پی ایم مودی کی ٹرمپ کو دو- ٹوک،دہشت گردی پر تجارت نہیں، گولی کا جواب گولے سے دیں گے

پی ایم مودی کی ٹرمپ کو دو- ٹوک،دہشت گردی پر تجارت نہیں، گولی کا جواب گولے سے دیں گے



انٹرنیشنل ڈیسک: آپریشن سندور کے بعد آج 18 جون کو وزیر اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان فون پر تقریباً 35 منٹ تک سنجیدہ بات چیت ہوئی۔ یہ بات چیت ٹرمپ کی پہل پر ہوئی، جب پی ایم مودی کینیڈا میں تھے۔ انہوں نے پی ایم مودی کو دورہ امریکہ کی دعوت بھی دی، لیکن مودی نے کہا کہ یہ دورہ ان کے مصروف شیڈول کی وجہ سے فی الحال ناممکن ہے۔ جنگ بندی کے بعد دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ پہلی براہ راست بات چیت تھی۔ بات چیت کے اہم مسائل کیا تھے؟ سکریٹری خارجہ مصری نے کہا کہ پی ایم مودی نے دہشت گردی پر ہندوستان کا موقف پیش کیا۔ دونوں رہنماؤں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ مصری نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کا آپریشن سندور جاری ہے اور اس معاملے پر پی ایم مودی نے ٹرمپ سے بھی بات کی ہے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان اسرائیل ایران کشیدگی پر بھی بات چیت ہوئی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان نے کسی کی ثالثی قبول نہیں کی۔ امریکہ سے جنگ بندی پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ ہندوستان کسی تیسرے فریق کی مداخلت نہیں چاہتا خارجہ سکریٹری نے کہا کہ پی ایم مودی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ آپریشن سندور پوری ہندوستان کی دہشت گردی کے خلاف فوجی کارروائی تھی اور اس کا تجارتی یا سفارتی معاہدوں سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ پاکستان کے کہنے پر ہی ہندوستان نے عارضی جنگ بندی کا قدم اٹھایا۔ مودی نے یہ بھی واضح کیا کہ اب ہندوستان دہشت گردانہ سرگرمیوں کا جواب براہ راست جنگ سمجھ کر دے گا نہ کہ 'پراکسی وار' سمجھ کر۔ پاکستان کو گولے سے ملے گا جواب : پی ایم مودی وزیر اعظم مودی نے ٹرمپ کو بتایا کہ 22 اپریل کے بعد ہندوستان نے بین الاقوامی سطح پر واضح کر دیا ہے کہ وہ دہشت گردی کو برداشت نہیں کرے گا۔ 6-7 مئی کی درمیانی شب ہندوستانی فوج نے پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر میں صرف دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ مودی نے کہا کہ ہندوستان اب پاکستان کی ہر گولی کا جواب گولے سے دے گا۔ جے ڈی وینس کی وارننگ اور ہندوستان کا ردعمل 9 مئی کی رات کو امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے پی ایم مودی کو فون کیا اور بتایا کہ پاکستان ہندوستان پر بڑا حملہ کر سکتا ہے۔ مودی نے واضح طور پر کہا کہ اگر ایسا ہوا تو ہندوستان کا جواب اور بھی سخت ہوگا۔ اور یہی ہوا، 9-10 مئی کی درمیانی شب ہندوستان نے پاکستان کی جانب سے کی گئی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیا، جس کی وجہ سے پاکستانی فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ G-7 سربراہی اجلاس میں مودی اور ٹرمپ کیوں نہیں مل سکے؟ دراصل، کینیڈا میں G-7 سربراہی اجلاس کے دوران پی ایم مودی اور صدر ٹرمپ کے درمیان ملاقات طے تھی۔ لیکن اسرائیل ایران جنگ کی سنگین صورتحال کے باعث ٹرمپ کو 17 جون کو اچانک امریکہ واپس آنا پڑا جس کی وجہ سے یہ ملاقات نہ ہو سکی۔ اس کے بعد ٹرمپ کے کہنے پر دونوں رہنماؤں نے فون پر طویل بات چیت کی۔
NEWS & ADVERTISMENT CONTACT     9880736910

NEWS & ADVERTISMENT CONTACT     9880736910

NEWS & ADVERTISMENT CONTACT     9880736910

NEWS & ADVERTISMENT CONTACT     9880736910


NEWS & ADVERTISMENT CONTACT                         9880736910

NEWS & ADVERTISMENT CONTACT                         9880736910

SAFA HOSPITAL BIDAR


NEWS & ADVERTISMENT CONTACT                           9880736910




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے