مدھیہ پردیش کے چھندواڑہ کف سیرپ معاملے میں امراض اطفال کے ماہر ڈاکٹر پروین سونی معطل

مدھیہ پردیش کے چھندواڑہ کف سیرپ معاملے میں امراض اطفال کے ماہر ڈاکٹر پروین سونی معطل



 بھوپال 5 اکتوبر ( ایجنسی)مدھیہ پردیش کے چھندواڑہ ضلع کے پراسیا علاقے میں کف سیرپ سے 11 بچوں کی موت کے بعد انتظامیہ نے آخر کار کارروائی کی ہے۔ ہفتہ کی دیر رات ڈاکٹر پروین سونی اور شری سن فارماسیوٹیکل کمپنی (کانچی پورم، تمل ناڈو) کے خلاف پراسیا پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس کے بعد پولیس سپرنٹنڈنٹ کی طرف سے تشکیل دی گئی خصوصی پولیس ٹیم نے دیر رات ڈاکٹر پروین سونی کو چھندواڑہ کے کوتوالی تھانہ علاقے کے راجپال چوک سے گرفتار کیا۔ وہیں وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کی ہدایت پر پراسیا سول اسپتال میں تعینات ماہر امراض اطفال ڈاکٹر پروین سونی کو معطل کر دیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ ڈاکٹر یادو کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے پبلک ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کمشنر ترون راٹھی نے اتوار کو ڈاکٹر پروین سونی کو فوری اثر سے معطل کرنے کے احکامات جاری کیے۔ اس حکم کے مطابق ڈاکٹر سونی کی اپنی پرائیویٹ پریکٹس کے دوران علاج کے لیے آنے والے شیر خوار بچوں کے علاج میں سنگین لاپرواہی اور پوری لگن کے ساتھ اپنے سرکاری فرائض انجام دینے میں ناکامی کے نتیجے میں یہ کارروائی مدھیہ پردیش سول سروسز (درجہ بندی، کنٹرول اور اپیل) رولز 1966 کے قاعدہ 9 (1) کے تحت کی گئی۔


قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر سونی نے اپنی پرائیویٹ پریکٹس کے دوران شیر خوار بچوں کو ایسی دوائیں تجویز کیں جن کے کھانے سے تیز بخار اور پیشاب کرنے میں دشواری ہوئی اور ان کے گردے بری طرح متاثر ہوئے۔ جس کے نتیجے میں کچھ بچوں کی المناک موت واقع ہوئی۔ ان کی معطلی کی مدت کے دوران ڈاکٹر سونی کا ہیڈکوارٹر اور دفتر ریجنل ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز، جبل پور کے ماتحت کیا گیا ہے۔


دراصل ہفتہ کو تمل ناڈو سے کف سیرپ کے نمونے جانچ کے لیے موصول ہوئے تھے۔ کولڈریف کف سیرپ میں ڈائی ایتھیلین گلائکول کی مقدار زیادہ ہونے کی تصدیق کے بعد بی ایم او ڈاکٹر سلام کی شکایت پر پولیس نے ڈاکٹر پروین سونی اور کمپنی کے خلاف بی این ایس سیکشن 276 (ادویات میں ملاوٹ)، بی این ایس سیکشن 105(3) (قابل قتل) اور سیکشن 27(اے)اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا۔ اس میں 10 سال سے لے کر عمر قید تک کی سزا کا انتظام ہے۔ اس کے بعد ہفتہ کی دیر رات پولیس نے کف سیرپ لکھنے والے ڈاکٹر پروین سونی کو گرفتار کر لیا ہے۔


بی ایم او ڈاکٹر سلام نے بتایا کہ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے ڈاکٹر اور کمپنی کے خلاف جانچ تیز کردی ہے۔ ابتدائی شواہد کی بنیاد پر بچوں کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی ادویات کے نمونے ٹیسٹ کے لیے بھیجے گئے تھے۔ رپورٹ میں دوا میں ملاوٹ پائی گئی۔ رپورٹ کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت اس پورے معاملے کو بہت سنجیدگی سے لے رہا ہے۔ بچوں کی موت کے پیچھے کی حقیقت سے پردہ اٹھانے کے لیے سائنسی اور طبی دونوں سطحوں پر تحقیقات جاری ہیں۔ اگر کسی اور کی جانب سے لاپرواہی پائی گئی تو اس کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔ والدین سے گزارش ہے کہ وہ طبی مشورے کے بغیر سیرپ نہ دیں۔


قابل ذکر ہے کہ پراسیا ڈیولپمنٹ بلاک میں گردے فیل ہونے کی وجہ سے اب تک 11 بچوں کی موت ہو چکی ہے اور کئی اس وقت اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ ان میں ایک سے پانچ سال تک کے بچے شامل ہیں۔ ان بچوں کو نزلہ، کھانسی اور بخار تھا۔ ان سب نے ماہر اطفال ڈاکٹر پروین سونی کے کلینک پہنچے تھے۔ ڈاکٹر نے کئی بچوں کو نزلہ کم کرنے والا کھانسی کا شربت پلایا تھا۔

بچوں نے دوا لی ان کا بخار اتر گیا اور ان کی کھانسی صاف ہو گئی، لیکن دو دن کے بعد انہوں نے پیشاب کرنا بند کر دیا۔ خاندان نے چھندواڑہ سے ناگپور تک علاج کی کوشش کی، لیکن ان کی جان نہیں بچ سکی۔ یہ الزام لگایا گیا ہے کہ بچوں کی یہ حالت ڈاکٹر کے تجویز کردہ کف سیرپ کی وجہ سے ہوئی، جو چار سال سے کم عمر کے بچوں کو نہیں دینی تھی۔ اس معاملے میں وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے 11 بچوں کی موت کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے ہر ایک کو 4-4 لاکھ روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔

NEWS & ADVERTISMENT CONTACT 9880736910


NEWS & ADVERTISMENT CONTACT     9880736910

NEWS & ADVERTISMENT CONTACT     9880736910

NEWS & ADVERTISMENT CONTACT     9880736910

NEWS & ADVERTISMENT CONTACT                         9880736910

NEWS & ADVERTISMENT CONTACT                         9880736910

SAFA HOSPITAL BIDAR


NEWS & ADVERTISMENT CONTACT                           9880736910















ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے