اروند کیجریوال کی ضمانت پر ہائی کورٹ کی روک
نئی دہلی21جون ( نامہ نگار )دہلی کی شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کو دھچکا لگا ہے۔ کیجریوال کی ضمانت کی درخواست کے خلاف دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ نچلی عدالت کے حکم پر سماعت تک روک رہے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ کیجریوال کو تہاڑ جیل سے اس وقت تک رہا نہیں کیا جائے گا جب تک ہائی کورٹ کیس کی سماعت نہیں کرتا۔
دہلی ہائی کورٹ نے اروند کیجریوال کو دی گئی ضمانت کے خلاف ای ڈی کی درخواست پر فوری سماعت کی اجازت دی۔ ہائی کورٹ نے کہا، نچلی عدالت کا حکم اس وقت تک موثر نہیں ہوگا جب تک ہم اس کیس کی سماعت نہیں کرتے۔ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرتے ہوئے ای ڈی نے دلیل دی کہ ہمیں نچلی عدالت میں اپنا موقف پیش کرنے کا موقع نہیں ملا۔ اس کے جواب میں کیجریوال کے وکیل نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں ہے۔
درحقیقت، جمعرات (20 جون، 2024) کو ہی نچلی عدالت نے دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق معاملے میں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کو ضمانت دے دی تھی۔ ایسے میں کیجریوال جمعہ (21 جون 2024) کو تہاڑ جیل سے باہر آ سکتے تھے، لیکن ہائی کورٹ نے سماعت تک اس پر روک لگا دی ہے۔
ای ڈی نے جمعرات کو عدالت میں دلیل دی تھی کہ کیجریوال جرم کی مبینہ آمدنی اور شریک ملزمان سے جڑے ہوئے ہیں۔ ساتھ ہی کیجریوال کے وکیل نے کہا تھا کہ مرکزی تفتیشی ایجنسی کے پاس اس سلسلے میں کوئی ثبوت نہیں ہے۔ ایسی صورت میں ضمانت دی جائے۔
ای ڈی نے دعوی کیا ہے کہ اروند کیجریوال دہلی کی شراب پالیسی میں بے قاعدگیوں کے اہم سازشی ہیں۔ اس پورے معاملے میں آپ کے کئی دوسرے لیڈر بھی ملوث ہیں۔ آپ نے اس کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ یہ سب کچھ سیاسی انتقام کے جذبے سے ہو رہا ہے۔ اے اے پی لیڈر آتشی اور دیگر لیڈروں نے ای ڈی کے دعوے پر کہا کہ کجریوال کو انتقامی سیاست کے حصہ کے طور پر گرفتار کیا گیا ہے، لیکن لوگ ہمارے ساتھ ہیں۔ اس کا جواب دیں گے۔ کیجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 9880736910
NEWS & ADVERTISEMENT CONTACT 988
NEWS & ADVERTISMENT CONTACT 9880736910
0 تبصرے