حج : شاہ سلمان 100 ملکوں کے 1300 عازمین میزبانی کریں گے
خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے ایک بار پھر بین الاقوامی اتحاد، اسلامی اخوت اور خدمتِ دین کی درخشاں روایت کو زندہ رکھا گیا ہے۔ اس سال دنیا کے 100 ممالک سے 1300 ممتاز افراد کو شاہی مہمانوں کے طور پر حج کی سعادت حاصل کرنے کی دعوت دی گئی ہے۔ ان مہمانوں میں مختلف ممالک کے علما، اسکالرز، مذہبی قائدین، سماجی شخصیات اور اسلامی تنظیموں کے نمائندے شامل ہیں۔
سعودی خبر رساں ادارے 'ایس پی اے' کے مطابق، اس خصوصی پروگرام کی نگرانی وزارتِ اسلامی امور، دعوت و ارشاد کر رہی ہے۔ وزیر اسلامی امور اور پروگرام کے سپروائزر، شیخ ڈاکٹر عبداللطیف آل الشیخ نے ایوانِ شاہی کی جانب سے اس روح پرور اقدام پر شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
جامع انتظامات اور روحانی سفر کی تیاری
ڈاکٹر عبداللطیف آل الشیخ نے بتایا کہ شاہی مہمانوں کے استقبال، رہائش، نقل و حمل، صحت، خوراک اور عبادات کے تمام انتظامات کو جامع منصوبہ بندی کے تحت حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ مہمانوں کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں مقدس مقامات کی زیارت کروائی جائے گی، جن میں غارِ حراء، جبلِ اُحد، مسجدِ قبا اور دیگر اسلامی تاریخی مقامات شامل ہیں۔
ملاقاتیں، خطابات اور ثقافتی روابط
پروگرام میں حرمین شریفین کے آئمہ کرام اور ممتاز علما سے خصوصی ملاقاتیں بھی شامل ہوں گی، جہاں مہمان روحانی رہنمائی اور دینی بصیرت حاصل کریں گے۔ اس موقع پر ثقافتی اور فکری تبادلۂ خیال کے لیے سیشنز کا بھی انعقاد کیا جائے گا، تاکہ اسلامی دنیا میں ہم آہنگی اور یگانگت کو مزید فروغ دیا جا سکے۔
پروگرام کی تاریخ اور اثرات
یہ پروگرام 1417 ہجری میں شاہی حکم سے شروع کیا گیا تھا، اور اب تک 140 سے زائد ممالک کے تقریباً 65,000 مرد و خواتین شاہی مہمان کے طور پر حج کی سعادت حاصل کر چکے ہیں۔ اس اقدام کا بنیادی مقصد اسلامی دنیا کے درمیان علمی، فکری اور مذہبی روابط کو مستحکم کرنا اور اُمتِ مسلمہ کے درمیان اخوت کے جذبے کو پروان چڑھانا ہے
شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا یہ جذبہ صرف میزبانی نہیں بلکہ امتِ مسلمہ کی وحدت، رواداری، اور خدمتِ دین کی علامت ہے۔ 1300 مہمانوں کی میزبانی نہ صرف حج کا روحانی پہلو اجاگر کرتی ہے بلکہ سعودی عرب کے انتظامی، تنظیمی اور دینی فہم و بصیرت کی بھی مثال بن گئی ہے۔
اگر آپ چاہیں تو اس خبر کو پوسٹر، نیوز لیٹر یا ویڈیو اسکرپٹ کی شکل میں بھی تیار کیا جا سکتا ہے۔
0 تبصرے