کرناٹک اردو اکاڈمی کی تشکیل اردو والوں کے ساتھ حکومت کا مذاق کرناٹک میں اردو کے واحد مرکز گلبرگہ کے ساتھ کھلی ناانصافی: عزیز اللہ سرمست
گلبرگہ21 مارچ( نامہ نگار ) سینئر صحافی عزیز اللہ سرمست نے کہا ہے کہ کرناٹک اردو اکاڈمی کی تشکیل میں گلبرگہ کے ساتھ کھلی ناانصافی کی گئی ہے انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس وقت گلبرگہ پوری ریاست کرناٹک میں اردو کا واحد مرکز ہے جہاں اردو کے ادبا و شعرا کی اکثریت ہے بلکہ اردو کی سب سے زیادہ سرگرمیاں ہوتی ہیں اردو کے سب سے زیادہ تعلیمی ادارے قائم ہیں عزیز اللہ سرمست نے مزید کہا ہے کہ یہ کتنا بڑا المیہ ہے کہ اردو تہذیب و ثقافت علم و ادب سے مالا مال گلبرگہ کو سابق میں کرناٹک اردو اکاڈمی کی چیرمین شپ دی جاتی تھی لیکن اس بار صرف کوآپٹ ممبر شپ دی گئی ہے یہ گلبرگہ کے تمام ادبا و شعرا کی کھلی اہانت کرنے کے مترادف ہے گلبرگہ کو اکاڈمی کی چیرمین شپ یا نامزد ممبر شپ کو نظر انداز کرکے کوآپٹ کرنا خوش کرنے کیلئے لالی پاپ یا چاکلیٹ دینے کے مترادف ہے احتجاجاً اس حقیر پیشکش کو مسترد کیا جانا چاہیئے اور احتجاج کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے گلبرگہ میں اکاڈمی کا کوئی پروگرام منعقد ہونے نہیں دیا جانا چاہیئے سابق میں ایسا ہوا تھا اور آئندہ بھی ایسا احتجاج گلبرگہ میں جاری رہنا چاہیئے کرناٹک اردو اکاڈمی کی تشکیل میں گلبرگہ کے وقار کو مجروح کئے جانے سے گلبرگہ کے ادبا و شعرا اردو کارکنان میں جو زبردست ناراضگی پائی جارہی ہے وہ وہ اکاڈمی کی کوآپٹ ممبر شپ دینے سے دور نہیں ہوگی عزیز اللہ سرمست نے مزید کہا ہے کہ کرناٹک اردو اکاڈمی کی تاریخ میں پہلی بار اکاڈمی کا ایک ایسا چیرمین نامزد کیا گیا ہے جس کا اردو ادب سے کوئی تعلق نہیں افسوس تو اس بات کا ہے کہ کرناٹک اردو اکاڈمی کی تشکیل کے بعد جو ویڈیو منظر عام پر آیا اس میں اکاڈمی کے نونامزد ممبران چیرمین کی تعریف و توصیف میں یوں رطب اللسان ہیں کہ گویا ان کے علاوہ کوئی اور قابل شخص کرناٹک اردو اکاڈمی کا چیرمین بننے کے لائق کرناٹک میں موجود نہیں ہے متعلقہ ذمہ داران کرناٹک اردو اکاڈمی کا چیرمین نامزد کرنے سے پہلے کرناٹک اردو اکاڈمی کی جانب سے کرناٹک کے اردو قلمکاروں کی جو ڈائری شائع ہوئی ہے اس میں ان صاحب کا تعارف پڑھ لینا چاہیئے تھا جنہیں اکاڈمی کا چیرمین نامزد کیا گیا ہے حیرت بلکہ شرمندگی کی بات ہے کہ جو ادبا و شعرا صحافی کرناٹک اردو اکاڈمی کی چیرمین شپ کے دعویدار تھے اب وہ اکاڈمی کی ممبر شپ قبول کرکے خوش ہیں عزیز اللہ سرمست نے مزید کہا ہے کہ عرصہ بعد کرناٹک اردو اکاڈمی کی جس طرح تشکیل کی گئی ہے وہ کرناٹک کی سدرامیا حکومت کا انتہائی غلط فیصلہ ہے اس سے کانگریس پارٹی یا حکومت کو کوئی فائدہ پہنچنے والا نہیں ہے کرناٹک اردو اکاڈمی کی تشکیل نو علما کی سیاست میں غیر ضروری اور بیجا مداخلت کا نتیجہ ہے یہ المیہ ہے کہ کانگریس کے ریاستی صدر ڈی کے شیوکمار اور چیف منسٹر سدرامیا علما کو ہی ریاست کے مسلمانوں کا مختار کل سمجھے ہوئے ہیں کرناٹک سے منتخب کانگریس کے ایم ایل ایز کی رائے کو حکومت میں کوئی اہمیت نہیں دی جارہی ہے کم از کم کرناٹک اردو اکاڈمی کی تشکیل نو میں یہی صورتحال سامنے آئی ہے کانگریس پارٹی اور ریاستی حکومت کو زمینی حقائق جاننے کی ضرورت ہے کہ جو علما سیاست کررہے ہیں انہیں عام مسلمانوں میں کتنا اثر و رسوخ حاصل ہے۔ لوک سبھا انتخابات میں ریاست کے مسلمان کانگریس کو ہی ووٹ دینے والے ہیں لیکن مسلم ووٹوں کے نام نہاد سوداگروں کی منہ بھرآئی کرنے سے کانگریس کیلئے زیادہ بہتر ہے کہ وہ مسلمانوں کے مسائل کو حل کرنے پر توجہ دے ملک کے موجودہ حالات میں کانگریس کو ووٹ دینا مسلمانوں کی سیاسی مجبوری ہے لیکن اس مجبوری کی سیاسی سودے بازی نہیں ہونا چاہیئے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کو مسلمانوں کے ووٹ حاصل کرنے کیلئے درمیانی ایجنٹوں پر تکیہ کرنے کے بجائے پچھلی بی جے پی حکومت میں مسلمانوں کے ساتھ ہوئیں ناانصافیوں کا ازالہ کرنے کیلئے کانگریس حکومت کو سنجیدگی سے کام لینا چاہیئے پچھلے اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے مسلمانوں سے 2 بی ریزرویشن اور حجاب سے متعلق اور دیگر جو اہم وعدے کئے تھے انہیں بی جے پی کو سیاسی فائدہ پہنچنے کے خدشہ سے سرد بستے میں ڈال دیا گیا ہے ایسے میں مسلمانوں کا بی جے پی کیخلاف کانگریس کو ووٹ دینے کا کیا فائدہ ہوا؟ اب جبکہ کرناٹک اردو اکاڈمی کی تشکیل نو ہو چکی ہے آنے والا وقت بتائے گا کہ چیرمین کتنے ممبران اور ان کے سب ایجنٹ اردو کی ترقی و ترویج کی آڑ میں اپنا الو سیدھا کرتے ہیں اور کتنے اردو زبان و ادب کی خدمت کرتے ہیں
NEWS & ADVERTISMENT CONTACT 9880736910
NEWS & ADVERTISMENT CONTACT 9880736910
NEWS & ADVERTISMENT CONTACT 9880736910
NEWS & ADVERTISMENT CONTACT 9880736910
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
0 تبصرے