وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف احتجاج ہزاروں لوگوں نے شرکت کی۔
بیدر28اپریل ( نامہ نگار )مرکزی حکومت کی جانب سے وقف ایکٹ میں لائی گئی ترمیم کے خلاف آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی ہدایت پر
وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف جوائنٹ ایکشن کمیٹی قائم کی گئی تھی پیر کو شہر میں ایک احتجاجی ریالی نکالی گئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی شہر کے چوبارہ کے قریب جامع مسجد سے شروع ہونے والی احتجاجی ریلی محمود گاون ، شاہ گنج سے ہوتی ہوئی امبیڈکر سرکل پہنچی اس ریالی میں عوام نے دستور بچانے آئے ہیں، آپ ہمارے ساتھ دو ہم قانون بچانے آئے ہیں، آپ ہمارے ساتھ دو جیسے ناارے لگاتے ہوئے ہاتھ میں ترنگا جھنڈا اور اردو انگریزی تحریروں کے ساتھ پلے کارڈز اٹھائے وقف ایکٹ کے خلاف مارچ کیا۔
امبیڈکر سرکل پہونچنے کے بعد ایک اسٹیج پروگرام مناکڈ کیا گیا جہاں لیڈروں نے وقف کے مصلے پر اپنے خیال کا اظہار کیا اور ڈپٹی کمشنر کے زری صدر کو ایک یادداشت پیش کیا۔اس موقع پر میونسپل ایڈمنسٹریشن اور حج کے وزیر جناب رحیم خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت مسلمانوں کو دبانے کی کوشش کریں گے اتنی ہی طاقت سے ہم ابھریں گے مرکزی حکومت مسلمانوں کے ہر معاملے میں مصیبت میں ڈال رہے ہیں چاہے وہ حجاب کا مسئلہ ہو کھانے کا یا تعلیم کا ہم اپنے حق کے لیے جان دے دیں گے مگر ڈریں گے نہیں ہم وقف ایکٹ میں کسی بھی طرح کے ترمیم کی ہمیشہ مخالفت کریں گے-
مولانا ابو طالب رحمانی صاحب نے کہا کہ پہلگام حملے کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں بے قصور معصوم لوگوں کا خون بہانے والے انسان نہیں ہو سکتے کیونکہ ایک انسان کا خون پوری انسانیت کا قتل ہے انہوں نے کہا کہ ملک کی سالمیت کے لیے ہم ہر لمحہ تیار ہیں وقت وہ ترمیم قانون کے حوالے سے مولانا ابو طالب رحمانی نے کہا ہمارے آباد و اجداد نے جو جائے دادیں وقف کی ہیں ان کو سنبھالنا ہماری ذمہ داری ہے مرکزی حکومت کو چاہیے کہ مسلمانوں کے جذبات کا خیال رکھے وقف ترمیم قانون کو لے کر ملک بھر میں ہو رہے احتجاجی جلسے جلوسوں اور کارنر میٹنگ اس بات کا اعلان ہے کہ وقف ترمیم قانون مسلمانوں کو قبول نہیں ہے مرکزی حکومت کو چاہیے کہ مسلمانوں کے جذبات کا خیال رکھتے ہوئے جلد از جلد وقف ترمیم قانون کو واپس لیا جائے اس دوران پہلگام میں ہوئے دہشت گردی کے ہملے کے شکار لوگو کو دو منٹ کی خاموشی کے ساتھ خراج عقیدت پیش کیا گیا- احتجاجی ریلی اور جلسہ عام کی صدرات مولانا ابو طالب رحمانی نیکی جو کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن ہیں، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور کنوینیر جوائنٹ ایکشن کمیٹی بیدر جناب ڈاکٹر عبدالقدیر نے تمام لوگوں کا استقبال کیا۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کو ایک یادداشت پیش کی گئی جسکو اسد الدین نے پڑھ کر سنایا اس یادداشت میں مرکزی حکومت سے وقف ترمیم قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا-اس احتجاجی جلسے کی کاروائی جوائنٹ ایکشن کمیٹی بیدر کے جوائنٹ کنوینیر سید منصور احمد قادری انجینیئر نے چلائی ، اجلاس کے شاہ نشین پر حیدرآباد کے اسلامی اسکالر مزاہی دول اسلام ، بابو راؤ پاسوان ، دلت لیڈر ماروتی بودھے ، بیدر سٹی میونسپل کونسل کے چیئرمین محمد غوث ، وقف اڈوائزری کمیٹی بیدر کے چیئرمین محمد فیروز خان ، سردار گیانی دربارا سنگھ ، سنجے جاگیردار ، سیکرڈ ہارٹ چرچ کے فادر کلیری ڈی سوزا ، بھانتے جناساگر ، سی پی ائی ڈسٹرکٹ کمیٹی کے رکن بابو راؤ ہوںنا ، پرکاش راون ، محمد نظام الدین ، سید مبشر علی ابّو ، سید سرفراز ہاشمی ، محمد یوسف الدین ، محمد منصور زامی ، محمد ارشاد علی پہلوان معاون کونسلر ، عبدالعزیز منا رکن بلدیہ بیدر ، کے علاوہ ملی سماجی سیاسی تنظیموں کے قائدین برادران وطن کے علاوہ شہریان بیدر کی کثیر تعداد اس احتجاجی ریلی میں شرکت کی محکمہ پولیس کی جانب سے اچھے انتظامات کیے گئے تھے
0 تبصرے