ریاستی سطح پر FMEI کی دو روزہ کانفرنس تعلیمی دولت حاصل کرنے کیلئے نہیں بلکہ اللہ کے خوشنودی حاصل کرنے کیلئے دی جائے۔
بیدر۔3/نومبر۔ ( نامہ نگار )۔مذہب ِ اِسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔ اس میں انسان کے انفرادی اور اجتماعی دونوں شعبوں کیلئے وہ تمام ہدایات موجود ہیں، ساتھ ہی ساتھ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ علم انسانی زندگی کا اہم حصہ ہے۔ تعلیم کے بغیر اس انسان کا تصور ممکن نہیں۔ اللہ نے نسان کو اعلیٰ مخلوق کا درجہ دیا ہے۔ اس درجے میں اپنے آپ کو شامل کرنے کے لئے ضروری ہے کہ علم حاصل کرو تاکہ آپ کی آخرت سدھر جائے۔
علم دولت حاصل کرنے کیلئے نہیں بلکہ انسان کو تعلیم کے ساتھ ساتھ اللہ کے خوشنودی حاصل کرنے والا بنایا جائے۔ان خیالات کا اِظہار ڈاکٹر ڈاکٹر طحہ متین نائب صدر منیجنگ ٹرسٹی منصورہ ایجوکیشنل اینڈ ولفئیر ٹرسٹہاسن و ٹرسٹی تقوی ٹرسٹ بنگلور نے آج بیدر شہر میں واقع شاہین کیمپس شاہین نگر میں فیڈریشن آف مسلم ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنس (FMEI) کرناٹک کی جانب سے منعقدہ ریاستی سطح کی تیسری کانفرنس بعنوان ”ایجوکیشن لیڈر شپ ٹو ٹرانفارم سوسائٹی“ میں بطور مہمانِ خصوصی شریک رہکر اپنے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ انسان کو معلوم ہو کہ اس کا خالق کون ہے،دنیا میں اسے کس مقصد کے لئے بھیجا گیا ہے،بحیثیت انسان اس کی ذمہ داریاں کیا ہیں۔
اگر کوئی انسان ان بنیادی باتوں سے بے خبر ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ انسان کے مقام سے بہت پیچھے ہے۔ اگر اسے اس صف میں شامل ہونا ہے تو علم حاصل کرنا ہو گا تبھی حیات ومقصدِ حیات سے روشناس ہوسکتا ہے۔ اس یاد دہانی کے بعد تعلیم کی ضرورت اور اس کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔تعلیم، حصولِ معاش کاذریعہ بھی ہے اس سے اہم بات یہ ہے کہ تعلیم سماج کی صالح تعمیر کا سبب بنتی ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جس انداز میں علم کو فروغ دیا اس کی مثال نہیں ملتی علم کے حصول کے لئے اصحاب صفّہ نے زریں مثال قائم کی ہے۔انہوں نے حصول علم کے لیے خود کو وقف کر دیا۔ آج ہم سب کا یہاں جمع ہونے کا مقصد یہی ہے کہ آپ کے ادارے سے تعلیم حاصل کرنے والا طالبِ علم سماج کی صالح تعمیر کا سبب بن جائے۔یہی آپ کے ادارہ کی ترقی اور کامیابی ہے اور اس سے اللہ خوش بھی ہوگا۔تعلیمی اداروں کو چاہئے کہ وہ قابل اساتذہ کی خدمات کیلئے انہیں بہتر تنخواہ دی جائے۔انہوں اس ضمن میں مثالیں بھی پیش کیں اور کہا کہ اسکول کی ترقی سے زیادہ تعلیم پر پیسہ زیادہ خرچ کریں۔اساتذہ ان بچوں کا مستقبل بناتے ہیں جو آنے والی نسلوں کیلئے سماج کی صالح تعلیم کا سبب بن سکے۔ہمیں چاہئے کہ اخلاص،لغو اور بیکار امور سے اجتناب،علم پر عمل،اخلاق حسنہ کو زندگی کا لازمی جز بنائیں،تواضع اور عجز اپنے اندر پیدا کریں اوروقت کی قدر کریں۔اور دیگر علوم پر دسترس حاصل کریں۔ انہوں نے بتایا کہ قرآن، حدیث اور سیرت ﷺکوبنیاد مان کر مطالعہ کریں گے تو ملت کی رہنمائی صحیح نہج پر ہوگی۔