تخلیق کو شاہکار بنانے تنقید کا سامنا کرنا ضروری تنظیم اردو صحافت و ادب گلبرگہ کے زیر اہتمام ادبی اجلاس کا کامیاب انعقاد
گلبرگہ 29 اکتوبر ( نامہ نگار ) تنظیم اردو صحافت و ادب گلبرگہ کے زیر اہتمام کل دوپہر حلیمہ انگلش میڈیم اسکول نورباغ روضہ بزرگ گلبرگہ میں ادبی نشست کا کامیاب انعقاد عمل میں آیا فضل احمد تماپوری صدر تنظیم اردو صحافت و ادب گلبرگہ نے صدارت کی ڈاکٹر اکرم نقاش صدر انجمن ترقی اردو ہند شاخ گلبرگہ نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی کارروائی کا
آغاز مولوی محمد خواجہ گیسو دراز موظف محکمہ تعلیمات کی قرات کلام پاک سے ہوا علیم احمد مدیر استعارہ و اسلوب نے اجلاس کے صدر مہمان خصوصی مبصرین و فنکاروں کا نہایت حقیقت پسندانہ تعارف کروایا محمد صادق علی نے انشائیہ ڈاکٹر فریدہ تبسم نے افسانہ آتش کدہ اور اسماءعالم انجنئیر عبد القدیر عرفان نے کلام سنایا امجد جاوید سابق پرنسپل نیشنل پی یو کالج گلبرگہ نے محمد صادق علی کے انشائیہ اور ڈاکٹر فریدہ تبسم کے افسانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ محمد صادق علی نے اپنے انشائیہ میں انسان میں پائے جانے والے تبدیلی کے مزاج کی بھرپور عکاسی کی ہے
انہوں نے ڈاکٹر فریدہ تبسم کے افسانے کو تجریدی قرار دیتے ہوئے کہا کہ افسانہ میں خیر اور شر کے پہلو کو واضح کرنے کیلئے علامتوں کا خوب استعمال کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فریدہ تبسم نے اپنے افسانے میں دردناک حادثہ کا شکار لڑکے کی نفسیاتی خوف کی کیفیت کو بیان کیا ہے امجد جاوید نے شاہکار تخلیق کیلئے ضروری ہے کہ تخلیق کار میں تنقید برداشت کرنے کا مادہ ہونا چاہیئے اور تخلیق کار کو بھی خود اپنی تخلیقات کا تنقیدی محاسبہ کرنا چاہیئے انہوں نے گلبرگہ کے سابقہ ادبی ماحول کی یادیں تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح مسلم چوک کے چائے خانے میں گھنٹوں ادبی بحث ہوا کرتی تھی ڈاکٹر اکرم نقاش صدر انجمن ترقی اردو ہند شاخ گلبرگہ نے کہا کہ ڈاکٹر فریدہ تبسم نے اپنے افسانے میں لفظیات کا خوب استعمال کیا ہے اور افسانہ کا مرکزی خیال ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر مبنی ہے انہوں نے آسما عالم کی نظم ماں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اسماء عالم نے خود کی ذات میں اپنی ماں کے پرتَو کو تلاش کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے لیکن انہوں نے خود ستائش سے بھی کام لیا ہے جبکہ راقم کو اس سے بچنا چاہیے انہوں نے انجنئیرنگ سائنس اور انگلش میڈیم کے طالب علم ہونے کے باوجود عبد القدیر عرفان کے زبان و فن اور موضوعات و لفظیات کے معیار کو سراہتے ہوئے کہا انہوں نے نوجوان شعراء میں اصل شاعر ہونے کی پہچان بنائی ہے ان کا جھکاؤ کلاسیکی ادب و مذہب کی جانب زیادہ ہے ڈاکٹر اکرم نقاش نے دونوں شعراء کو قرات شعر کی اہمیت کو سمجھنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ اس سے اشعار کا وزن اور اثر بڑھتا ہے ڈاکٹر اکرم نقاش نے محمد صادق علی کے انشائیہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی روئداد زندگی کو بیان کیا ہے ڈاکٹر ماجد داغی معتمد انجمن ترقی اردو ہند شاخ گلبرگہ نے دونوں شعراء کے اجلاس میں پیش کئے گئے کلام پر نہایت جامع تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں نوجوان شعراء کو شعر گوئی کا ذوق ورثہ میں ملا ہے انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کرناٹک کی واحد خاتون شاعرہ صغریٰ عالم کے انتقال کے بعد پیدا ہوئے خلا کو پر کرنے کی ان کی صاحبزادی اسماءعالم میں تخلیقی صلاحیت موجود ہے انہوں نے عبد القدیر عرفان کے اجلاس میں پیش کئے گئے کلام پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی شاعری آہ و زاری اور ادب برائے ادب سے مبرا ہے ڈاکٹر ماجد داغی نے کہا کہ عبد القدیر عرفان اپنی شاعری میں عصری مسائل کی بہترین ترجمانی کرنے پر زبردست عبور رکھتے ہیں فضل احمد تماپوری نے صدارتی تقریر میں کہا کہ گلبرگہ کے فنکاروں کا تعارف ان کے فن کا جائزہ لینے اور ان کی پذیرائی کیلئے تنظیم اردو صحافت و ادب گلبرگہ کی جانب سے وقتاً فوقتاً ادبی اجلاس منعقد کئے جارہے ہیں انہوں نے ادب میں گلبرگہ کی نمائندگی اور برتری کو قائم رکھنے کیلئے نوجوان ادبا و شعرا کی حوصلہ افزائی و پذیرائی کرنے پر زور دیا ڈاکٹر محمد افتخار الدین اختر نے نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ نظامت کے فرائض انجام دیئے باذوق مرد و خواتین ادباء و شعراء نے اجلاس میں شرکت کی
0 تبصرے