنیچر بعد نماز مغرب ہوئی ، جس کا آغاز قاری محمد ریاض کی مسحورکن تلاوت سے ہوا ، تلاوت قرآن کے بعد مولانا ایوب صاحب ندوی نائب مہتمم مدرسہ ہذا نے فارغین کی خدمت میں استقبالیہ کلمات پیش کئے۔ بعد ازاں سلسلۂ روداد شروع ہوا۔ طلباء یکے بعد دیگرے اپنے تعلیمی سفرنامے پیش کئے ، تعلیمی راہ کے نشیب و فراز اور زندگی کے شب و روز کا تذکرہ کررہے تھے، مادر علمی سے اپنی بے انتہا محبت کا اظہار کررہے تھے، ساتھ ہی ساتھ اس دوران جو خوش کن واقعات اور المناک حادثات ان کی زندگی میں پیش آئے خوشی و غمی کی کیفیت میں اس کا تذکرہ کررہے تھے، کوئی اساتذہ کی شفقت کا تذکرہ کر رہا تھا تو کوئی اپنی بے راہ روی کا ، کسی نے تعلیمی میدان کی سرگرمیوں کو بیان کیا تو کسی نے گھریلو زندگی کی جھلک پیش کی ، بچپن کی یادیں ، نوعمری کی داستانیں اور منزل تک پہنچنے کی تگ ودو اور مشفق والدین کی شفقت ، مربی اساتذہ کی تربیت و نصیحت، عزیز رفقاء کی رفاقت و صحبت کو سامعین کے گوش گزار رہے تھے ، روداد کا سلسلہ مکمل ہوا ، اخیر میں مولانا ایوب صاحب ندوی نے روداد مدرسہ اور امت کے نو نہالوں کیلئے اس ادارہ کی بیش بہا خدمات اورجدید تبدیلیوں کا تذکرہ کیا اور مولانا عبد الحق صاحب ندوی نے اب زندگی کااگلا مرحلہ صاحب نسبت نیک طینت پاکیزہ اوصاف اللہ والے کے نگرانی میں طئے کرنے کیلئے کہا جوہری ہی جوہر کو جانتا ہے آپ امت کیلئے اسی وقت کار آمد مفید ہوسکتے ہیں جب کسی جاننے والے کی رہنمائی میں اس سفرکو شروع کریں گے جہاں کہیں رہیں ثابت قدمی اخلاص وتقوی اور اعلاءکلمة اللہ کا پختہ عزم لیکررہیں اپنے آپ کو امت کے حق میں مفید سے مفید تر بنائیں حالات سے نہ گھبرائیں قربانی کے بعد راحت ہی راحت ہے تنگی کے بعد آسانی ہی آسانی ہے آخرت کی نعمتوں کو مدنظر رکھیں تلاش معاش سے زیادہ معاد کی فکر غالب رہے دنیا ملکر رہے گی پھر حضرت ناظم صاحب کی دعا پر پہلی نشست کا اختتام ہوا ، دوسری نشست کا انعقاد مؤرخہ 3 مارچ بروز اتوار حضرت ناظم صاحب ( حافظ فضل حق) کی صدارت میں محمد عرفات کی تلاوت سے ہوا ، تلاوت قرآن کے بعد طلحہ نے بارگاہ رسالت میں گلہائے عقیدت پیش کیا ، اس کے بعد امسال عالمیت مکمل کرنے والے طلباء کے سروں پر دستار فضیلت باندھ کر دین متین کی خدمت اور اس راہ کی قربانی کیلئے تیار رہنے کا وعدہ لیا گیا وارثین انبیاءکی کیا ذمہ داریاں ہیں اس کیلئے کیا کچھ کرنا ہے اس کی طرف رہنمائی کی آج دنیا جس تیزی کے ساتھ الحاد اور ارتداد اورغیر مہذب زندگی کی طرف جارہی ہے اس میں علما ء کا کیارول ہونا چاہئے اس کی طرف بھی اشارہ کیا، دنیا کو انبیاء اور ان کے وارثین ہی نے ہمیشہ ہلاکت سے بچایا ہے خوف خدا خوف آخرت رسالت کے یقین سے جلتی دنیا کوباغ وبہار بنایا ہے ہمیں پہر ایک بار میدان عمل میں آکر سرگرم ہونا ہے اور علم کی روشنی سے جہالت ظلم نا انصافی اور ہرقسم کے زیادتیوں سے بندگان خداکو بچانا ہے پھر صدر جلسہ کا خطاب اور دعا پر پروگرام کا اختتام ہوا ، اس موقع تمام طلباء علاوہ مدرسہ کے تمام اساتذہ موجود رہے
NEWS & ADVERTISMENT CONTACT 9880736910
NEWS & ADVERTISMENT CONTACT 9880736910
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
0 تبصرے