نمازیوں کے سامنے سدرامیا کا کھڑا ہونا ، ذمہ دار کون ؟ تجزیہ: عزیز اللّٰہ سرمست
گلبرگہ 19 جون ( نامہ نگار )عید الاضحیٰ کی نماز کا ایک ویڈیو وائرل ہورہا ہے جس میں چیف منسٹر کرناٹک سدرامیا نمازیوں کے سامنے کھڑے ہوئے ہیں اور نماز ادا کی جارہی اس ویڈیو میں بڑے ہی قابل اعتراض مناظر ہیں سابق میں کرناٹک کے ایک مسلم وزیر نے انتخابی جلسہ میں کہا تھا کہ سدرامیا کے چہرے میں خدا دکھائی دیتا ہے
ایسی سوچ رکھنے والوں نے حد کردی بنگلور کی ایک عیدگاہ میں سدرامیا کو نمازیوں کے سامنے لا کھڑا کردیا نمازی جب سجدہ کررہے تھے تو انتہائی غلط گمان ہورہا تھا کہ سجدہ کیا کس کیلئے جارہا تھا اور کس کے سامنے ہو رہا تھا حیرت اس بات پر ہے کہ جو نمازی نماز نہ ہونے کے خیال سے بچوں کو پیچھے کی جانب دھکیلا کرتے ہیں وہ ایک غیر مسلم شخص کے سامنے کھڑے ہونے کے باوجود قیام رکوع سجدہ اور قاعدہ اولی و آخر کررہے تھے مسلمانوں کی حالت مرعوبیت کا یہ افسوسناک واقعہ بنگلور کے چامراج پیٹ عیدگاہ کا ہے جہاں چیف منسٹر سدرامیا مسلمانوں کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد پیش کرنے پہنچے تھے وہ خود سے آئے تھے یا پھر مدعو کئے گئے تھے یہ واضح نہیں ہوسکا تاہم ان کی تہنیت کا جس طرح اہتمام کیا گیا اس سے اندازہ ہورہا تھا کہ یہ طے شدہ پروگرام تھا چیف منسٹر سدرامیا جونہی عید گاہ میں پہنچے مسلمانوں نے انہیں ہاتھوں ہاتھ لے لیا
جس کی بارگاہ میں محتاج و غنی محمود و ایاز
ایک ہوتے ہیں وہاں ایک حکمران کی بھرپور خوشامد کی گئی اس موقع پر ضمیر احمد خان کی جانب سے سدرامیا کا استقبال کیا جانا قابل قبول بات ہوسکتی ہے کیونکہ وہ حکومت کے وزیر ہیں عام مسلمان مرعوب ہو سکتے ہیں لیکن نماز عید الاضحیٰ کے امام مولانا مقصود عمران رشادی جوکہ ایک ممتاز عالم دین ہیں کا رویہ نہایت افسوسناک رہا علماء نے جب سے مسلمانوں میں سیاسی بیداری لانے کا ذمہ اپنے کندھوں پر لیا ہے تب سے وہ بہت زیادہ مصلحت پسند ہوگئے ہیں گزشتہ دنوں کرناٹک کے ایک سرکردہ عالم دین کے فوٹوز سوشیل میڈیا پر وائرل ہوئے تھے جس میں وہ ایک بے
پردہ مسلم خاتون ایم ایل اے کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے جس سے ایک جید عالم دین کے بارے میں غلط تاثر قائم ہوا عید گاہ چامراج پیٹ میں مولانا مقصود عمران رشادی نے چیف منسٹر کو تہنیت پیش کی اگر چیف منسٹر سدرامیا کی شالپوشی کی جاتی تو مناسب تھا لیکن مولانا نے انہیں ٹوپی پہنائی کسی غیر مسلم کو ٹوپی پہنانا انتہائی نامناسب ہے اس سے قبل یڈی یورپا بومئی جگدیش شیٹر یتنال کو بھی مسلمانوں نے بڑی عزت سے ٹوپیاں پہنائی تھیں چندرابابونائیڈو اور نتیش کمار کو بھی مسلمانوں نے نہایت اکرام کے ساتھ ٹوپیاں پہنائیں لیکن مسلمانوں کو ٹوپیاں پہنانے کا ملال اس وقت ہوا جب نائیڈو اور نتیش نے مودی کو تیسری بار وزیراعظم کے عہدے تک پہنچنے میں سیڑھی کا کام کیا نریندر مودی نے تو کھلے عام ٹوپی پہننے سے انکار کر دیا تھا پھر بھی مسلمان غیر مسلم سیاستدانوں کو ٹوپی پہنانے سے باز نہیں آتے عید گاہ چامراج پیٹ میں اصولا نماز عید الاضحیٰ کے بعد تہنیت پیش کی جانی چاہیئے تھی کیونکہ نماز مقدم ہے دوسرے عیدگاہ کے باہر چیف منسٹر کے بیٹھنے کا اہتمام کیا جانا چاہیئے تھا تاکہ وہ نماز مکمل ہونے کا انتظار کرتے لیکن نماز سے قبل عیدگاہ کے اندر ہی نمازیوں کی صفوں کے سامنے چیف منسٹر سدرامیا کیلئے کرسی لگائی گئی جس پر چیف منسٹر براجمان ہوئے اور جب نماز ادا کی جانے لگی تو چیف منسٹر سدرامیا احتراماً کھڑے ہوگئے سارے نمازیوں کا رخ مکہ معظمہ کی سمت تھا اور چیف منسٹر کا رخ نمازیوں کی سمت ظاہر ہے چیف منسٹر سدرامیا آداب نماز سے ناواقف ہیں لیکن انہوں نے نماز کا احترام تو کیا افسوس کہ مسلمانوں کو یا پھر امامت کررہے مولانا مقصود عمران رشادی کو اس کا خیال نہ رہا یہ مولانا مقصود عمران رشادی کی ذمہ داری تھی کہ وہ چیف منسٹر سے کہتے کہ وہ نماز کی ادائیگی کے پیش نظر اپنی کرسی خالی کریں یا منتظمین سے چیف منسٹر سدرامیا کی کرسی دوسری جانب منتقل کرنے کیلئے کہتے لیکن جب انہوں نے ہی نہیں کہا تو دوسرے نمازی کیسے ہمت دکھاتے ؟ نماز میں کسی کا حائل ہونا نماز میں خلل پیدا کرتا ہے لیکن سابق میں بھی ایسے واقعات ہوتے رہے ہیں اظہار خیر سگالی کے نام پر اسلامی آداب و حدود سے تجاوز کیا جاتا رہا ہے ایک جانب غیر مسلم سیاستدانوں کو نماز میں شریک کرلیا گیا تو دوسری جانب مسلم سیاستدان شرکیہ رسومات کا حصہ بنتے رہے لیکن اس کیخلاف آواز حق بلند کرنے کیلئے مسلمانوں کی صفوں میں کوئی مجدد الف ثانی موجود نہیں ہے چیف منسٹر سدرامیا کے حالت نماز میں نمازیوں کے سامنے کھڑے رہنے پر کسی نے اعتراض نہیں کیا یہ مسلمانوں کی غیرت ایمانی پر بہت بڑا سوال ہے شائد علامہ اقبال نے کمزوری ایمان کی ایسی کیفیت پر ہی کہا تھا کہ خدا نصیب کرے ہند کے اماموں کو وہ سجدہ جس میں ہے ملت کی زندگی کا پیام
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 988
NEWS & ADVERTISMENT CONTACT 9880736910
0 تبصرے