کرناٹک کے چیف منسٹرسدارامیا نے گلبرگہ میں جے دیو اسپتال کی سہولت کا افتتاح کیا
گلبرگہ23دسمبر( ناز میڈیا ) کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے اتوار کو ریاست کے گلبرگہ میں جے دیوا اسپتال کی 371 بستروں کی سہولت کا افتتاح کیا اور اسے کرناٹک میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے لئے ایک اہم سہولت کے طور پر اجاگر کیا۔ ریاست کے شمالی حصے میں واقع علاقہ جو پہلے حیدرآباد-کرناٹک علاقہ کے نام سے جانا جاتا تھا، اس میں کئی اضلاع شامل ہیں جن میں گلبرگہ، یادگیر، رائچور، کوپل اور بیدروغیرہ شامل ہیں۔ کرناٹک کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں اہم ہے۔ (آرٹیکل) 371J راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر ملکارجن کھرگے کی جدوجہد کے نتیجے میں نافذ کیا گیا تھا، اور آج ہم 371 بستروں پر مشتمل اس کا افتتاح کیا ہے۔اس پر موقع پرراجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف اور اے آئی سی سی کے صدر ملکارجن کھرگے نے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر سدارامیا سے گلبرگہ میں NIMHANS اور Institute of Diabetology کی شاخیں قائم کرکے کلیان کرناٹک علاقہ میں تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کو ترجیح دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
کھرگے نے حکومت سے گلبرگہ یونیورسٹی کو فنڈز، عملے کے تقررات اور اعلیٰ تعلیم کے مواقع کو بڑھانے کے لیے نئے شعبہ جات کی مدد کرنے پر بھی زور دیا۔ گلبرگہ میں سری جے دیوا انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر سائنسز اینڈ ریسرچ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کھرگے نے علاقے کے باشندوں کو درپیش چیلنجوں پر روشنی ڈالی، جو اکثر جدید طبی دیکھ بھال کے لیے 1,000 کلومیٹر سے زیادہ کا سفر کرتے ہوئے بنگلورو جاتے ہیں۔ کھرگے نے جے دیو ہسپتال کے قیام میں چیف منسٹر سدارامیا اور شرن پرکاش پاٹل کی کوششوں کی ستائش کی، انہوں نے خطے کی پسماندگی پر قابو پانے کے لیے تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا، اور مہادیوپا رامپورے جیسے تعلیم کے علمبرداروں کی قائم کردہ مثال کی پیروی کرنے کے لیے مزید اداروں پر زور دیا۔
کرناٹک کے وزیر اعلی نے گلبرگہ میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ آئین (118 ویں ترمیمی بل)، 2012، جس نے آئین میں آرٹیکل 371J داخل کیا تھا، 2012 میں کرناٹک اسمبلی اور قانون ساز کونسل کی جانب سے کرناٹک فلاحی شعبے کی ترقی کے لیے خصوصی دفعات کرنے کی قرارداد کے بعد منظور کیا گیا تھا۔ اس بل میں علاقے کے لیے ایک ترقیاتی بورڈ کا قیام، اس کے لیے فنڈز کی تقسیم کو یقینی بنانا اور علاقے کے لوگوں کو تعلیمی اور پیشہ ورانہ تربیت کے اداروں اور ریاستی سرکاری عہدوں میں ریزرویشن فراہم کرنا شامل ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت کرناٹک کے شعبہ بہبود کے لئے ایک الگ وزارت بنانے کے امکانات کا بھی جائزہ لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہبود کرناٹک کے لیے ایک علیحدہ وزارت کا کئی سالوں سے مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ ہم ایک الگ وزارت بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں ”
<
/span>
۔ انہوں نے ریاستی وزیر لکشمی ہیبالکر کے خلاف بی جے پی ایم ایل سی سی ٹی روی کے مبینہ توہین آمیز ریمارکس کی بھی مذمت کی اور اسے ”مجرمانہ جرم“ قرار دیا۔ سدارامیا نے کہا ”سی ٹی روی نے وزیر لکشمی ہیبالکر پر جو الفاظ استعمال کیے وہ قابل مذمت ہیں۔ یہ ایک مجرمانہ جرم ہے۔ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری روی نے ایسی بات کہی جو شرمناک ہے۔قانون ساز کونسل کے دیگر اراکین نے روی کو یہ لفظ استعمال کرتے سنا ہے،” سی ٹی روی کو بنگلورو پولیس نے جمعرات کو ریاستی وزیر لکشمی ہیبالکر کی طرف سے قانون ساز کونسل میں ان کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کرنے کی شکایت کی بنیاد پر گرفتار کیا تھا۔ بعد میں کرناٹک ہائی کورٹ کے عبوری حکم کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔
0 تبصرے