سرکاری اداروں کے صدورنشین کی کارکردگی پر انٹلیجنس سے رپورٹ طلب
حیدرآباد 31 اکتوبر ( نامہ نگار ) تلنگانہ میں اقتدار کے 10 ماہ کی تکمیل کے موقع پر چیف منسٹر ریونت ریڈی نے پارٹی اور سرکاری اداروں پر گرفت مستحکم کرنے بعض فیصلے کئے ہیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے سرکاری اسکیمات کے فوائد عوام تک پہنچانے اور اپوزیشن کے پروپگنڈہ کا مقابلہ کرنے میں سرگرم قائدین کی تفصیلات طلب کی ہیں تاکہ انہیں نامزد عہدوں پر فائز کیا جاسکے۔ چیف منسٹر کے قریبی ذرائع کے مطابق حکومت کی تشکیل کے بعد 40 سے زائد کارپوریشنوں اور بورڈس صدور نشین کے تقررات عمل میں لائے گئے لیکن چیف منسٹر نامزد عہدوں پر فائز افراد کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں۔ انہوں نے پارٹی اجلاسوں میں کھل کر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ ریونت ریڈی سے ملاقات کیلئے پہنچنے والے کئی صدورنشین کو چیف منسٹر نے کارکردگی بہتر بنانے ہدایت دیتے ہوئے انتباہ دیا کہ اگر پارٹی کے استحکام کیلئے سرگرم نہ ہوں تو عہدہ کی میعاد میں توسیع نہیں کی جائے گی ۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے انٹلیجنس کے ذریعہ کارپوریشنوں کے صدورنشین کی کارکردگی کے بارے میں رپورٹ طلب کی ۔ رپورٹ میں یہ بات منظر عام پر آئی کہ صدرنشین کا عہدہ حاصل کرنے کے بعد قائدین پارٹی سرگرمیوں سے دور ہوچکے ہیں۔ ضلعی سطح پر پارٹی اجلاسوں میں صدورنشین غیر حاضر ہیں اور گزشتہ دنوں صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ کے طلب کردہ اجلاس میں بیشتر صدورنشین غیر حاضر رہے۔ مہیش کمار گوڑ نے چیف منسٹر سے خواہش کی کہ وہ سرکاری عہدوں پر فائز قائدین کو پابند کریں کہ وہ صرف عہدہ کے فوائد حاصل کرنے میں مصروف رہنے کے بجائے پارٹی کیلئے بھی کام کریں۔ حکومت سے انتخابی وعدوں کی تکمیل کیلئے کئی اقدامات کئے گئے لیکن عہدوں پر فائز قائدین عوام تک تفصیلات پہنچانے میں ناکام رہے ہیں ۔ چیف منسٹر و حکومت کے خلاف اپوزیشن کی الزام تراشی اور سوشیل میڈیا مہم کا جواب دینے میں سوائے چند قائدین کے دیگر خاموش ہیں۔ چیف منسٹر نے کارپوریشنوں کے صدورنشین پر واضح کردیا کہ میعاد کی تکمیل کے بعد مزید کوئی توسیع نہیں دی جائے گی اور میعاد کی تکمیل کے وقت کارکردگی کے بارے میں رپورٹ طلب کی جائے گی۔ چیف منسٹر کا کہنا ہے کہ سرکاری اداروں پر فائز رہنے کے باوجود قائدین کو پارٹی سرگرمیوں میں شامل ہونا چاہئے ۔ اضلاع اور اسمبلی حلقہ جات میں سرکاری اسکیمات سے متعلق شعور بیداری مہم میں صدورنشین کو حصہ لینا چاہئے ۔ ریاست میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کے مسئلہ پر کل گاندھی بھون میں منعقدہ اجلاس میں چیف منسٹر نے بعض صدورنشین پر کھل کر ناراضگی جتائی اور کہا کہ سرکاری عہدوں پر فائز ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ پارٹی کو بھول جائیں۔ بتایا جاتا ہے کہ تمام صدورنشین کی کارکردگی اور ان کی دیگر سرگرمیوں کے بارے میں انٹلیجنس سے رپورٹ طلب کی گئی ۔ واضح رہے کہ بیشتر صدورنشین صرف دو سال کی میعاد کیلئے نامزد کئے گئے اور ان کی میعاد کے 8 تا 10 ماہ مکمل ہوچکے ہیں۔ مزید ایک سال کے بعد چیف منسٹر نئے ورکرس اور قائدین کو نامزد کرنا چاہتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے نامزد عہدوں کیلئے صدرپردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ کو حقیقی مستحق اور سرگرم کارکنوں کے نام روانہ کرنے کا مشورہ دیا ہے ۔ توقع کی جارہی ہے کہ بہت جلد مزید سرکاری اداروں پر تقررات کئے جائیں گے اور ان میں پی سی سی کی جانب سے سفارش کردہ افراد شامل رہیں گے ۔
0 تبصرے