*___دکنی غزل ___*
*میر بیدری ،بیدر _کرناٹک _*
*سارے لوگاں ڈر کو ہیں*
*فکراں بھؤتچ کرکو ہیں*
*پانی مئیں پھر بھی بھر ریوں*
*گھر کے گھڑے تو بھر کو ہیں*
*آنے والو، میراسلام*
*تم بچے آخر کو ہیں*
*ائیں گی قیامت زلدی سے*
*اب بچ ہم تھر تھر کو ہیں*
*اتتے نمازی نئیں دیکھے*
*پورے نمازاں چر کو ہیں*
*کل بھی ڈچے ڈچ تھے لوگاں*
*آج بھی لوگاں بھر کو ہیں*
*کام مرے والے کا نئیں*
*زندہ جو ہیں مر کو ہیں*
*میر کتیں، اؤ، اندر اؤ*
*ان کے باتاں، "سر کو" ہیں*








0 تبصرے