قائدانہ ذمہ داری میں اضافہ، دنیا اور آخرت میں جوابدہی کا خوف
حیدرآباد 3 اکتوبر(نامہ نگار ) قائدانہ ذمہ داری معمولی نہیں ہے ' جس قدر ذمہ داری بڑی ہوتی ہے اتنا ہی دنیا اور آخرت میں جواب دہی کا خوف ہے ۔ رکن قانو ن ساز کونسل نامزد ہونے کے بعد اسی خوف کے ساتھ آگے بڑھ کر قوم او رملت کی خدمت کرنے کے جذبے کے ساتھ کام کررہاہوں۔ یہی وجہہ ہے کہ میں نے اپنی ساری تنخواہ ملت فنڈ میںہر ماہ عطیہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور ہر ماہ جو تنخواہ ( دولاکھ ) سے زائد رقم ملت فنڈ کو عطیہ دے رہاہوں ۔ ان خیالات کا اظہار رکن قانو ن ساز کونسل ' نیوز ایڈیٹر روزنامہ سیاست جناب عامر علی خان نے کیر یر گائیڈئنس کونسل کی نگرانی میںقائم ظہیر الدین علی خان ٹیالنٹ ڈیولپمنٹ سنٹر ''ٹریننگ 'پلیس منٹ ' اسٹارٹ اپ ''کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ اُردو گھر مغل پورہ میں کیر یر گائیڈنس کونسل پچھلے 14سالوں سے کام کررہا ہے جہاں پر مختلف امور کی ٹریننگ دی جاتی ہے ۔ جناب عامر علی خاں صاحب نے کہا کہ اردو گھر کو جناب عابد علی خاں صاحب نے تعمیر کیا جب کہ جناب زاہد علی خاں صدر ہیں اور آج جناب ظہیر الدین علی خاں صاحب کے نام پر یہ قائم ہورہا ہے ۔ اس موقع پر میں یہ اعلان کرتا ہوں کہ میں ایم ایل سی بننے کے بعد جو تنخواہ مجھے ملے گی وہ ہر ماہ ملت فنڈ میں جمع ہوجائے گی جس سے ملت کی تعلیمی اور معاشی ترقی کرنے کا منصوبہ ہے ۔ جناب عامر علی خان نے مزیدکہاکہ رکن قانون ساز کونسل نامزد کئے جانے کے بعد اس بات کے احساس میںاضافہ ہوا ہے کہ جو فلاحی اور سماجی کام بغیر سیاسی طاقت کے ادارہ سیاست انجام دے رہا ہے اس کام میں100گنا کا اضافہ ہوجائیگا۔قومی سطح پر مسلمانوں کو معاشی کمزور بنانے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔ ملک کے کسی بھی کونے میںاگر فرقہ وارانہ فسادات ہوتے ہیں تو پہلے اس قسم کے فسادات میں مسلمانوں کا جانی نقصان کیا جاتا تھا مگر اب منظم سازش کے تحت مسلمانوں کے املاک کو نذر آتش کردیاجارہا ہے ۔ ان کی دوکانوں ' مکانوں او رگاڑیوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ انہوں نے مشورے کے طور پر مسلمانوں سے کہا کہ وہ اب لائف انشورنس ' ہیلتھ انشورنس اور جنرل انشورنس کی طرف اپنی توجہہ مبذول کریں۔ تاکہ مالی نقصان کی بھر پائی اوردوبارہ کاروبار کی شروعات کے لئے رقم حاصل کرنے میںکوئی مشکل پیش نہ آئے ۔انہوں نے کہاکہ زکواۃکی ادائیگی کے باوجود مسلمانوں کی معاشی حالات میں سدھار کی کمی کے اسباب کی تلاش کرنے کی ضرورت ہے ۔جناب عامر علی خان نے کہاکہ یکساں سیول کوڈ کا پروپگنڈہ کیاگیا اور خوف کا ماحول پیدا کرکے تین طلاق کا قانون لایاگیا۔ اسی طرح اب وقف ترمیمی ایکٹ کا زور شور سے پرچار کیاجارہا ہے دیکھنا یہ ہے کہ اس کی آڑ میں مرکزی کی مودی حکومت اب کونسا نیا قانون لانے کاکام کرتی ہے ۔ وقف ترمیمی بل کو غیر ضروری قراردیتے ہوئے جناب عامر علی خان نے کہاکہ 1955کے وقف ایکٹ میں خامیوں اور کوتاہیوں کا حوالہ دیکر نیا ترمیمی ایکٹ لانے کی ضرورت تھی مگر مودی حکومت نے ایسا کچھ بھی نہیں کیا اور چالیس ترمیمات کے ساتھ ایک نیا بل پیش کردیا۔ انہوں نے یقین کے ساتھ کہاکہ وقف ترمیمی بل ٹکنے والا نہیں ہے او ریہ کسی بھی صورت میںناکام ہوگا مگر مسلمانوں یا پھر مسلم اداروں کی جانب سے ترمیمات پر مشتمل کوئی نمائندگی نہیں کی گئی تھی مگر پھر بھی مودی حکومت نے وقف ترمیمی قانون لانے کاکام کیاہے ۔ جناب عامر علی خان نے کہاکہ دنیا بھر میںہندوستانیوں کے سونچ او ر فکر کو کافی اہمیت حاصل ہے۔ آئیڈیاز کی آج کے وقت میںکافی اہمیت ہے۔ بڑے بڑے کارپوریٹ اداروں میںاپنے ملازمین سے آئیڈیاز حاصل کرنے کے لئے علیحدہ سیشن چلائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پرانے شہر حیدرآباد میں بے شمار صلاحیتوں کے حامل نوجوان موجود ہیں۔ ان کی صحیح سمت رہنمائی حالات بدل سکتی ہے ۔ انہو ںنے مزید کہاکہ جس تیزی کے ساتھ تعلیمی معیار میںسدھار آیاہے اسی تیزی کے ساتھ معاشی حالات میںتبدیلی لائی جاسکتی ہے ۔ پرانے شہر کے نوجوان صرف اپنی صلاحیتوں کے استعمال کے لئے پانچ فیصد دماغ کا استعمال کرتے ہیں جس دن 95فیصد دماغ کااستعمال کرنا شروع کردیں گے تو حالات یکسر بدل جائیں گے۔ نوجوانوں کی پوشیدہ صلاحیتوں کواجاگر کرنے میں ظہیر الدین علی خان ٹیلنٹ ڈیولپمنٹ سنٹر کار آمد ثابت ہوگا۔ جناب عامر علی خان نے کہاکہ وہ اسٹارٹ اپ کا کافی قریب سے جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سونچ میںتبدیلی کی ضرورت ہے ۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد مصطفیٰ شریف صدر کیر یر گائیڈنس سنٹر نے قرآن سے مسلمانوں کی دوری کو مسلمانوں کی بربادی کا سبب بتایا۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی کام کی شروعات سے قبل تمثیل ناگزیر ہے۔انہوں نے کہاکہ نوجوانوں کے لئے مواقع بہت ہیں اور انہیںذہنی طور پر تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہو ںنے مزیدکہاکہ دنیابھر کی تمام ترقی قرآن کی مرہون منت ہے۔ اولڈ سٹی کو گولڈ سٹی بنانے کے لئے اسٹارٹ اپ کے نظریہ کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ۔ پروفیسر سید علیم اشرف جائسی صدر شعبہ عربی مولانا آزاد نیشل اُردو یونیورسٹی ونائب صدر کیریر گائیڈنس نے اپنے خطاب میں جناب ظہیر الدین علی خان مرحوم کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہو ںنے تقویٰ کی تشریح کرتے ہوئے کہاکہ تنگی اور کشادگی بلکہ ہر حال میں اللہ کی راہ میںخرچ کرنے والے' غصہ پر قابو رکھنے والے اور زیادہ معاف کرنے والوں کا شمار اللہ تعالی نے متقیوں میں کیاہے۔ تقریب کا آغاز قرات کلام پاک سے ہوا اور اس موقع پرنعت رسول مقبولﷺ بھی پیش کی گئی۔ کیر یر گائیڈنس کونسل کے قیام کی تفصیلات سے سید منور نے واقف کروایا۔ڈاکٹر سید علی لقمان حسینی' اظہر بیگ' محمود علی' سید بشیر الدین' مقیت قادری' سید سمیع اویس' واحد علی خان' طاہر فراز کے علاوہ دیگر بھی موجود تھے۔ مومنٹوز بھی پیش کئے گئے اور افتتا ح کے بعد سنٹر کا تفصیلی معائنہ بھی جناب عامر علی خان نے کیا۔ قائدانہ ذمہ داری معمولی نہیں ہے ' جس قدر ذمہ داری بڑی ہوتی ہے اتنا ہی دنیا اور آخرت میں جواب دہی کا خوف ہے ۔ رکن قانو ن ساز کونسل نامزد ہونے کے بعد اسی خوف کے ساتھ آگے بڑھ کر قوم او رملت کی خدمت کرنے کے جذبے کے ساتھ کام کررہاہوں۔ یہی وجہہ ہے کہ میں نے اپنی ساری تنخواہ ملت فنڈ میںہر ماہ عطیہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور ہر ماہ جو تنخواہ ( دولاکھ ) سے زائد رقم ملت فنڈ کو عطیہ دے رہاہوں ۔
0 تبصرے