اقلیتوں کے لیے سب پلان متعارف کرایا جائے : عامر علی خاں
حیدرآباد15 مارچ ( ناز میڈیا ) کانگریس کے رکن قانون ساز کونسل جناب عامر علی خاں نے تلنگانہ حکومت پر زور دیا کہ وہ اقلیتوں کیلئے سب پلان متعارف کرائے اور بھاری فنڈز مختص کرتے ہوئے فلاحی اقدامات کو یقینی بنائے۔ ہفتہ کو تلنگانہ قانون ساز کونسل میں گورنر کے خطبہ اظہار تشکر مباحث میں حصہ لیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ عامر علی خاں نے کانگریس حکومت کے جامع ترقی ، سماجی انصاف اور ڈیٹا پر مبنی پالیسی سازی کے عزم کو اُجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیتوں کی ترقی کے معاملے میں عہد کی پابند ہے۔ کانگریس حکومت راہول گاندھی کے نعرہ جس کی جتنی آبادی اس کی اُتنی حصہ داری پر عمل کرنے کیلئے ذات پات کا سروے کرایا ہے۔ گورننس کا مطلب صرف انتظامیہ نہیں ہے لوگوں کی خدمت کرنے، زندگیوں میں خوشحالی لانے ، سب کے ساتھ انصاف کرنے کا عمل ہے۔ عامر علی خاں نے کانگریس حکومت کی طرف سے انجام دیئے گئے جامع ذات پات کے سروے کو ایک تاریخی اقدام قرار دیا۔ یہ بتاتے ہوئے کہا کہ اس سے تحفظات، مالی امداد اور ترقیاتی پروگراموں کے بارے میں پالیسی ساز فیصلے کرنے مفروضوں کے بجائے سائینسی اعداد و شمار پر مبنی ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ صحیح اعداد و شمار کے بغیر انصاف فراہم نہیں کیا جاسکتا۔ اس طرح کی مشقوں کو نظرانداز اور پسماندہ طبقات کو فلاحی پروگراموں میں منصفانہ نمائندگی سے محروم کرنے پر سابق بی آر ایس حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ کانگریس حکومت کی طرف سے کئے گئے فلاحی اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پسماندہ طبقات کی ترقی اور خوشحالی کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جارہے ہیں۔ کانگریس حکومت نے یہ ثابت کردیا کہ فلاح و بہبود حکومت کیلئے ایک بوجھ نہیں بلکہ ایک ذمہ داری ہے۔ گورنر کے خطبہ میں مذکورہ مختلف فلاحی اسکیمات کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے عامر علی خاں نے کہا کہ مہا لکشمی اسکیم کے تحت 149.63 کروڑ خواتین کو بسوں میں مفت سفر کی سہولت فراہم کی گئی ہے جس سے انہیں سفری اخراجات میں 5,005.95 کروڑ روپئے کی بچت ہوئی۔ اس طرح انہوں نے دیگر اسکیمات کی بھی تعریف کی ان میں راجیو گاندھی سیول ابھئے ہستم اسکیم، اماں آدرش پاٹھ شالہ، آروگیہ شری ہیلت انشورنس اسکیم اور اندرا مہیلا شکتی مشن شامل ہیں۔ عامر علی خاں نے کہا کہ تلنگانہ میں بڑی بڑی کمپنیاں سرمایہ کاری کرنے کیلئے آگے آرہی ہیں لیکن مرکز مبینہ طور پر ان کے داخلے میں رکاوٹیں پیدا کررہا ہے۔ انہوں نے سابق بی آر ایس حکومت کے کام کرنے کے انداز کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ دلت بندھو اسکیم سے مطلوبہ خاندان کے صرف ایک حصہ کو فائدہ پہنچایا جبکہ کانگریس حکومت نے پسماندہ طبقات کیلئے وسیع تر مالیاتی کوریج کو یقینی بنایا۔ عامر علی خاں نے سماجی انصاف کو یقینی بنانے کیلئے کانگریس حکومت کے طویل مدتی ویژن پر روشنی ڈالی۔ تعلیم اور ملازمتوں میں بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظآت کی قانون سازی کی جارہی ہے ساتھ ہی جسٹس شمیم اختر کمیشن کی سفارشات پر مبنی ایس سی زمرہ بندی کا بھی ایک بل شامل ہے۔ سابق بی آر ایس حکومت نے تلنگانہ کو 7 لاکھ کروڑ روپئے کا مقروض بنادیا ہے۔ اس کے علاوہ عامر علی خاں نے کونسل میں اسپیشل پنشن میں بھی حصہ لیتے ہوئے اوورسیز اسکالر شپس فوری جاری کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ PD اکاؤنٹ سے فنڈ کی اجرائی میں تاخیر ہورہی ہے۔ انہوں نے ایک ہیڈ کانسٹبل کی حالت زار پر روشنی ڈالی جو اپنی بیٹی کی شادی کا بندوبست کرنے کیلئے GPF فنڈز کا انتظار کررہے تھے۔ عامر علی خاں نے کہا کہ کانگریس حکومت تقسیم کی سیاست کو ختم کرنے اور اتحاد کو فروغ دینے کیلئے کام کررہی ہے۔ انٹیگریٹیڈ ریزیڈنشیل اسکولس کا قیام ہندوستان میں نفرت کو دور کرنے اور محبت کو فروغ دینے کیلئے ایک اہم قدم ہے۔
0 تبصرے