اللہ رب العزت ہم سب کو علم نافع اور عمل صالح کی مکمل سعی پیہم کرنے کی توفیق عطا فرمائے، اور ہمارے اسلاف کو بہترین صلہ عطا فرمائے، اور ہم سب کے لیے علم کو نجات کا باعث بنائے۔اس موقع پر ڈاکٹر خالد مبشر الظفر پروفیسر مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی و امیرِ حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ نے بعنوان ”اسکول کا انتظام اور قیادت (اسکول کی قیادت کو بڑھانا)“پی پی ٹی کے ذریعے پُر مغز خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اسکول کی قیادت تعلیم کے مستقبل کی تشکیل میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ مؤثر رہنمانہ صرف طلباء کی تعلیمی کامیابی پر اثر انداز ہوتے ہیں بلکہ اساتذہ کی پیشہ ورانہ ترقی کو بھی بڑھاتے ہیں، مثبت اسکول کلچر تشکیل دیتے ہیں، اور مضبوط کیو نئی تعلقات بناتے ہیں۔ اسکول کی قیادت کی متنوع نوعیت کو سمجھنا ان لوگوں کے لیے ضروری ہے جو کامیابی کے ساتھ تعلیمی ادارے کی قیادت کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔اسلام نے بہتر تعلیمی انتظامیہ اور قیادت پر زور دیا ہے۔ خود آگاہی اور خود بہتری رہنماؤں کو دوسروں کے لیے مثال قائم کرنے اور ترقی کے لیے ساز گار ماحول بنانے کے قابل بناتی ہے۔جناب مجتبٰی فاروق ٹرسٹی مرکزی تعلیمی بورڈ نے بعنوان ”مذہبی اور ثقافتی شناخت کے تحفظ کے لیے تعلیمی اداروں کا قیام“پر خطاب کرتے ہوئے مُختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی اور تعلیمی اداروں کے قیام کیلئے کونسے امورپر محنت کرنی ضروری ہیں اہم نکات پر روشنی ڈالی۔جناب ہارون باشاہ سکریٹری FMEIجنوبی کرناٹک نے بعنوان ”تعاون اور وسائل کے اشتراک پر علاقہ وار گروپ ڈسکشن“ کیا۔اور ایک گرہپ ڈسکیشن بعنوان ”گروپ کے رہنماؤں کی پیشکش خلاصہ“ جناب سید تنویر احمد FMEIایم بی ٹی،سی آئی او دہلی نے کیا۔جناب عبداللہ جاوید ڈائریکٹر اے جے اکادمی فار رسیرچ اینڈ ڈیولپمنٹ رائچور نے ”قدر مربوط جامع تعلیم(اقدار کی بینائی) پر خطاب کیا۔جناب محمد آصف الدین جنرل سکریٹری FMEIکرناٹک نے FMEIکا تعارف اور کارہائے نمایاں پیش کیں۔ اور کہا کہ ہمارا مشن ہے کہ حقوق کا تحفظ کرنا اور خاص طور پر جمہوری، آئینی اور پرامن طریقے سے مسلم انتظامیہ کے تحت تعلیمی اداروں کی ترقی اور پیشرفت کی راہ ہموار کرنا۔جناب ڈاکٹر عبدالقدیر صدر FMEIکرناٹک نے اپنے صدارتی خطاب میں بتایا FMEIکا وژن ہے کہ قومی اور ریاستی سطح پر مسلم تعلیمی اداروں کے تعاون اور ترقی کو آسان بناناFMEIکا مقصد مسلم تعلیمی اداروں کے تعاون کی حمایت کرنا ان کی خودمُختاری اور ان کی ترقی اور بہتری کو فروغ دینا ہے۔آج کا یہ پہلا سیشن ایک انٹرایکٹیو پروگرام تھا اور ایک کامیاب پروبگرام بھی جس میں مسلم ایجوکیشن کے تحت مُختلف موضوعات پر سیر حاصل گفتگو ہوئی۔اس پروگرام میں ریاست کرناٹک کے مسلم تعلیمی اداروں کے ذمہ داران نے شرکت کی۔پروگرام کا آغاز طحہ کلیم اُللہ کی قراء تِ کلام پاک سے کیا گیا۔
0 تبصرے