کیا مسلمانوں کے ساتھ کئے گئے وعدے جھوٹے تھے ؟ایس ایس ایل سی پی یو سی امتحانات میں حجاب پر رہے گی پابندی
تحریر : عزیز اللّٰہ سرمست سینئر صحافی گلبرگہ
کرناٹک کے وزیر تعلیم مدھو بنگار پا نے واضح کیا ہے کہ ایس ایس ایل سی امتحان کے دوران حجاب پر پابندی کو برخواست کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں لیا جا سکتا کیونکہ حجاب پر پابندی کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے مدھو بنگارپا نے آج بنگلور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حجاب پر پابندی سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ موجودہ ڈریس کوڈ جو ہیڈ اسکارف پر پابندی لگاتا ہے جاری رہے گا وزیر تعلیم مدھو بنگارپا کے اس بیان سے یہ واضح ہو گیا کہ یکم مارچ سے شروع ہو رہے پی یو سی سال دوم اور 21 مارچ سے شروع ہو رہے ایس ایس ایل سی امتحانات میں مسلم طالبات کے حجاب کے ساتھ شرکت کرنے پر پابندی برقرار رہے گی کرناٹک کی مسلم قیادت اور مسلم تنظیمیں پورا سال خواب غفلت میں رہیں لیکن حجاب پر پابندی کے سلسلے میں سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمے سے دستبردار ہونے کیلئے کابینہ میں ریزولیشن پاس کروانے کیلئے ریاستی حکومت پر دباؤ نہیں ڈال سکیں حیرت ہے کہ کرناٹک اسٹیٹ وقف بورڈ کے چیرمین کے الیکشن کے سلسلے میں ان کی رائے کو اہمیت نہ دینے پر کے پی سی سی کے دو سنیئر مسلم نائب صدور نے میڈیا کے سامنے آ کر اپنی ناراضگی ظاہر کی لیکن انہوں نے حجاب پر پابندی کو ختم کرنے میں کانگریس حکومت کی نظر انداز کرنے والی پالیسی کے خلاف زبان نہیں کھولی اسمبلی الیکشن میں مسلمانوں کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو چیف منسٹر سدرامیا اور ان کی سیکولر حکومت کی جانب سے فراموش کر دینے پر کرناٹک کے مسلم ایم ایل ایز ایم ایل سی ایز منسٹرس اسپیکر چیف منسٹر کے سیاسی مشیر کانگریس کے مائناریٹی لیڈرس سب کے سب خاموش ہیں افسوس اس بات کا ہے کہ کانگریس کو ووٹ دینے کیلئے تحریکیں چلانے والے بڑی بڑی اپیلیں بیانات دینے والے علمائے کرام اور تنظیموں کو بھی سانپ سونگھ گیا ہے سدرامیا حکومت 5 گیارنٹیوں کو تو پورا کر رہی ہے لیکن مسلمانوں کو دی گئی گیارنٹیوں پر آج تک عمل نہیں ہوا سوال یہ ہے کہ کیا مسلمانوں سے کئے گئے وعدے جھوٹے تھے ؟ کانگریس کو اندازہ ہے کہ ناراضگی دکھانے کیلئے مسلمانوں کے پاس کوئی متبادل نہیں ہے ظاہر ہے مسلمان جب تک کانگریس کو ووٹ دینا اپنی سیاسی مجبوری تصور کریں گے تب تک ان کی یہی درگت بننے والی ہے
0 تبصرے